UrduPoint:
2025-04-18@12:05:50 GMT

امریکہ کا ایران سے براہ راست بات چیت کا ارادہ

اشاعت کی تاریخ: 8th, April 2025 GMT

امریکہ کا ایران سے براہ راست بات چیت کا ارادہ

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 08 اپریل 2025ء) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پیر کے روز کہا کہ امریکہ ایران کے ساتھ بات چیت کا ارادہ رکھتا ہے۔

ان کا کہنا تھا، "ہفتے کے روز ہماری ایک بہت اہم میٹنگ ہو رہی ہے اور ہم ان کے ساتھ براہ راست نمٹ رہے ہیں۔" ٹرمپ نے مزید کہا کہ یہ بات چیت "تقریباً اعلیٰ سطحی" ہو گی۔

ادھر ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی نے بھی اس بات کی تصدیق کی ہے کہ مذاکرات ہوں گے، تاہم انہوں نے اسے ایسے "بالواسطہ اعلیٰ سطحی" مذاکرات قرار دیا، جس کی میزبانی ملک عمان کرے گا۔

ایرانی جوہری ڈھانچے پر حملوں کے نتائج ’تباہ کن‘ ہوں گے، روس

انہوں نے ایکس پر اپنی ایک پوسٹ میں کہا، "یہ جس قدر ایک موقع ہے، اتنا ہی یہ ایک امتحان بھی ہے۔

(جاری ہے)

گیند امریکہ کے پالے میں ہے۔"

مذاکرات کی ناکامی 'ایران کے لیے بڑا خطرہ' ٹرمپ

البتہ ٹرمپ نے بات چیت سے قبل توقعات کو کم کرنے میں جلدی کرتے ہوئے کہا کہ اگر یہ بات چیت ناکام رہی تو "ایران بہت بڑے خطرے میں پڑ جائے گا۔

"

امریکی صدر کا کہنا تھا، "ایران کے پاس جوہری ہتھیار نہیں ہونے چاہیئں، اور اگر مذاکرات کامیاب نہ ہوئے تو میں سمجھتا ہوں کہ یہ ایران کے لیے بہت برا دن ہو گا۔"

امریکی صدر کے یہ بیانات ایک ایسے وقت سامنے آئے ہیں، جب انہوں نے واشنگٹن میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کا خیر مقدم کیا۔ نیتن یاہو ایران کو مشرق وسطیٰ کے استحکام کے لیے خطرہ سمجھتے ہیں۔

امریکی حملے کی صورت میں ایرانی ردعمل سخت ہو گا، خامنہ ای

نیتن یاہو نے بھی اس بات پر زور دیا کہ ایران کو جوہری ہتھیار حاصل نہیں کرنا چاہیے۔

امریکہ اور ایران کی حالیہ تلخ تاریخ

صدر جو بائیڈن کے دور میں واشنگٹن اور تہران نے بالواسطہ بات چیت کی تھی، لیکن بات چیت کے دوران کوئی خاص پیش رفت نہیں ہو سکی تھی۔

دونوں ممالک کے درمیان آخری معلوم براہ راست مذاکرات اس وقت ہوئے تھے، جب باراک اوباما امریکی صدر تھے۔

اوباما نے سن 2015 کے بین الاقوامی جوہری معاہدے کی سربراہی کی تھی جس نے پابندیاں ہٹانے کے بدلے میں ایران کے جوہری پروگرام کو محدود کر دیا تھا۔

ٹرمپ کے جوہری مذاکراتی خط کا جواب دے دیا، ایران

ٹرمپ نے سن 2018 میں اپنی پہلی مدت کے دوران یکطرفہ طور پر امریکہ کو اس معاہدے سے الگ کر لیا تھا۔ تبھی سے تہران نے بھی معاہدے کی شرائط پر عمل کرنا چھوڑ دیا۔

مارچ میں ٹرمپ نے متحدہ عرب امارات کے ایک ثالث کے ذریعے ایران کے رہنما کو ایک خط بھیجا تھا، جس میں مذاکرات کے لیے اپنی رضامندی ظاہر کی تھی۔

امریکہ کے ساتھ مذاکرات کے دروازے بند نہیں، ایرانی رہنما

البتہ ایرانی صدر مسعود پیزشکیان نے تہران کے جوہری پروگرام کے حوالے سے امریکہ کے ساتھ براہ راست بات چیت کی اس حالیہ پیشکش کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ بالواسطہ رابطے کو ترجیح دیتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ایران مذاکرات کا مخالف نہیں ہے، لیکن امریکہ کو اپنی ماضی کی "غلطی" کو درست کرنا چاہیے اور اعتماد کی نئی بنیاد تعمیر کرنی چاہیے۔

ادارت: جاوید اختر

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے امریکی صدر براہ راست ایران کے کے ساتھ بات چیت کی تھی کے لیے

پڑھیں:

ایران امریکا جوہری مذاکرات کا دوسرا دور روم میں ہوگا، مقام کی تبدیلی پیشہ ورانہ غلطی ہے، تہران

ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے ایران امریکا جوہری مذاکرات کے مقام کو فٹبال کے گول پوسٹ سے تشبیہ دیدی۔ انکا کہنا تھا کہ مذاکرات کے مقام کی تبدیلی پیشہ ورانہ غلطی ہے، ایسا اقدام نیک نیتی اور سنجیدگی کی کمی سمجھا جا سکتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ایران امریکا جوہری مذاکرات کا دوسرا دور ہفتے کو اٹلی کے دارالحکومت روم میں ہوگا۔ اس سے پہلے مذاکرات مسقط میں ہونے کی اطلاعات تھیں۔ ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے ایران امریکا جوہری مذاکرات کے مقام کو فٹبال کے گول پوسٹ سے تشبیہ دے دی۔ ان کا کہنا تھا کہ مذاکرات کے مقام کی تبدیلی پیشہ ورانہ غلطی ہے، ایسا اقدام نیک نیتی اور سنجیدگی کی کمی سمجھا جا سکتا ہے۔ انھوں نے کہا گول پوسٹ کی تبدیلی کسی بھی شروعات کو خطرے میں ڈال سکتی ہے۔ ایران امریکا جوہری مذکرات کا پہلا دور گذشتہ ہفتے عمان کے دارالحکومت مسقط میں ہوا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • نئے امریکی ایرانی مذاکرات سے قبل سعودی وزیر دفاع تہران میں
  • یہ نہیں کہوں گا ایران پر اسرائیلی حملہ منسوخ کر دیا، اس کے پاس عظیم ملک بننے کا موقع ہے، ٹرمپ
  • ٹرمپ کا بڑا یوٹرن؟ ایران پر اسرائیلی حملہ روکنے کی خبروں پر اہم بیان
  • ایران امریکہ مذاکرات اور مزاحمت کی طاقت
  • ایران اور امریکہ کے درمیان مذاکرات کی دوسری نشست روم میں ہوگی.ایرانی نائب وزیرخارجہ کی تصدیق
  • ایرانی جوہری تنصیبات پر اسرائیلی حملے کو ٹرمپ نے روکا، امریکی اخبار کا دعویٰ
  • صدر ٹرمپ کی ایرانی جوہری مقامات پر اسرائیلی حملے کی منصوبہ بندی کی مخالفت
  • امریکا کیساتھ مذاکرات عمان سے اٹلی منتقل؛ ایران کا برہمی کا اظہار
  • ایران امریکا جوہری مذاکرات کا دوسرا دور روم میں ہوگا، مقام کی تبدیلی پیشہ ورانہ غلطی ہے، تہران
  • ایران اسلامی مزاحمت اور امریکہ سے مذاکرات