لاہور ایئرپورٹ پر کسٹمز افسران نے خاتون پر تشدد کے کیس میں 3 خواتین پر مقدمہ درج کرواکر گرفتار کروادیا ہے۔

ایف آئی آر کے مطابق خواتین کے سامان سے 24 سیکیورٹی کیمرے اور بھارتی کپڑا برآمد ہوا، کسٹمز ڈیوٹی کا کہا تو خواتین نے عملے سے جھگڑا کیا اور توڑ پھوڑ کی۔

عینی شاہد کا کہنا ہے کہ کسٹمز کے عملے نے خاتون کو بالوں سے پکڑ کر تشدد کیا۔

دوسری جانب پولیس کا کہنا ہے کہ عدالت نے ایف آئی آر خارج کرکے خواتین کو بری کردیا۔

.

ذریعہ: Jang News

پڑھیں:

متنازع وقف بل کیخلاف بھارت میں ہنگامے،پولیس تشدد، درجنوں گرفتار یاں

حکومت اقلیتوں کی وقف املاک پر قبضے کی کر رہی ہے، جو ناقابل قبول ہے، مظاہرین
اپوزیشن، مسلم تنظیموں ، انسانی حقوق کے اداروں نے بل اقلیتوں کے خلاف قرار دے دیا

بھار ت میں متنازع وقف ترمیمی بل کی منظوری کے بعد پورا بھارت احتجاج کی لپیٹ میں آ گیا ۔ بل کی منظوری کے صرف چند گھنٹوں بعد کولکتہ، رانچی، احمد آباد، منی پور، جمئی اور دیگر شہروں میں عوام سڑکوں پر نکل آئے اور حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ احمد آباد میں بڑی تعداد میں لوگوں نے بل کے خلاف سڑکوں پر احتجاج کیا، جہاں پولیس نے مظاہرین پر تشدد کرتے ہوئے 50 سے زائد افراد کو گرفتار کر لیا۔ کولکتہ میں بھی زبردست مظاہرے ہوئے جہاں مظاہرین نے وقف بل واپس لو کے نعرے لگائے۔رانچی میں ایکرا مسجد کے باہر احتجاجی مظاہرین نے بینرز اٹھا رکھے تھے اور مطالبہ کر رہے تھے کہ بل میں کی گئی ترامیم ان کے مذہبی اور قانونی حقوق کو متاثر کر رہی ہیں۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ حکومت اقلیتوں کے وقفی املاک پر قابض ہونے کی کوشش کر رہی ہے، جو ناقابل قبول ہے۔ سب سے بڑا احتجاج شمال مشرقی ریاست منی پور میں ہوا، جہاں عوام نے متنازع بل کو مسترد کرتے ہوئے مودی حکومت پر کڑی تنقید کی۔ منی پور مودی حکومت کی مسلم دشمن پالیسیوں کے باعث بداعتمادی کا گڑھ بن چکا ہے۔بہار کے ضلع جمئی میں واقع رضا نگر غوثیہ مسجد کے باہر بھی سینکڑوں افراد نے احتجاج کیا۔ مظاہرین نے وزیراعلی نتیش کمار اور دیگر بی جے پی رہنمائوں کے خلاف شدید نعرے بازی کی اور آئندہ انتخابات میں بی جے پی کے خلاف ووٹ دینے اور بائیکاٹ کا اعلان کیا۔ اترپردیش میں احتجاج کے خدشے کے پیش نظر پولیس ہائی الرٹ پر ہے، جبکہ بھارتی سپریم کورٹ اور مختلف ہائی کورٹس میں وقف ترمیمی بل کے خلاف درخواستیں دائر کر دی گئی ہیں۔ اپوزیشن، مسلم تنظیموں اور انسانی حقوق کے اداروں نے بل کو اقلیتوں کے خلاف اقدام قرار دیا ہے۔ ان کا موقف ہے کہ اس قانون کا مقصد مسلمانوں کے وقفی اداروں کو کمزور کرنا اور ان کی جائیدادوں پر قبضہ جمانا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ مودی حکومت کی مسلم دشمن پالیسی بھارت کے سیکولر تشخص کے لیے سنگین خطرہ بنتی جا رہی ہے، اور وقف بل اس کی تازہ ترین مثال ہے۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی، پولیس کی مہران ٹاؤن میں کامیاب کارروائی، 2 خاتون منشیات فروش گرفتار
  • نوکری کی پیشکش کے بہانے خواتین سے زیادتی کے واقعات میں اضافہ
  • اسلام آباد سے پیرس جانیوالی پرواز میں مسافر کا فضائی میزبان پر تشدد
  • عید پر زیادہ چھٹیاں کرنے والا ملازم دکاندار کے بیٹے کے تشدد سے جاں بحق
  • خواتین ویڈیوز مارچ 2025
  • گجرات، خاتون سے مبینہ زیادتی کا مقدمہ درج، 5 ملزمان گرفتار
  • متنازع وقف بل کیخلاف بھارت میں ہنگامے،پولیس تشدد، درجنوں گرفتار یاں
  • لاہور میں دکان پر کام کرنے والا لڑکا مالک کے تشدد سے جاں بحق، ملزم گرفتار
  • اسلام آباد؛ خوف ناک واردات، گھریلو ملازم کے ہاتھوں دو خواتین قتل