گرمیوں میں سکول یونیفارم میں نرمی، طالبات کے میک اپ پر پابندی عائد
اشاعت کی تاریخ: 8th, April 2025 GMT
محکمہ سکولز ایجوکیشن پنجاب نے سرکاری سکولوں کیلئے سٹوڈنٹ ڈریس کوڈ کے متعلق ہدایات جاری کر دیں۔ طالبات کے میک اپ، جیولری، چمک دار اور ریشمی کپڑوں کے استعمال پر بھی پابندی ہوگی۔ اسلام ٹائمز۔ پنجاب کے تمام سرکاری و پرائیویٹ سکولز میں شدید گرمیوں میں طلباء کیلئے سکول یونیفارم میں نرمی کر دی گئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق پنجاب کے تمام سرکاری و پرائیویٹ سکولز میں شدید گرمیوں کے موسم میں طلباء کیلئے سکول یونیفارم میں نرمی کر دی گئی ہے۔ یکم مئی سے 15 ستمبر تک طالبعلم کو شدید گرمی کے دنوں میں یونیفارم کے علاؤہ ہلکے گھر کے کپڑے بھی پہننے کی اجازت ہوگی۔ محکمہ سکولز ایجوکیشن پنجاب نے سرکاری سکولوں کیلئے سٹوڈنٹ ڈریس کوڈ کے متعلق ہدایات جاری کر دیں۔ طالبات کے میک اپ، جیولری، چمک دار اور ریشمی کپڑوں کے استعمال پر بھی پابندی ہوگی۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
میرپور: تمباکو مصنوعات کی رات کے وقت ترسیل پر دفعہ 144 کے تحت پابندی عائد
میرپور (نیوز ڈیسک)ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ میرپور یاسر ریاض نے ڈپٹی کمشنر انلینڈ ریونیو ایکسائز سرکل میر پور کی طرف سے لکھے گے مکتوب پر عملدرآمد کرتے ہوئے دفعہ 144کے تحت ضلع میر پور سے کوئی بھی شخص /اشخاص،فیکٹری مالک،ڈرائیور بعداز مغرب اور طلوع آفتاب سے پہلے تمباکو پروڈکٹس ضلع میرپور سے بیرون اضلاع ترسیل نہیں کرسکے گا۔ڈپٹی کمشنر انلینڈ ریوینیو نے اپنے مکتوب میں نوٹس میں لایا کہ ضلع میرپور میں قائم سگریٹ فیکٹری مالکان تمبا کو پروڈکٹس ضلع کے مختلف راستوں سے علاقہ پنجاب منتقل کرتے ہیں جبکہ اکثر اوقات تمبا کو پروڈکٹس کی ترسیل رات کے اوقات میں خفیہ راستوں کے ذریعے سے کرتے ہیں، جس سے حکومت آزاد کشمیر کو ایکسائز ڈیوٹی کی مد میں مالی نقصان ہوتا ہے۔ بدیں وجہ رات کے اوقات میں تمبا کو پروڈکٹ کی ترسیل / بیرون ضلع نقل و حمل پر پابندی عائد کی جانی ضروری ہے۔ وجوہات معقول ہیں۔ ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ میر پور یا سر ریاض نے اپنے اختیارات کی رو سے زیر دفعہ 144 ض ف کے تحت پابندی لگا دی ہے کہ کوئی بھی شخص اشخاص/ مالک فیکٹری / ڈرائیور بعد از مغرب تا طلوع آفتاب تمبا کو پروڈکٹس ضلع میر پور سے بیرون ضلع منتقل / ترسیل نہیں کر دیگا۔ اگر کوئی شخص اشخاص/ فیکٹری مالک / ڈرائیور ایسا عمل / فعل کرتا ہوا پایا گیا تو اس کے خلاف آزاد جموں و کشمیر پینل کوڈ کی دفعہ 188 کے تحت کاروائی ضابطہ عمل میں لائی جائے گئی۔