قومی ٹیم کی کپتانی واپس لیے جانے پر شاہین نے لب کشائی کردی
اشاعت کی تاریخ: 8th, April 2025 GMT
قومی ٹیم کے فاسٹ بولر شاہین شاہ آفریدی نے ورک لوڈ مینجمنٹ کے تاثر مسترد کرتے ہوئے بدستور تینوں طرز کی کرکٹ میں حصہ لینے کا عزم ظاہر کردیا۔
کرکٹ پاکستان کو دیے گئے خصوصی انٹرویو میں قومی ٹیم کے فاسٹ بولر شاہین شاہ آفریدی نے مستقبل میں خود کو صرف وائٹ بال کرکٹ تک محدود رکھنے کے سوال پر انھوں نے کہا کہ میں نے کبھی کسی طرز کی کرکٹ کو چھوڑنے کا نہیں سوچا، جب سے میں کھیل رہا ہوں یہی ذہن میں رہا کہ پاکستان کیلیے اچھا پرفارم کروں، اس میں مجھے کافی عزت بھی ملی۔
اس سوال پر کہ صرف ایک سیریز کے بعد پاکستان ٹیم کی کپتانی واپس لے لی گئی تھی اسے دل پر تو نہیں لیا؟ اس پر فاسٹ بولر نے مذاق میں کہا کہ میرا دل میرے پاس ہے ہی نہیں، انھوں نے کہا کہ قومی قیادت اعزاز کی بات اور مجھے بڑی خوشی ہے کہ یہ موقع ملا تھا، بطور کھلاڑی پرفارم کرنے کے بعد جب آپ کپتان بنیں تو فخر محسوس ہوتا ہے کہ اپنے ملک کیلیے کچھ کیا، ٹیم کوئی میچ جیتے، یا کوئی بیٹنگ یا بولنگ میں اچھا کھیل پیش کرے مجھے بچپن سے ہی یہ دیکھ کر خوشی ہوتی تھی،پاکستان کیلیے کسی بھی شعبے میں کچھ کرنا قابل فخر بات ہے۔
ایک سوال پر شاہین آفریدی نے کہا کہ شاہد آفریدی کا داماد ہونے کی وجہ سے فوائد حاصل ہونے کی جو لوگ باتیں کرتے ہیں انھیں کرکٹ کی کوئی سمجھ نہیں ہو گی، میری ان سے کرکٹ پر کوئی بات ہی نہیں ہوتی، نہ شاہد آفریدی کا میری کرکٹ سے کوئی تعلق ہے، وہ پاکستان کیلیے بہترین پرفارم کرنے والے عظیم کرکٹر ہیں، ان کو دیکھ کر مجھے کافی کچھ سیکھنے کا موقع ملا، مشورے دینا کوئی بُری بات نہیں، البتہ کرکٹ پر ہم نے کبھی کوئی ایسی بات نہیں کی جو میرے یا پاکستان ٹیم کیلیے نقصان دہ ہو، ہماری ہمیشہ پاکستان کی ترقی کیلیے مثبت بات ہی ہوتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ عاقب جاوید کی عدم موجودگی کا لاہور قلندرز کو کوئی فرق نہیں پڑنا چاہیے، کھلاڑی ہی میدان میں پرفارم کرتے ہیں، ہمارے پاس بہت اچھا کوچنگ اسٹاف موجود ہے، پلیئرز 7،8 سال سے ایک ساتھ کھیلتے چلے آ رہے ہیں،امید ہے کارکردگی میں کوئی فرق نظر نہیں آئے گا۔
شاہین آفریدی نے کہا کہ فخر زمان اگر آدھے فٹ بھی ہوں تو سب پر بھاری ہیں، اب تو وہ مکمل فٹ ہو چکے، فخر ہمارے اہم کھلاڑی ہیں، قلندرز کو ان سے بہت زیادہ امیدیں وابستہ ہوں گی، وہ ہمیشہ سے اس ٹیم کے ساتھ ہیں، ان کے مشورے بھی ملتے رہتے ہیں۔
فاسٹ بولر نے کہا کہ حارث رؤف وائٹ بال کرکٹ میں کافی عرصے سے پاکستان کے بہترین بولر ہیں، انسان پر کبھی ایسا بیڈ پیچ آتا ہے جس میں کارکردگی اچھی نہیں رہتی،گزشتہ برس بدقسمتی سے وہ آغاز میں ہی انجرڈ ہو گئے تھے جس کی وجہ سے لاہور قلندرز کی بولنگ کا توازن متاثر ہوگیا تھا، حارث ایک فائٹر کرکٹر ہیں ، ہمیں ان سے خاصی امیدیں وابستہ ہیں کہ وہ اچھی کارکردگی پیش کریں گے۔
قلندرز نے ٹائٹل کی جانب نگاہیں مرکوز کرلیں
گزشتہ برس ٹیم 10 میں سے صرف ایک میچ ہی جیت کر آخری نمبر پر رہی تھی، البتہ اس بار بہتر کارکردگی کی امید ہے، کپتان شاہین آفریدی نے کہا کہ لاہور قلندرز کے پلیئرز نئے سیزن کیلیے بہت پُرجوش ہیں، ہماری تیاریاں بھی اچھے انداز میں جاری ہیں، گزشتہ برس ہم زیادہ بہتر کھیل پیش نہیں کر سکے تھے لیکن یہ کھیل کا حصہ ہے، البتہ اس بار خامیوں کو دور کر کے ایونٹ میں حصہ لیں گے۔
پی ایس ایل میں اپنے عزائم کے حوالے سے شاہین آفریدی نے کہا کہ اب تک میں نے جتنی بار بھی لیگ میں حصہ لیا پہلے کبھی نہیں سوچا کہ کتنی وکٹیں لینی ہیں کیا کرنا ہے، میں ہمیشہ صرف اپنی ٹیم کے کام آنا چاہتا ہوں، یہی میرے لیے سب سے اہم بات ہوتی ہے۔
انھوں نے لاہور قلندرز کو پی ایس ایل کی سب سے خطرناک ٹیم قرار دیتے ہوئے کہا کہ دیگر پر میں نے اتنا غور نہیں کیا اور ان کا مجھے علم نہیں ہے، اگر آپ اپنی ٹیم پر زیادہ توجہ دیں تو اچھے نتائج سامنے آتے ہیں۔
ٹیم کی ضرورت کیلیے لاہور قلندرز کے بعض میچز میں جلد بیٹنگ کرتا ہوں
گزشتہ سال لاہور قلندرز کے بعض میچز میں جلد بیٹنگ کیلئے جانے پر ہونے والی تنقید پر شاہین آفریدی نے کہا کہ میں ٹیم کی ضرورت کیلیے ایسا کرتا ہوں، آپ نے دیکھا ہوگا کہ میں جب بھی بیٹنگ کیلیے گیا ہماری ٹیم کے 30 ،40 رنز پر 4،5 پلیئرز آؤٹ ہو چکے ہوتے تھے، میں یہ نہیں چاہتا تھا کہ میچ کو فنش کرنے والے بیٹرز مشکل وقت میں آکر وکٹ گنوا دیں، بولنگ یا بیٹنگ جو بھی ہو جب ٹیم کو ضرورت ہو تو میری کوشش خود آگے بڑھ کر ذمہ داری قبول کرنے کی ہی ہوتی ہے، اگر میں دبائو کو خود جھیلوں تو ٹیم کیلیے یہ اچھا ہوتا ہے، میری وکٹ گر بھی گئی تو ٹیم کو اتنا نقصان نہ ہوگا لیکن اگر کچھ رنز بن گئے تو حریف پر پریشر پڑ سکتا ہے، انھوں نے کہا کہ میرا آل رائونڈر بننے کا کوئی ارادہ نہیں ہے، پہلے میری ذمہ داری بولنگ کرنا ہے،پھر اس کے بعد بیٹنگ آتی ہے۔
اگر ٹیم فتح نہ حاصل کرے تو انفرادی کارکردگی کا کوئی فائدہ نہیں ہوتا
شاہین آفریدی نے کہا کہ گذشتہ برس راسی وین ڈر ڈوسین نے بہت اچھا کھیل پیش کیا تھا،خود میں نے بھی14 وکٹیں لی تھیں لیکن اگر ٹیم نہ جیتے تو اس کا کوئی فائدہ نہیں ہوتا، ہمیں ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں امپیکٹ پلیئرز چاہیئں، اگر ٹیم بناتے ہوئے آپ اپنے اہم پلیئرز کو دوبارہ منتخب کریں تو کافی فائدہ ہوتا ہے، اس بار ہمارے پاس سیم بلنگز وغیرہ واپس آئے ہیں، یہ ہماری ٹیم کیلیے اچھی علامت ہے۔
بیٹے کی پیدائش کے بعد زندگی اور بھی خوبصورت ہوگئی
انہوں نے کہا کہ جب میں ٹیسٹ میچ کھیل رہا تھا تب میرا بیٹا پیدا ہوا، مجھے پتا بھی نہیں تھا، فیملی نے وہ وقت اکیلے گزارا، جب میں میچ کھیلنے جاؤں تو بیٹے کے ساتھ ویڈیو کال کرتا ہوں، بڑا اچھا وقت گزرتا ہے۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: لاہور قلندرز پاکستان کی فاسٹ بولر انھوں نے نہیں ہو ٹیم کے ٹیم کی کے بعد
پڑھیں:
ایک فیصد بھی شرمندگی نہیں کہ مجھے انگلش نہیں آتی، محمد رضوان
قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان محمد رضوان نے کہا ہے کہ وہ مانتے ہیں کہ انہیں انگلش بولنی نہیں آتی لیکن ان سے ڈیمانڈ کرکٹ کی ہے انگلش کی نہیں، اگر انگلش کی ڈیمانڈ کرتے ہیں تو وہ کہیں جاکر پروفیسر بن جائیں گے، انگلش سیکھ کر واپس آجائیں گے۔
محمد رضوان نے کہا کہ میری جو ٹرولنگ ہورہی ہے مجھے اس سے فرق نہیں پڑتا، مجھے اس پر فخر ہے کہ میرے دل میں جو ہوتا ہے وہ کہتا ہوں اور سچ بولتا ہوں۔
یہ بھی پڑھیں: صحافی کا وہ سوال جس کا جواب نہ بابر اعظم دے سکے نہ محمد رضوان
انہوں نے کہا کہ مجھے انگلش نہیں آتی کیوں کہ میری تعلیم زیادہ نہیں ہے مگر مجھے اس پر ایک فیصد بھی شرمندگی نہیں ہے کہ میں پاکستانی ہوں اور مجھے انگلش نہیں آتی، تاہم مجھے افسوس ہے کہ میں نے تعلیم مکمل نہیں کی۔
https://twitter.com/imransiddique89/status/1910679987734163787
انہوں نے کہا کہ مجھے سے ڈیمانڈ کرکٹ ہے، انگلش نہیں ہے، افسوس ہے کہ میں نے تعلیم پوری حاصل نہیں کی جس کی وجہ سے میں انگلش صحیح نہیں بول پارہا، اس لیے میں اپنے جونیئرز سے کہتا رہتا ہوں کہ تعلیم اچھے طریقے سے حاصل کریں تاکہ ہم باہر جا کرانگلش بول سکیں۔
یہ بھی پڑھیں: ہم کچھ عرصے سے مواقع ضائع کر رہے ہیں، قومی کرکٹ کپتان محمد رضوان
محمد رضوان نے کہا کہ مجھے سے پاکستان کرکٹ مانگتا ہے انگلش نہیں، اگر انگلش مانگتے ہیں تو پھر میں کہیں جاکر پروفیسر بن جاؤں گا، انگلش سیکھ جاؤں گا پھر آجاؤں گا، میرے پاس اتنا ٹائم نہیں ہے اس کے لیے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news انگلش پروفیسر قومی کرکٹ ٹیم کپتان کرکٹ محمد رضوان