پی ٹی آئی کے مرکزی رہنما فرد جرم عائد کرنے کیلئے طلب
اشاعت کی تاریخ: 7th, April 2025 GMT
انسداد دہشت گردی عدالت (اے ٹی سی) لاہور نے تحریک انصاف کی مرکزی قیادت کو طلب کرلیا۔
اے ٹی سی لاہور نے جناح ہاؤس حملے کے مقدمے کی سماعت کی اور ملزمان کو فرد جرم عائد کرنے کےلیے طلب کیا ہے۔
ملزمان نے جناح ہاؤس مقدمے میں فرد جرم روکنے کی درخواست کی تھی، جس کی وجہ سے فرد جرم عائد نہیں ہوسکی تھی۔
جج منظر علی گل نے کوٹ لکھپت جیل لاہور میں مقدمے کی سماعت کی۔
شاہ محمود قریشی، یاسمین راشد، عمر سرفراز چیمہ، اعجاز چوہدری اور محمود الرشید کی جیل میں حاضری مکمل رہی جبکہ عالیہ حمزہ، صنم جاوید، خدیجہ شاہ اور روبینہ جمیل جیل میں پیش ہوئے۔
پی ٹی آئی رہنماؤں پر کارکنوں کو 9 مئی کے دن بغاوت اور فسادات پر اکسانے کے الزامات ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
پی ٹی آئی کی مرکزی قیادت میں اختلافات شدت اختیار کر گئے
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی مرکزی قیادت میں اختلافات میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی شہرام خان ترکئی نے پارٹی کی مرکزی قیادت سے مطالبہ کیا ہے کہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور کے بیان کی تحقیقات کی جانی چاہئیں۔ شہرام ترکئی کا کہنا ہے کہ ایسے بیانات سے پی ٹی آئی کے بانی عمران خان کی تحریک کو نقصان پہنچے گا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ پارٹی کی توجہ بانی پی ٹی آئی اور بے گناہ قیدیوں کی رہائی پر مرکوز ہونی چاہیے اور یہ بیانات پارٹی کے اتحاد کے لیے مضر ہیں شہرام ترکئی نے یہ بھی کہا کہ وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور کو اپنی توانائیاں امن و امان کی بحالی اور گڈ گورننس پر مرکوز کرنی چاہئیں پی ٹی آئی کی مرکزی قیادت کے اندر جاری اختلافات کے باعث پارٹی کے اندرونی مسائل مزید پیچیدہ ہو گئے ہیں علی امین گنڈا پور نے گزشتہ روز پارٹی کے بعض رہنماؤں پر سازشوں کا الزام عائد کیا تھا جس کے بعد یہ تنازع شدت اختیار کر گیا ہے اسی دوران سابق وزیر خزانہ خیبرپختونخوا تیمور جھگڑا نے خود پر خرد برد کے الزامات کی تحقیقات کے لیے عمران خان کی بنائی گئی احتساب کمیٹی کی جانب سے بھیجے گئے سوالنامے کو سوشل میڈیا پر شیئر کیا تھا احتساب کمیٹی نے تیمور جھگڑا کے خلاف مکمل تحقیقات کرنے کے لیے پارٹی کے بانی عمران خان سے اجازت لینے کا فیصلہ کیا ہے کمیٹی کے مطابق اگر عمران خان سے اجازت ملتی ہے تو محکمہ خزانہ اور صحت میں مبینہ کرپشن اور بے قاعدگیوں کی تحقیقات کی جائیں گی پی ٹی آئی میں بڑھتے ہوئے اختلافات اور الزامات کے بعد یہ واضح ہو گیا ہے کہ پارٹی کی داخلی سیاست میں ایک نیا موڑ آ رہا ہے جس سے مستقبل میں مزید پیچیدگیاں پیدا ہو سکتی ہیں