ایڈیشنل سیکریٹری یورپ ایمبیسیڈر شفقت علی خان نے فرانسیسی وزارت برائے یورپ اور خارجہ اُمور کے ڈپٹی سیکرٹری ڈیوڈ بِرتولاتی سے دو طرفہ امور پر سیاسی مشاورت کی۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان منرلز انویسٹمنٹ فورم 2025: ایرک مائر امریکی وفد کی قیادت کریں گے

دفتر خارجہ کے مطابق طرفین نے پاکستان فرانس دو طرفہ روڈ میپ برائے تعاون 2023 معاہدے کے زیراثر دوطرفہ تعاون کا جائزہ لیا۔

دونوں ملکوں نے تجارت، سرمایہ کاری، تعلیم، ثقافت اور سفارتی امور کے سلسلے میں تعاون پر اطمینان کا اظہار کیا۔

ملاقات میں عالمی اور علاقائی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا اور دونوں ملکوں میں باہمی دلچسپی کے اُمور پر ایک دوسرے کے ساتھ قریبی تعاون رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔

مزید پڑھیے: غزہ، فرانس نے بھی ڈونلڈ ٹرمپ کا منصوبہ مسترد کردیا

پاکستان اور فرانس نے ایک دوسرے کے ساتھ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے اور مشترکہ ترجیحات پر مزید تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ایڈیشنل سیکریٹری یورپ ایمبیسیڈر شفقت علی خان پاکستان پاکستان فرانس دو طرفہ روڈ میپ برائے تعاون 2023 فرانس.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: پاکستان

پڑھیں:

یورپ کو باہمی تجارت میں 81 ارب یورو کا نقصان

امریکہ کی جانب سے یورپین مصنوعات پر لگائی جانے والی نئی ڈیوٹیز سے یورپ کو باہمی تجارت میں 81 ارب یورو کا نقصان ہوگا، جبکہ خطرہ ہے کہ ان محصولات کے مسلسل قائم رہنے کے ساتھ اس کی امریکہ بھیجی جانے والی اشیاء میں نمایاں کمی بھی ہو سکتی ہے۔

اس حوالے سے مزید تفصیلات کے مطابق یورپین یونین نے صدر ٹرمپ کی جانب سے اسٹیل مصنوعات پر نئے ٹیرف کا جواب دینے کے بعد دوسرے مرحلے کا فوری طور پر جواب نہیں دیا ہے لیکن اس کیلئے باہمی تجارت میں گھبرانے کے لیے بہت کچھ پیدا ہوچکا ہے۔

اس بات کو ان اعداد و شمار کی مالیت اور نمبروں سے بخوبی سمجھا جا سکتا ہے۔

گزشتہ سال یورپ نے امریکہ کو 531 ارب یورو کی مصنوعات بیچیں جبکہ 333 ارب یورو کی مصنوعات امریکہ سے خریدی گئیں، اس طرح 198 ارب یورو کا سرپلس یورپ کے حق میں رہا۔

اب صدر ٹرمپ نے جو نئے ٹیرف عائد کیے ہیں ان کے مطابق کاروں، کار کے پرزوں، اسٹیل اور ایلومینیم پر امریکی ٹیرف 25 فیصد جبکہ نیا اضافی ٹیرف جو امریکہ کو یورپی یونین کی دیگر برآمدات کا احاطہ کرتا ہے 20 فیصد ہے۔

اس سے امریکہ کو یورپی یونین کی مجموعی برآمدات کا 70 فیصد حصہ زد میں آگیا ہے ۔

اس گورکھ دھندے کو مزید آسان زبان میں سمجھنا ہو تو ٹیرف سے متاثرہ اشیاء کی مالیت 380 بلین یورو، اس میں سے اسٹیل اور ایلومینیم ٹیرف کے 26 ارب یورو، کاروں کے لیے 66 ارب یورو اور مجموعی طور پر بقیہ باہمی ٹیرف کے لیے بچے 290 ارب یورو ہے، اس طرح امریکہ ان تمام ڈیوٹیز سے 81 ارب یورو کمائے گا۔

بلومبرگ اکنامکس کے ایک تجزیہ کے مطابق اگر تجارتی صورتحال یہی رہی تو درمیانی مدت میں امریکہ کو یورپی یونین کی برآمدات میں 50 فیصد تک کمی ہو سکتی ہے جو یورپ کی کل آمدنی کا 1.1 حصہ بنتا ہے۔

Post Views: 1

متعلقہ مضامین

  • عمران خان سے مشاورت ہوچکی، احتجاج پر لائحہ عمل کا اعلان جلد کر دیا جائے گا، شیخ وقاص اکرم
  • وزیر داخلہ محسن نقوی کی وزیراعظم سے ملاقات، اہم امور پر تبادلہ خیال
  • مشکلات کے باوجود عوامی ریلیف اولین ترجیح، مشن جاری رکھیں گے، فیصلے اتحادیوں کی مشاورت سے ہوتے ہیں: وزیراعظم
  • فرانس میں مقیم پاکستانیوں کے مسائل حل کرنے کیلئے مکمل تعاون کریں گے: ممتاز زہرہ
  • پاکستان 4 سالہ مدت کیلئے اقوام متحدہ کے کمیشن برائے منشیات کا رکن منتخب
  • یورپ کو باہمی تجارت میں 81 ارب یورو کا نقصان
  • پاکستان 4 سال کیلئے اقوام متحدہ کے کمیشن برائے منشیات کا رکن منتخب
  • پاکستان 2026 سے 2029تک  اقوام متحدہ کے کمیشن برائے منشیات کا رکن منتخب
  • پاکستان اقوام متحدہ کے کمیشن برائے منشیات کا رکن منتخب