29فیصد ٹیرف، حکومت کا امریکا سے بات کرنیکا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 8th, April 2025 GMT
اسلام آباد:
وفاقی حکومت نے امریکا کی جانب سے پاکستانی مصنوعات پر 29فیصد ٹیرف عائد کرنے کے معاملے پر ٹرمپ انتظامیہ کے ساتھ بات چیت شروع کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
ذرائع کے مطابق حکومت اضافی امریکی ٹیرف پر ٹرمپ انتظامیہ سے بات چیت کرے گی جس کا مقصد ٹیرف میں ممکنہ کمی کی راہ ہموار کرنا ہے۔
اس حوالے سے وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان کی زیر صدارت وزارت تجارت میں اہم اجلاس ہوا جس میں امریکا کی جانب سے 29 فیصد اضافی ٹیرف کے ممکنہ اثرات پر غور کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق اس اہم اجلاس میں پچاس سے زیادہ بڑے برآمد اور درآمد کنندگان سمیت سٹیک ہولڈرز نے شرکت کی ۔
مزید پڑھیں: ٹیرف لڑائی، پاکستان کا مصالحتی راستہ اختیار کرنے کا فیصلہ
نئے امریکی ٹیرف کے خاص طور پر پاکستانی ٹیکسٹائل برآمدات پر ممکنہ منفی اثرات کے سدباب کا جائزہ لیا گیا۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں پچاس سے زیادہ مختلف کاروباری نمائندوں، بڑے تاجروں، درآمد اور برآمد کنندگان سمیت مختلف اسٹیک ہولڈرز نے شرکت کی اجلاس میں خاص طور پر ٹیکسٹائل سیکٹر پر امریکی ٹیرف کے ممکنہ منفی اثرات سے نمٹنے کا جائزہ لیا گیا۔
حکام کے مطابق پاکستان کی امریکا کو برآمدات کا حجم اوسط پانچ اعشاریہ پانچ ارب ڈالر سے زیادہ ہے ۔ امریکہ کیلئے پاکستانی برآمدات کا زیادہ تر حصہ ٹیکسٹائل پر مبنی ہے۔
مزید پڑھیں: ٹرمپ ٹیرف پاکستانی ٹیکسٹائل برآمدات بڑھانے کیلیے موقع
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ حکومت اضافی امریکی ٹیرف پر ٹرمپ انتظامیہ سے بات چیت کرے گی جس کا مقصد ٹیرف میں ممکنہ کمی کی راہ ہموار کرنا ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف اس حوالے سے ایک ورکنگ گروپ اور وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی سربراہی میں سٹیرنگ کمیٹی بھی قائم کر چکے ہیں۔
وفاقی وزیر تجارت جام کمال نے کہا ہماری تجارتی ٹیمیں اور امریکا میں موجود سفارتکار متعلقہ حکام سے مسلسل رابطے میں ہیں تاکہ پاکستان کے خدشات مؤثر طریقے سے پہنچائے جا سکیں۔اجلاس میں اس بات پر زور دیا کہ عالمی تجارتی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے قومی سطح پر ہم آہنگی ضروری ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: امریکی ٹیرف اجلاس میں کے مطابق
پڑھیں:
ٹیرف وار: امریکا اور چین میں تنازع شدت اختیار کر گیا
ترجمان چینی وزارتِ تجارت کا کہنا ہے کہ امریکا اپنی ضد پر قائم رہا تو چین آخر تک لڑے گا، امریکا کے اس طرح کے اقدامات کبھی قبول نہیں کریں گے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی مزید 50 فیصد ٹیرف کی دھمکی پر ترجمان نے مزید کہا کہ ٹرمپ کی دھمکی نے امریکا کے بلیک میلنگ رویے کو ایک بار پھر بے نقاب کردیا ہے، امریکا ٹیرف بڑھاتا رہا تو چین اپنے حقوق اور مفادات کے تحفظ کے لیے سخت جوابی اقدامات کرے گا۔
دوسری جانب امریکا میں چین کے سفیر نے کہا ہے کہ امریکا کے ساتھ مذاکرات چاہتے ہیں، تجارتی جنگ میں کوئی فاتح نہیں ہوتا۔ ٹرمپ کی دھمکی کا چین پر کوئی اثر نہیں گا، چین دباؤ میں نہیں آئے گا۔
مزید پڑھیں: اقتصادی جنگ میں امریکا اور چین آمنے سامنے، ٹرمپ نے بیجنگ کو دھمکی دے دی
واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکا پر 34 فیصد جوابی ٹیرف عائد کیے جانے پر شدید ردعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ اگر چین نے 8 اپریل تک اضافہ واپس نہ لیا تو امریکا 9 اپریل سے چین پر 50 فیصد اضافی ٹیرف عائد کر دے گا۔
انہوں نے کہا کہ میں پہلے ہی خبردار کر چکا ہوں کہ جو بھی ملک امریکا کے خلاف اضافی ٹیرف عائد کرے گا اسے فوری طور پر زیادہ اور سخت امریکی ٹیرف کا سامنا کرنا پڑے گا۔ چین کے ساتھ مذاکرات، جن کے لیے انہوں نے خود رابطہ کیا تھا، ختم کر دیے جائیں گے۔
خیال رہے کہ امریکی ٹیرف کے جواب میں چین نے صرف امریکی مصنوعات پر ٹیرف ہی عائد نہیں کیا بلکہ چینی وزارت تجارت نے 11 امریکی کمپنیوں کو غیر معتبر اداروں کی فہرست میں بھی ڈال دیا ہے جس سے وہ چین میں کاروبار نہیں کرسکیں گی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکا ٹیرف وار چین