علی پور: گوشت کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ،پرائس کنٹرول مجسٹریٹ بے بس
اشاعت کی تاریخ: 7th, April 2025 GMT
علی پور (نیوز ڈیسک) علی پور شہر میں قصاب مافیا نے من مانی قیمتوں پر گوشت فروخت کرنا شروع کر دیا ہے، جس سے شہری شدید پریشان ہیں۔ پرائس کنٹرول مجسٹریٹ اور مارکیٹ کمیٹی سرکاری طور پر مقرر کردہ قیمتوں پر گوشت کی فروخت کو یقینی بنانے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکے ہیں۔
شہریوں کے مطابق رمضان المبارک سے قبل بڑے گوشت کی فی کلو قیمت 700 روپے تھی، جو اب بغیر ہڈی 1400 روپے اور ہڈی والا گوشت 1000 سے 1200 روپے تک پہنچ گئی ہے۔ یعنی قیمتوں میں 100 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
شہریوں نے قصاب مافیا پر الزام لگایا ہے کہ وہ بھینسوں، کٹوں اور بیمار جانوروں کا گوشت نرم بچھڑے کے نام پر فروخت کر رہے ہیں۔ انہوں نے ویٹرنری ڈاکٹروں پر بھی اپنی ڈیوٹی صحیح طور پر ادا نہ کرنے کا الزام لگایا ہے۔
مقامی شہریوں ملک زوار علی گھلو، رانا محمد علی، عبدالغفار بھٹی، شاکر خان اور دیگر نے کمشنر ڈی جی خان اور ڈپٹی کمشنر مظفر گڑھ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس صورتحال کا فوری نوٹس لیں اور قصاب مافیا کے خلاف سخت کارروائی کریں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ مقامی انتظامیہ کو فعال بنایا جائے تاکہ شہریوں کو قصاب مافیا کے ہاتھوں لٹنے سے بچایا جا سکے۔
مزیدپڑھیں:ٹیرف سے خوفزدہ ہوکر دو اہم ممالک کی امریکی درآمدات پر صفر ڈیوٹی کی پیشکش
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: قصاب مافیا
پڑھیں:
ایڈیشنل ڈی سی کے پاس ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ اور کلکٹر کے مکمل اختیارات ہونگے، غلام محمد
وزیر قانون گلگت بلتستان نے کہا کہ اگلے دو مہینوں میں نئے قائم ہونے والے اضلاع میں ریکارڈ کی منتقلی ہو گی اور جولائی تک ایڈیشنل اضلاع میں ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفس، بی اینڈ آر، واٹراینڈ پاور، ایل جی اینڈ آر ڈی کے دفاتر اپنی خدمات سرانجام دینا شروع کرینگے۔ اسلام ٹائمز۔ صوبائی وزیر قانون گلگت بلتستان غلام محمد نے کہا ہے کہ ایڈیشنل اضلاع کا قیام گلگت بلتستان میں نافذ قوانین کے تحت عمل میں لایا گیا ہے جو کہ مکمل طور پر قانونی ہے۔ صوبائی حکومت کے پاس قوانین کے تحت ایڈیشنل اضلاع بنانے کے اختیارات حاصل ہیں تاہم کسی بھی صوبے میں اضافی ضلع کے قیام کا اختیار وزیر اعظم کے پاس ہے۔ انہوں نے کہا ہے 20 سے 25 اپریل تک گلگت بلتستان کے اندر نئے ایڈیشنل اضلاع کا باقاعدہ آغازکیا جائے گا۔ ایڈیشنل ڈی سی کے پاس ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ اور کلکٹر کے مکمل اختیارات ہونگے۔ ایڈیشنل ڈی سی کی تعیناتی صوبائی حکومت کے دائرہ اختیار میں ہے۔ صوبائی حکومت کے پاس ایڈیشنل اضلاع میں پولیس رول 1861ء کے مطابق ایڈیشنل ایس پی کے بجائے ایس پی تعینات کرنے کا قانونی اختیارموجود ہے۔ انہوں نے کہا نئے قائم ہونے والے ایڈیشنل اضلاع کیلئے صوبائی حکومت نے بجٹ مختص کر کے ڈی سیز کے اکائونٹ میں منتقل کیا ہے۔ اگلے دو مہینوں میں نئے قائم ہونے والے اضلاع میں ریکارڈ کی منتقلی ہو گی اور جولائی تک ایڈیشنل اضلاع میں ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفس، بی اینڈ آر، واٹراینڈ پاور، ایل جی اینڈ آر ڈی کے دفاتر اپنی خدمات سرانجام دینا شروع کرینگے۔