پاکستان میں نومبر دسمبر میں اسٹار لنک کی سروسز پاکستان میں دستیاب ہوں گی، شزہ فاطمہ
اشاعت کی تاریخ: 7th, April 2025 GMT
پاکستان میں نومبر دسمبر میں اسٹار لنک کی سروسز پاکستان میں دستیاب ہوں گی، شزہ فاطمہ WhatsAppFacebookTwitter 0 7 April, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز )وفاقی وزیر آئی ٹی شزہ فاطمہ نے کہا ہے کہ رواں سال نومبر دسمبر میں اسٹار لنک کی سروسز پاکستان میں دستیاب ہوں گی۔تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر آئی ٹی شزہ فاطمہ نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں نومبر، دسمبرتک اسٹار لنک کی تنصیب ہوجائے گی چینی کمپنیوں نے بھی درخواست دی ہوئی ہے، اسٹارلنک کو جلد لائسنس دے دیا جائے گا ۔۔
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام کا اجلاس چیئرمین کمیٹی امین الحق کی زیر صدارت اجلاس ہوا جس میں اسٹار لنک کے لائسنس کے معاملے پر چیئرمین پی ٹی اے نے بریفنگ دی۔چیئرمین پی ٹی اے نے بتایا کہ اسپیس بورڈ نے اسٹار لنک کو عارضی لائسنس دے دیا ہے، مکمل لائسنس ان کی ریگولیشنز فائنل ہونے کے بعد دیا جائیگا، اسٹار لنک کا لائسنس اس وقت تک اجرا کے مرحلے میں ہے۔
چیئرمین کمیٹی امین الحق نے سوال کیا کہ اسٹار لنک کے لائسنس میں کیا مشکلات ہیں؟ وزیر آئی ٹی شزہ فاطمہ نے بتایا کہ اسٹار لنک کے لائسنس کے معاملے میں کوئی مشکلات نہیں ہیں، سیٹلائٹ انٹرنیٹ ایک نئی ٹیکنالوجی ہے اور اس کے مختلف پہلو دیکھنے والے تھے۔
انہوں نے کہا کہ اسٹار لنک کے لائسنس کے لیے کنسلٹنٹ ہائرکیا گیا ہے، ریگولیشنز فائنل کرنیکے لیے کنسلٹنٹ کام کر رہا ہے، ریگولیشنز فائنل ہونے کے بعد اسٹار لنک کو دوبارہ اپلائی کرنا پڑے گا۔شزہ فاطمہ کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس چین کی کمپنی نے بھی سیٹلائٹ انٹرنیٹ کے لیے درخواست دے رکھی ہے، انفرااسٹرکچر لگنے کے بعد نومبر دسمبر میں اسٹار لنک کی سروسز پاکستان میں دستیاب ہوں گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ چین کی کمپنی شنگھائی سپیس کام بھی سیٹلائٹ انٹرنیٹ کے لیے درخواست دے چکی ہے، اور حکومت کی خواہش ہے کہ مختلف کمپنیوں کے درمیان مقابلہ ہو تاکہ صارفین کو بہتر سروسز مل سکیں۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: اسٹار لنک کے لائسنس شزہ فاطمہ کے لیے آئی ٹی
پڑھیں:
وزیر اعلیٰ مریم نواز کی ہدایت پر سبزیوں کے نرخوں میں ریلیف
سٹی42: وزیر اعلیٰ مریم نواز کی ہدایت پر لاہور کے ماڈل بازاروں میں سبزیوں کے نرخوں میں کمی کی گئی ہے۔
اب عوام کو سستی اور معیاری سبزیاں دستیاب ہیں جن میں آلو اور پیاز 48 روپے فی کلو میں فروخت ہو رہے ہیں۔
اس کے علاوہ لیموں چائنہ 110 روپے، بینگن 48 روپے، پھول گوبھی اور بند گوبھی 28 روپے فی کلو، شملہ مرچ 48 روپے، سبز مرچ 103 روپے، شلجم 28 روپے فی کلو میں دستیاب ہیں۔
بہت بڑے ہاسپٹل کے سربراہ کو کورونا ہو گیا
گاجر چائنہ 48 روپے، گاجر دیسی 38 روپے، گھیا کدو 48 روپے اور حلوہ کدو 38 روپے فی کلو میں مل رہے ہیں۔
معاون خصوصی پرائس کنٹرول سلمیٰ بٹ کا کہنا ہے کہ عوام کو سستی اشیائے خوردونوش فراہم کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے اور اس کے ذریعے عام آدمی کے کچن اخراجات میں کمی کی گئی ہے۔