سری دیوی کو بھارتی فلم انڈسٹری کی پہلی خاتون سپر اسٹار ہونے کا اعزاز حاصل تھا اپنے وقت کی مقبول ترین ہیروئن 7 سال قبل ایک افسوسناک واقعے میں پُراسرار طور پر ہلاک ہوگئی تھیں۔

24 فروری 2018 کا دن سری دیوی کے اہل خانہ اور مداحوں سمیت پوری فلم انڈسٹری کے لیے ایک دکھ بھرا دن تھا جب ایک غیر متوقع خبر نے سب کے ہوش اُڑا دیئے تھے۔

خبر یہ تھی کہ دبئی کے ایک ہوٹل میں اپنے کمرے کے واش روم میں سری دیوی مردہ حالت میں پائی گئی تھیں۔

لیجنڈری اداکارہ سری دیوی کی لاش باتھ ٹب میں ڈوبی ہوئی تھی۔ ہوٹل کے اس کمرے میں سری دیوی کے ساتھ ان کے شوہر ہدایتکار بونی کپور بھی تھے۔

ایک حالیہ انٹرویو میں فلم ساز بونی کپور نے اُن دنوں کی پریشانی کو یاد کرتے ہوئے ہوشربا انکشافات کیے ہیں۔

بونی کپور نے بتایا کہ ہمارے لیے یہ سب ناقابل یقین تھا۔ ہم سب حیران اور پریشان تھے۔ سوچنے سمجھنے کی صلاحیت بند ہوگئی تھی۔

ہدایتکار بونی کپور نے مزید بتایا کہ ہم غمزدہ تھے اور کچھ سمجھ نہیں آرہا تھا کہ یہ سب کیا اور کیسے ہوگیا اور اس عالم میں پولیس نے مجھ سے سخت قسم کی تفتیش بھی کی۔

بونی کپور نے بتایا کہ پولیس میری بات پر یقین کرنے کو تیار نہیں تھی یہاں تک کہ میرا جھوٹ پکڑنے والا ٹیسٹ بھی کرایا گیا۔

فلم ساز اور ہدایتکار بونی کپور نے مزید کہا کہ جھوٹ پکڑنے والے ٹیسٹ میں مجھے پاس کردیا گیا اور پھر مجھے تفتیش میں کلین چٹ دی گئی۔

بونی کپور نے یہ بھی بتایا کہ سری دیوی شدید قسم کی کریش ڈائیٹ کر رہی تھیں جس سے ہمارے فیملی ڈاکٹرز بھی پریشان تھے۔

سری دیوی سے متعلق بات کرتے ہوئے ان کے شوہر اور فلم ساز بونی کپور آبدیدہ بھی ہوگئے۔

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: بونی کپور نے سری دیوی بتایا کہ

پڑھیں:

پاکستان کے 2 پولیس افسران کیلیے بین الاقوامی اعزاز

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)دبئی پولیس نے دو سینئر پاکستانی افسران کو باوقار بین الاقوامی ڈپلومہ سے نوازا ہے۔

پاکستان کی نیشنل پولیس کے سینئر افسران نے ٹیکنالوجی اور کمیونٹی کی مصروفیت کے جدید انضمام کا حوالہ دیتے ہوئے دبئی پولیس کو جدید قانون نافذ کرنے والے عالمی معیار کے طور پر سراہا ہے۔

روچیسٹر انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کے اشتراک سے دبئی پولیس کے زیر اہتمام پولیس انوویشن اینڈ لیڈرشپ ڈپلومہ (PIL) کے ایک حصے کے طور پر، پاکستان کی نیشنل پولیس کے دو سینئر افسران – کرنل کامران علی اور کرنل عمر فاروق – نے دبئی پولیس کو ایک غیر معمولی ماڈل کے طور پر سراہا۔

انہوں نے “Smart.Secure.Together” کے نعرے کو بطور سلوگن نہیں لیا بلکہ مصنوعی ذہانت، فعال سیکورٹی، اور کمیونٹی کی شمولیت کو مربوط کرنے والے ایک جامع فلسفے کے طور پر بیان کیا۔

اس ڈپلومہ کی بدولت دبئی کا پولیسنگ ماڈل اب صرف متحدہ عرب امارات تک محدود نہیں رہا۔ اب یہ دنیا بھر میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے لیے ایک روشنی مثال ہے بشمول پاکستان کی نیشنل پولیس میں جو دنیا کے سب سے پیچیدہ حفاظتی مناظر میں سے ایک میں ان بصیرت تصورات کو عملی حکمت عملی میں تبدیل کرنے کی کوشش کررہی ہے۔

دونوں افسران قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ایک ترقی پسند چہرے کی نمائندگی کرتے ہیں جو دبئی کی کامیابی کی کہانی کو پاکستان کے لیے قابل عمل منصوبوں میں تبدیل کرنے کے ایک واضح مشن کے ذریعے کارفرما ہے۔

ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن اور اے آئی انضمام سے لے کر کمیونٹی پر مبنی پولیسنگ تک، وہ دبئی پولیس کے موٹو کو موثر پولیسنگ کے مستقبل کے لیے ایک عالمی روڈ میپ کے طور پر دیکھتے ہیں۔

کرنل کامران علی نے کہا کہ دبئی پولیس کا نصب العین واضح طور پر جدید پولیسنگ کی خصوصیات کی عکاسی کرتا ہے کہ انہوں نے نہ صرف سیکورٹی کو بڑھانے کے لیے ٹیکنالوجی کا فائدہ اٹھایا ہے، بلکہ ایک ایسی پولیس فورس کی تعمیر کے لیے جو زیادہ جامع، زیادہ موثر، اور عوام کے ساتھ بہتر طور پر جڑے ہوئے ہے۔
مزیدپڑھیں:معروف اداکارہ سارا لورین کے گھر صفِ ماتم بچھ گئی

متعلقہ مضامین

  • زیبا بختیار سے پہلے فلم حنا کی پیشکش لیلیٰ زبیری کو ہوئی تھی؛ کیوں انکار کیا؟
  • صوابی میں بدبخت بیٹے نے ماں کو قتل کردیا
  • پی ٹی آئی کے رہنماؤں کی پاکستان مخالف پروپیگنڈا کی تفتیش میں طلبی
  • سالوں کی محبت کے بعد بریک اپ ، کرینہ نے شاہد کیلئے کیا کہا تھا؟
  • چیئرمین پی پی بلاول بھٹو زرداری دبئی روانہ
  • بلاول بھٹو دبئی چلے گئے
  • پاکستان کے 2 پولیس افسران کیلیے بین الاقوامی اعزاز
  • بونیر: شہری کے قتل کا ڈراپ سین، منگیتر قاتل نکلی، آشنا کی مدد سے ابرار کو قتل کروایا
  • پنجاب میں کرائم کنٹرول ڈیپارٹمنٹ کی منظوری، گزٹ نوٹیفیکیشن جاری۔