الجزیرہ کے مطابق سفیر کو کئی افریقی ممالک نے روانڈا کی نسل کشی پر سالانہ اجلاس میں شرکت کی اجازت دینے سے انکار کرنے کے بعد ملک بدر کر دیا تھا۔ اس لئے اسرائیلی سفیر کی شرکت حیران کن تھی۔ اسلام ٹائمز۔ ایتھوپیا میں اسرائیلی سفیر ابراہم نیگس کو مظاہرین نے افریقی یونین کے ہیڈ کوارٹر کے منڈیلا ہال سے بے دخل کر دیا۔ الجزیرہ کے مطابق سفیر کو کئی افریقی ممالک نے روانڈا کی نسل کشی پر سالانہ اجلاس میں شرکت کی اجازت دینے سے انکار کرنے کے بعد ملک بدر کر دیا تھا۔ اس لئے اسرائیلی سفیر کی شرکت حیران کن تھی۔ اجلاس میں شریک ایک سفارتی ذریعے نے الجزیرہ کو انکشاف کیا کہ کئی افریقی ممالک کے وفود نے ان کی شرکت پر اعتراض کیا اور ملاقات ان کی روانگی تک ملتوی کر دی گئی۔

الجزیرہ کے نامہ نگار نے اطلاع دی ہے کہ افریقی یونین اس بات کا تعین کرنے کے لیے تحقیقات کر رہی ہے کہ اسے کس نے مدعو کیا تھا۔ سنہ 2002ء میں افریقی یونین کے قیام کے بعد، افریقی براعظم سے باہر 87 غیر رکن ریاستوں کو مبصر کا درجہ دیا گیا۔ مبصر کی رکنیت افریقی یونین کے اجلاسوں اور بعض مباحثوں میں شرکت تک رسائی فراہم کرتی ہے، لیکن ووٹنگ کا حق نہیں دیتی۔ مبصر کا درجہ حاصل کرنے والا پہلا ملک 1973 میں فلسطین لبریشن آرگنائزیشن تھا، اور اسے بیشتر افریقی ممالک کی بھرپور حمایت حاصل ہے۔

حالیہ برسوں میں اسرائیل نے فلسطینیوں کے اثر و رسوخ کا مقابلہ کرنے کے لیے افریقی یونین میں مبصر کی رکنیت مانگی ہے۔ اسے 2021 میں مبصر کا درجہ دیا گیا تھا۔ تاہم اسرائیل کو بعد میں افریقی ریاستوں کے فیصلے کے ذریعے نکال دیا گیا تھا کیونکہ فلسطینی علاقوں پر مسلسل قبضے کی وجہ سے اس کی بطور مبصر قبولیت افریقی یونین کے چارٹر کی شرائط کی خلاف ورزی تھی۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: افریقی یونین کے اسرائیلی سفیر افریقی ممالک کرنے کے

پڑھیں:

غزہ کو تہس نہس کرنے کا منصوبہ؛ اسرائیلی وزیراعظم امریکا پہنچ گئے

اسرائیل نے توسیع پسندانہ عزائم کو عملی جامہ پہنانے کے لیے غزہ  کے جنوبی علاقوں میں شدید بمباری کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے تاکہ یہاں سے فلسطینیوں کا انخلا کرکے سیکیورٹی زون قائم کردیا جائے۔ 

اپنے ان مذموم مقاصد پر حمایت حاصل کرنے کے لیے اسرائیلی وزیرِ اعظم نیتن یاہو امریکا کے دورے پر پہنچ گئے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق نیتن یاہو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کریں گے جس میں نئے ٹیرف سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

دونوں رہنماؤں کے درمیان ملاقات آج ہوگی لیکن تاحال اس کا ایجنڈا سامنے نہیں لایا گیا ہے تاہم ممکبہ طور پر غزہ اور ایران کے معاملات بھی شامل ہیں۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی صدر کا عہدہ سنبھالتے ہی غزہ میں جنگ بندی پر زور دیا تھا جس کے بعد حماس اور اسرائیل میں معاہدہ طے پاگیا تھا۔

تاہم اس معاہدے کے بعد اسرائیل نے جارحانہ عزائم جاری رکھے اور غزہ کے جنوبی علاقے کو خالی کرانے کے لیے بمباری کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔

اسرائیلی وزیردفاع کا کہنا تھا کہ ان علاقوں کو خالی کرا کے سیکیورٹی زون بنائے جائیں گے تاکہ حماس کو پنپنے کا موقع نہیں ملے۔

 

 

متعلقہ مضامین

  • کراچی: فلسطینوں سے اظہار یکجہتی، کاروباری مراکز بند، تاجر برادری کی ریلیاں
  • بجلی صارفین کی جیبوں سے اضافی 148 ارب روپے نکال لیے جانے کا انکشاف
  • غزہ کو تہس نہس کرنے کا منصوبہ؛ اسرائیلی وزیراعظم امریکا پہنچ گئے
  • نواز شریف نے سیاسی سرگرمیاں تیز کرنے کا فیصلہ کر لیا
  • نواز شریف نے سیاسی سرگرمیاں تیز کرنے کا فیصلہ کر لیا، لندن کے دورے کے بعد وزیر اعلی ہا ئو س میں دفتر سنبھالیں گے
  • تربیلا ڈیم میں مسافروں سے بھری کشتی دلدل میں پھنس گئی، تمام کو بچا لیا گیا
  • چین نے ڈیاؤ یوئی جزیرے کے  پانیوں میں غیر قانونی داخل ہونے والی جاپانی کشتی کو نکال دیا
  • غزہ: اسرائیلی فوج کی فلسطینی طبی کارکن کو قتل کرنے کی ویڈیو سامنے آگئی
  • وقف ترمیمی بل کی منظوری کیخلاف بھارت بھر میں احتجاج