پاکستانی عوام کو فشنگ مہم اور جعلی ای میلز کے ذریعے ایک بار پھر سے نشانہ بنانے کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 8th, April 2025 GMT
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔08 اپریل ۔2025 )پاکستانی عوام کو فشنگ مہم اور جعلی ای میلز کے ذریعے ایک بار پھر سے نشانہ بنانے کا انکشاف ہوا ہے، ہیکرز جعلی ای میل کے ذریعے خود کو پاک سرٹ کی سرکاری ایڈوائزری ظاہر کرکے عوام کو نشانہ بنا رہے ہیں. رپورٹ کے مطابق کابینہ ڈویژن کے ماتحت ادارے نیشنل کمپیوٹر ایمرجنسی رسپانس ٹیم نے ایڈوائزری جاری کردی ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ جعلی ای میل کا مقصد میلویئر ڈاﺅن لوڈ کروا کر نظام کو متاثر کرنا ہے، ای میل میں جعلی پی ڈی ایف منسلک ہے جس میں فشنگ لنک موجود ہے.
(جاری ہے)
ایڈوائزری میں بتایا گیا ہے کہ مذکورہ ای میل میں فوری ایکشن لینے کا دباﺅ ڈال کر سوشل انجینئرنگ کی جارہی ہے، ای میل بھیجنے والا پتہ سرکاری ڈومین سے نہیں ہے ایڈوائزری میں خبردار کیا گیا ہے کہ فشنگ لنکس پر کلک کرنے سے پاس ورڈ چوری ہوسکتا ہے اور متاثرہ افراد اپنی ذاتی معلومات ہیکرز کو دے سکتے ہیں. ایڈوائزری کے مطابق ای میل میں جعلی سیکیورٹی پیچ انسٹال کرنے کا کہا جا رہا ہے، نیشنل سرٹ نے اس حوالے سے متعدد مشتبہ نکات کی نشاندہی کرتے ہوئے عوام کو خبردار رہنے کے احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت کردی ایڈوائزری میں متنبہ کیا گیا ہے کہ عوام مشتبہ ای میلز سے فائلز ڈاﺅن لوڈ یا لنک پر کلک کرنے سے گریز کریں اور فشنگ ای میلز کی بابت نیشنل سرٹ یا قانون نافذ کرنے والے اداروں کو رپورٹ کریں. ایڈوائزری میں مشورہ دیا گیا ہے کہ اپنے اکاو¿نٹس کو محفوظ بنانے کے لیے ملٹی فیکٹر آتھنٹیکیشن فعال کریں اور ای میل سیکیورٹی سیٹنگز استعمال کرتے ہوئے فشنگ ای میلز کو بلاک کریں ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ سرکاری و نجی ادارے اپنے ملازمین کو فشنگ سے بچاﺅ کی تربیت دیں، ای میل سیکیورٹی پروٹوکولز نافذ کریں اور سائبر سیکیورٹی اداروں سے مل کر کام کریں تاکہ فشنگ خطرات سے نمٹا جا سکے.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے ایڈوائزری میں جعلی ای میل گیا ہے کہ عوام کو
پڑھیں:
روبوٹ کے ذریعے حمل ٹھہرانے والی خاتون کے ہاں بچے کی پیدائش
میکسیکو میں ایک 40 سالہ خاتون کے ہاں پہلی مرتبہ روبوٹ ٹیکنالوجی کے ذریعے حمل ٹھہرائے جانے کے بعد بچے کی پیدائش ہوئی ہے۔
اس سے قبل نیویارک میں بیٹھے ماہرین نے ’ان وٹرو فرٹلائزیشن‘ ٹیکنالوجی کی مدد سے ایک روبوٹ کے ذریعے کامیابی سے نطفہ خاتون کے اندر پلانٹ کیا تھا جس سے اب بچے کی پیدائش ہوئی ہے۔
یہ بھی پڑھیے: قبل از وقت بچے کی پیدائش: وجائنا بیمار ہے!
یہ پیچیدہ عمل 23 مراحل پر مشتمل تھا جس میں جدید ٹیکنالوجی کو بروئے کا لایا گیا۔
اس ٹیکنالوجی کو طب کے میدان میں ایک نیا سنگ میل قرار دیا جارہا ہے جس سے وہ خواتین بھی بچہ پیدا کرنے کے قابل ہوجائیں گی جو تولیدی صحت سے متعلق مختلف مسائل کی وجہ سے اس سے قاصر تھیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں