اسلام آباد؍ واشنگٹن/ کراچی (نوائے وقت رپورٹ + کامرس رپورٹر) امریکہ کی جانب سے پاکستانی مصنوعات پر 29 فیصد ٹیرف عائد کرنے کے معاملے پر ٹرمپ انتظامیہ سے مذاکرات کے لیے حکمت عملی تیار کرنے پر کام شروع کر دیا گیا۔ اس حوالے سے وزیر تجارت جام کمال خان کی زیر صدارت وزارت تجارت میں اہم اجلاس ہوا جس میں اضافی ٹیرف کے ممکنہ اثرات پر غور کیا گیا۔ حکومت اضافی امریکی ٹیرف پر ٹرمپ انتظامیہ سے بات چیت کرے گی جس کا مقصد ٹیرف میں ممکنہ کمی کی راہ ہموار کرنا ہے۔ ذرائع کے مطابق وزیر تجارت جام کمال خان کی زیرصدارت اہم اجلاس  ہوا جس میں پچاس سے زیادہ مختلف کاروباری نمائندوں، بڑے تاجروں، درآمد اور برآمد کنندگان سمیت مختلف سٹیک ہولڈرز شریک تھے۔ اجلاس میں نئے امریکی ٹیرف کے خاص طور پر پاکستانی ٹیکسٹائل برآمدات پر ممکنہ منفی اثرات کے سدباب کا جائزہ لیا گیا۔ ٹرمپ ٹیرف اور عالمی تجارتی جنگ کے خدشات پر عالمی سٹاک منڈیوں میں بھونچال آ گیا۔ عالمی سٹاک مارکیٹس نئے ہفتے کے آغاز پر  پھر کریش کر گئیں۔ جاپان کا نکئی انڈیکس 9 فیصد نیچے آگیا۔ ٹوکیو 8 فیصد مندی اور ہانگ کانگ کے ہینگ سینگ میں 8 فیصد گراوٹ ہوئی۔ جنوبی کوریا میں شدید مندی کے خدشات پر ٹریڈنگ عارضی طور پر روک دی گئی جبکہ آسٹریلین سٹاک مارکیٹ میں 160 ارب ڈالرز کا خسارہ ہوا جہاں ٹریڈنگ شروع ہونے کے 15 منٹ میں بنچ مارک ایس اینڈ پی 6 فیصد نیچے آ گیا۔ امریکی ٹیرف میں اضافے اور تیل کی قیمتوں میں کمی کے عرب ملکوں پر اثرات پڑ رہے ہیں اور سعودی سٹاک مارکیٹ میں 500 ارب ریال کا نقصان ہوا۔ اس کے علاوہ قطر، کویت، مسقط اور بحرین کی سٹاک مارکیٹوں میں بھی گراوٹ دیکھی گئی۔ خلیجی سٹاک مارکیٹوں میں مئی 2020ء کے بعد سب سے بڑی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ گزشتہ روز عالمی منڈی میں تیل کے نرخ مزید 4 فیصد کم ہو گئے۔ عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتیں 5 سال کی کم ترین سطح پر آ گئیں۔ تین روز میں خام تیل کی قیمت میں 13.

5 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔ ادھر  امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ جان بوجھ کر سٹاک مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ پیدا نہیں کیا۔ تجارتی خسارہ نہیں چاہتا، ٹیرف سے پیچھے نہیں ہٹوں گا، جب تک دیگر ممالک اپنے تجارتی حجم کو امریکہ کے برابر نہیں کر دیتے۔ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ امریکا کی گزشتہ بے وقوف قیادت کو دنیا نے بری طرح استعمال کیا، کسی چیز کو درست کرنے کیلئے دوا لینا پڑتی ہے، ٹیرف سے اربوں ڈالر امریکا لارہے ہیں۔ سٹاک مارکیٹ کے مستقبل سے متعلق کچھ نہیں کہہ سکتا، چین کے ساتھ تجارتی خسارہ حل کئے بغیر مذاکرات نہیں ہو سکتے، ٹیرف کے حوالے سے یورپی اور ایشیائی ممالک کے رہنمائوں سے بات چیت ہوئی ہے۔ صدر ٹرمپ نے کہا کہ ان کی یورپی، ایشیائی اور دنیا بھر کے رہنمائوں سے بات ہوئی ہے اور وہ ڈیل کرنے کے لیے تیار ہیں۔ انہوں نے تمام ممالک کے رہنمائوں کو باور کروا دیا ہے کہ امریکہ کسی ملک کی طرف سے تجارتی خسارہ نہیں چاہتا۔ ہم ایسا نہیں کریں گے۔ میرے خیال میں خسارہ ہونا نقصان ہے۔ ہم سرپلس کو ترجیح دیں گے اور بدترین صورتحال میں (تجارتی حجم) برابر رکھیں گے۔ امریکی صدر ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر امریکیوں کیلئے پیغام میں کہا ہے کہ امریکہ کے پاس کچھ ایسا کرنے کا موقع ہے جو دہائیوں پہلے ہو جانا چاہئے تھا۔ کمزور مت ہو، بے وقوف مت بنو، گھبراہٹ کے شکار افراد میں شامل نہ ہوں۔ دنیا بھر کے ممالک ہم سے رابطہ کر رہے ہیں سخت لیکن منصفانہ پیرا میٹرز طے کئے جا رہے ہیں۔ صبح جاپانی وزیراعظم سے بات کی، جاپان مذاکرات کیلئے اعلیٰ سطحی ٹیم بھیج رہا ہے۔ جاپان نے تجارت پر امریکہ کے ساتھ بہت برا سلوک کیا۔ جاپان ہماری کاریں نہیں خریدتا لیکن ہم ان کی لاکھوں کاریں خریدتے ہیں۔ پاکستان سٹاک ایکسچینج میں نئے کاروباری ہفتے کے پہلے روز پیر کو کاروبار کے ابتدائی سیشن سے ہی شدید مندی کا رجحان غالب رہا، ایک موقع پر 100 انڈیکس میں 8686 پوائنٹس کی کمی ریکارڈ کی گئی جو کہ پوائنٹس کے اعتبار سے سب سے بڑی انٹرا ڈے کمی تھی اور اس کمی کے سبب انڈیکس ایک موقع پر110103پوائنٹس تک بھی آگیا تاہم بعد ازاں مارکیٹ میں ٹریڈنگ کے دوران نقصان کا 50 فیصد سے زائد حصہ بحال ہو گیا۔ پاکستان سٹاک ایکس چینج میں پیر کو ہونے والی بدترین مندی نے سرمایہ کاروں کے ہوش اڑا دیئے اور مارکیٹ کریش کر گئی۔ ماہرین نے کہا کہ پوائنٹس کے لحاظ سے یہ انٹرا ڈے میں سب سے بڑی گراوٹ ہے۔ ٹریڈنگ کے دوران مارکیٹ 5 فیصد گرنے کے بعد کاروباری عمل معطل کر دیا گیا۔کاروباری عمل 60 منٹ یعنی صبح 11 بجکر 58 منٹ سے دوپہر 12 بجکر 58 منٹ تک معطل کیا گیا۔ٹرمپ نے چین کی جانب سے امریکہ پر 34 فیصد جوابی ٹیرف عائد کئے جانے پر شدید ردعمل دیا اور دھمکی دی اگر چین نے کل تک اضافہ واپس نہ لیا تو 9 اپریل سے چین پر 50 فیصد اضافی ٹیرف لگا دوں گا۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ پر بیان میں کہا اس معاملے پر مذاکرات بھی ختم کر دئیے جائیں گے۔

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: سٹاک مارکیٹ امریکی ٹیرف مارکیٹ میں سے بات

پڑھیں:

چین کی جوابی کاروائی امریکی مصنوعات پر125فیصدنیا ٹیرف عائدکرنے کا اعلان

لندن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔11 اپریل ۔2025 )امریکہ اور چین کے درمیان تجارتی کشیدگی میں نئی پیش رفت ہوئی ہے اوربیجنگ نے صدر ٹرمپ کی جانب سے چینی مصنوعات پر بھاری ٹیرف کے نفاذکے جواب میں امریکہ سے آنے والی درآمدی اشیا پر 125 فیصد نیا ٹیرف عائد کرنے کا اعلان کیا ہے جو ہفتے کے روز سے نافذ العمل ہوگا.

(جاری ہے)

رپورٹ کے مطابق یہ اقدام دونوں ممالک کے درمیان جاری تجارتی جنگ میں اس سلسلے کی ایک کڑی ہے جس میں چین، امریکہ کی جانب سے عائد کردہ ٹیرف میں اضافے کا جواب ویسے ہی ٹیرف بڑھا کر دے رہا ہے اگرچہ چین کی وزارتِ تجارت نے امریکی ٹیرف کو نمبرز کا کھیل اور غیر اہم قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ایک مذاق بن کر رہ جائے گا لیکن اس کے باوجود بیجنگ نے اعلان کیا ہے کہ وہ امریکہ کی جانب سے مزید کسی ٹیرف کا جواب نہیں دے گا.

ماہرین کا کہنا ہے کہ دونوں بڑی معاشی طاقتوں کے درمیان تجارتی جنگ میں اضافہ ممکن ہے اور امریکا جوابی کاروائی کے طور پر چین پر ٹیرف میں مزید اضافہ کرسکتا ہے جس عندیہ وائٹ ہاﺅس دے چکا ہے کہ کچھ چینی مصنوعات پر 145 فیصد تک ٹیرف لگ سکتا ہے فینٹانائل (ایک خطرناک نشہ آور دوا) بنانے والی کمپنیوں پر پہلے ہی20 فیصد ٹیکس لاگو ہے. چین کے اعلان سے قبل یورپ کی سٹاک مارکیٹوں میں کاروبار کا آغاز احتیاط کے ساتھ ہوا لیکن اب ان میں مندی دیکھنے میں آئی ہے امریکہ کے مشرقی ساحل پر ابھی کاروبار کا آغازنہیں ہوا اس لیے ابھی تک صدر ٹرمپ کی جانب سے صدر شی جن پنگ کے تازہ اقدام پر کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا.

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دونوں طاقتوں کی تجارتی جنگ سے پوری دنیا کو معاشی طور پر نقصان پہنچ رہا ہے چینی قیادت کا کہناہے کہ وہ کسی دباﺅ یا دھمکی کے آگے ہتھیار نہیں ڈالے گی خاص طور پر ایسے دباﺅ کے جسے وہ بارہا ٹرمپ انتظامیہ کی ”ہٹ دھرمی“ قرار دے چکی ہے ٹیرف کی جنگ شروع ہونے سے پہلے چین کی امریکہ کو برآمدات کی مالیت بہت زیادہ تھی لیکن اگر اسے مجموعی ملکی پیداوار (جی ڈی پی) کے تناسب سے دیکھا جائے تو یہ صرف دو فیصد بنتی ہے.

چینی حکومت نے اپنی عوام کو یقین دلایا ہے کہ وہ امریکہ کے معاشی حملوں کا ڈٹ کر مقابلہ کر سکتی ہے اور حقیقت یہ ہے کہ چین کی طرف سے لگائے جانے والے جوابی ٹیرف بھی امریکی برآمد کنندگان کو نقصان پہنچا رہے ہیں ادھر چین بار بار اس عزم کا اظہار کررہا ہے کہ بیجنگ ہتھیار ڈالنے والا نہیں ہے.

متعلقہ مضامین

  • عالمی کسادبازاری اور پاکستانی معیشت
  • چین نے امریکی اشیاء پرڈیوٹی 125فیصد تک بڑھادی،ٹیسلاکاروں کے آرڈر منسوخ
  • ٹیرف وار: چین کا امریکا پر جوابی حملہ، مصنوعات پر ٹیکس 125 فیصد کردیا
  • چین نے امریکی مصنوعات پر مزید ٹیکس عائد کردیا؛ شرح 125 فیصد تک جا پہنچی
  • چین کی جوابی کاروائی امریکی مصنوعات پر125فیصدنیا ٹیرف عائدکرنے کا اعلان
  • ٹیرف معطلی پر سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال، پاکستان سٹاک مارکیٹ میں زبردست تیزی
  • امریکہ اور چین کی تجارتی جنگ سے پاکستان کے لیے عالمی منڈی میں مواقع پیدا ہو رہے ہیں.پاکستان کے ٹیکسٹائل
  • ٹیرف معطلی کے بعد سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال پاکستان سمیت عالمی مارکیٹس میں زبردست تیزی
  • جو ممالک جوابی ٹیرف نہیں لگارہے ان کیلئے وقت کا اعلان کیا ہے،امریکی صدر
  • ٹرمپ کی ٹیرف پالیسی،پاکستان کے لئے امریکی منڈی میں نئے مواقع کھل گئے