اسٹاک ایکسچینج؛ شدید مندی کے بعد مثبت آغاز، انڈیکس کی ایک لاکھ 16 ہزار کی حد بحال
اشاعت کی تاریخ: 8th, April 2025 GMT
کراچی:
پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں گزشتہ روز پیش آنے والی شدید مندی کے بعد آج مثبت آغاز ہوا اور انڈیکس کی ایک لاکھ 16 ہزار پوائنٹس کی حد بحال ہو گئی۔
بازارِ حصص میں کاروباری ہفتے کے دوسرے روز مارکیٹ کا آغاز مثبت انداز میں ہوا اور کاروباری سرگرمیوں میں تیزی کا رجحان دیکھا گیا۔ اس دوران کے ایس ای 100 انڈیکس 1446 پوائنٹس کے اضافے سے 116355 پوائنٹس کی سطح پر آ گیا۔
واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ٹیرف عائد کیے جانے کے بعد دنیا کے دیگر ممالک کی طرح پاکستان کی بھی اسٹاک مارکیٹ کریش کر گئی تھی اور کاروبار میں شدید مندی ریکارڈ ہوئی تھی۔
پیر کے روز بازارِ حصص میں کاروبار کے اختتام پر 3882 پوائنٹس کی کمی ریکارڈ ہونے سے انڈیکس ایک لاکھ 14 ہزار 909 پوائنٹس پر بند ہوا تھا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
امریکا پاکستان کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار ہے، اسکے ساتھ مثبت بات چیت ہوگی، وزیر خزانہ
وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ امریکا پاکستان کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار ہے، اس کے ساتھ مثبت بات چیت ہوگی۔
نمائش کے افتتاح کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ پاکستان امریکا کے ساتھ تعمیری مذاکرات کرنے جا رہا ہے، امریکا پاکستان کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار ہے۔
انہوں نے کہا کہ عوام کے لیے ریلیف کی تفصیلات ابھی میڈیا کو نہیں بتا سکتے، یہ تفصیلات آئی ایم ایف کے پاس لے کر جائیں گے۔
محمد اورنگزیب کا کہنا تھا کہ معاشی استحکام کے لیے اقدامات جاری ہیں۔ کاروباری طبقے کی سہولت کے لیے فیصلے کررہے ہیں۔ ایکسپورٹ کو بڑھانا ہے تو ہر سیکٹر کو کردار ادا کرنا ہوگا۔ ہمارے پاس ایسی مصنوعات ہیں جو انٹرنیشنل برانڈز بن سکتی ہیں، ہمیں برآمدات پر مبنی معاشی ترقی کو فروغ دینا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان امریکا کے ساتھ تعمیری مذاکرات کرنے جا رہا ہے۔ امریکا پاکستان کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار ہے۔ وزیر اعظم کی ہدایت پر پاکستانی وفد امریکا جائے گا۔ امریکا کے ساتھ مثبت بات چیت کی جائے گی۔
قبل ازیں وزیر خزانہ نے نمائش کی افتتاحی تقریب کے موقع پر بات کرتے ہوئے کہا کہ گجرانوالہ چیمبر نے عالمی معیار کی اشیا کی نمائش کی ہے۔ انرجی ایفیشنی کے معیار کے مطابق اشیا تیار کی جا رہی ہیں۔ حکومت صنعتی پیداوار اور ایکسپورٹ بڑھانے کے لیے کام کر رہی ہے۔ برآمدی اشیا کے لیے ایکسپو سینٹر ہونا چاہیے۔