ٹرمپ کی یورپی شرابوں پر 200 فیصد ٹیرف کی دھمکی، فرانس اور اٹلی میں ہلچل
اشاعت کی تاریخ: 8th, April 2025 GMT
لکسمبرگ: یورپی یونین نے امریکا کو صنعتی مصنوعات پر زیرو ٹیرف معاہدے کی پیشکش کی ہے، لیکن ساتھ ہی جوابی اقدامات کی تیاری بھی مکمل کرلی ہے۔ اگر مذاکرات ناکام ہوئے تو امریکی مصنوعات پر اربوں ڈالر کے جوابی ٹیرف لگائے جائیں گے۔
لکسمبرگ میں یورپی وزرائے تجارت کے اجلاس میں امریکی صدر ٹرمپ کے نئی تجارتی پالیسیوں پر تفصیلی غور کیا گیا۔ اجلاس میں چین سے تعلقات اور عالمی تجارتی نظام میں یورپ کے کردار پر بھی تبادلہ خیال ہوا۔
یورپی ٹریڈ کمشنر نے میڈیا کو بتایا کہ 9 اپریل کو یورپی پارلیمنٹ میں جوابی ٹیرف پر ووٹنگ ہوگی، جب کہ 15 اپریل کو حتمی فہرست کی منظوری کے بعد ٹیرف نافذ کیے جائیں گے۔ امریکا کی جانب سے اسٹیل، ایلومینیم اور گاڑیوں پر 416 ارب ڈالر سے زائد کے ٹیرف لگائے گئے ہیں۔
یورپی یونین کی جانب سے صنعتی مصنوعات اور گاڑیوں پر دوطرفہ صفر محصولات کی پیشکش کی گئی ہے تاکہ تجارتی کشیدگی کو کم کیا جا سکے۔
لکسمبرگ کے وزیر خارجہ نے خبردار کیا کہ اگر بات چیت ناکام رہی تو یورپی یونین کو مزید جارحانہ اقدامات کرنے ہوں گے۔ ڈچ وزیر تجارت نے کہا کہ ہمیں تحمل سے کام لینا ہوگا، لیکن ہم جوابی کارروائی کے لیے تیار ہیں۔
خبر ایجنسی کے مطابق یورپی یونین اب تک 28 ارب ڈالر کی امریکی مصنوعات پر جوابی ٹیرف کا اعلان کرچکی ہے۔ دوسری جانب صدر ٹرمپ نے دھمکی دی ہے کہ اگر یورپی شراب پر 50 فیصد ڈیوٹی لگائی گئی تو وہ یورپی شرابوں پر 200 فیصد ٹیرف عائد کریں گے۔ یہ بیان فرانس اور اٹلی جیسے شراب برآمد کرنے والے ممالک میں تشویش کا باعث بن چکا ہے۔
2024 میں یورپی یونین نے امریکا کو 582 ارب ڈالر کی برآمدات کیں، جب کہ امریکا نے یورپ سے 366 ارب ڈالر کی درآمدات کیں، جس سے تجارتی خسارہ پیدا ہوا ہے۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: یورپی یونین ارب ڈالر
پڑھیں:
ٹیرف حملے: چین کا امریکا کے خلاف لڑائی جاری رکھنے کا اعلان
چین نے خبردار کیا ہے کہ اگر امریکا نے ٹیرف کے معاملے پر اپنی اصلاح نہ کی تو پھر اس کا آخری حد تک مقابلہ کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: ٹیرف وار: امریکا اور چین میں تنازع شدت اختیار کر گیا
چینی وزارت تجارت کا کہنا ہے کہ اس کو غیر ملکی تجارت کو درپیش چیلنجز میں نمایاں اضافہ ہوا ہے تاہم غیر یقینی صورتحال کے خلاف مؤثر اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
ترجمان چینی وزارت تجارت کا کہنا ہے کہ چین غیر ملکی تجارت خطرات، چیلنجز سےنمٹنےکی صلاحیت رکھتا ہے اور اس کا مؤقف واضح اور مستقل ہے کہ بات چیت کادروازہ کھلا ہے مگر یہ عمل باہمی احترام اور برابری کی بنیاد پر ہونا چاہیے نہ بلیک میلنگ، دباؤ، دھمکیوں کے ذریعے۔
وزارت کے ترجمان نے کہا کہ تجارتی جنگ میں کوئی فاتح نہیں ہوتا اور تحفظ پسندی ہی بہتر راستہ ہے۔
مزید پڑھیے: اقتصادی جنگ میں امریکا اور چین آمنے سامنے، ٹرمپ نے بیجنگ کو دھمکی دے دی
یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دنیا کے مختلف ممالک پر جوابی ٹیرف عائد کرنے کا اعلان کیا تھا جس کے بعد خصوصاً چین اور امریکا کے مابین سخت تجارتی جنگ کا آغاز ہوچکا ہے۔چین پر عائد مجموعی امریکی ٹیرف 54 فیصد ہوگیا تھا جس کے جواب میں چین نے امریکی مصنوعات کی درآمد پر 34 فیصد ٹیرف عائد کرنے اور امریکا پر دیگر تجارتی پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کردیا تھا۔
مزید پڑھیں: یورپی یونین کا جوابی وار، امریکا پر 25 فیصد ٹیرف عائد، چین نے ٹیکس مزید کئی گنا بڑھا دیا
اس کے بعد امریکا نے چین پر 104 فیصد ٹیرف نافذ کردیا جس کے بعد چین نے ٹیرف بڑھا کر 84 فیصد کردیا۔ لیکن معاملہ یہاں تک بھی نہیں رکا بلکہ اب امریکا نے چین پر عائد تجارتی ٹیرف مزید بڑھا کر 125 فیصد کردیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکا ٹیرف جنگ ٹیرف وار چین چین اور امریکا چین کی دھمکی