صحت مند معاشرے کے قیام کے لیے معیاری خوراک کی فراہمی ناگزیر ہے ،سردار ایاز صادق
اشاعت کی تاریخ: 7th, April 2025 GMT
اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا ہے کہ صحت مند معاشرے کے قیام کے لیے معیاری خوراک کی فراہمی ناگزیر ہے،پارلیمان صحت کے شعبے میں قانون سازی کے لیے پر عزم ہیں۔
پیر کو قومی اسمبلی سیکرٹریٹ سے جاری بیان کے مطابق عالمی یوم صحت کے موقع پر اپنے پیغام میں انہوں نے کہا کہ صحت اللہ تعالیٰ کی جانب سے ایک عظیم نعمت ہے۔ صحت مند معاشرہ ہی ترقی یافتہ اور خوشحال قوم کی ضمانت ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں تشنج کی صورتحال کیا ہے، ڈبلیو ایچ او نے آگاہ کردیا
اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ عالمی یوم صحت عوام میں شعور و آگاہی اجاگر کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے۔ معیاری طبی سہولیات کی فراہمی ہر فرد کا بنیادی حق ہے۔ صحت مند طرز زندگی اپنانا بیماریوں سے بچاؤ کے لیے ضروری ہے۔ صحت مند رہنے کے لیے معیاری خوراک کا استعمال ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہا کہ صحت مند معاشرے کے قیام کے لیے معیاری خوراک کی فراہمی ناگزیر ہے۔انہوں نے کہا کہ معیاری خوراک کی فراہمی کے لیے مشترکہ کوششوں کی ضرورت ہے۔ عالمی وباؤں اور موسمیاتی تبدیلیوں کے تناظر میں صحت عامہ کے نظام کو مضبوط بنانا ضروری ہے۔ صحت کے شعبے کو مضبوط بنانا وقت کی اہم ضرورت ہے۔
ایاز صادق نے کہا کہ عالمی یوم صحت، صحت مند طرزِ زندگی کو فروغ دینے کا دن ہے۔ پسماندہ اور دور دراز علاقوں میں صحت کی سہولیات پہنچانا ضروری ہیں،پارلیمان صحت کے شعبے میں قانون سازی کے لیے پر عزم ہے۔ صحت مند قوم ہی مضبوط قوم بن سکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: 2050 تک دنیا بھر میں چھاتی کے کینسر سے ہونے والی اموات 68 فیصد ہوجائیں گی ، ڈبلیو ایچ او انتباہ
ان کا کہنا تھا کہ عوام صحت سے متعلق احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔ حکومت، ادارے اور سول سوسائٹی صحت کے شعبے کی بہتری کے لیے کردار ادا کریں،عوام کو صحت مند سرگرمیوں میں بڑھ چڑھ کا حصہ لینا چاہیے، حفظان صحت کے اصولوں پر عمل پیرا ہو کر بیماریوں سے بچا جا سکتا ہے۔ سردار ایاز صادق نے کہا کہ نوجوان نسل کو کھیل کود اور ورزش کے ذریعے اپنی صحت کو مضبوط بنانے کی ضرورت ہے۔
یاد رہے کہ دنیا بھر میں ہر سال 7 اپریل کو عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کی سربراہی میں عالمی یوم صحت منایا جاتا ہے، 1948 میں ڈبلیو ایچ او نے پہلی عالمی صحت اسمبلی کا انعقاد کیا تھا اور صحت اسمبلی نے 1950 سے ہر سال 7 اپریل کو عالمی یوم صحت کے طور پر منانے کا فیصلہ کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: جانیے کہ عالمی ادارہ صحت کیا ہے اور یہ کیوں اہم ہے؟
اس دن کی مناسبت سے ڈبلیو ایچ او عالمی صحت سے متعلق بین الاقوامی، علاقائی اور مقامی تقریبات کا اہتمام کیا جاتا ہے ۔اس کے علاوہ ڈبلیو ایچ اوکی سربراہی میں تپ دق کا عالمی دن ، عالمی حفاظتی ٹیکوں کا ہفتہ ، ملیریا کا عالمی دن، تمباکو نوشی کا عالمی دن ، عالمی یوم ایڈز ، خون کے عطیے کا عالمی دن ،مریضوں کی حفاظت کا عالمی دن، انسداد مائکروبیل آگاہی کا عالمی دن اور ہیپاٹائٹس کے عالمی دن کے علاوہ دیگر ایام بھی منائے جاتے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news اسپیکر ایاز صادق پاکستان ڈبلیو ایچ او عالمی ادارہ صحت عالمی یوم صحت.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسپیکر ایاز صادق پاکستان ڈبلیو ایچ او عالمی ادارہ صحت عالمی یوم صحت معیاری خوراک کی فراہمی کے لیے معیاری خوراک عالمی یوم صحت ڈبلیو ایچ او کا عالمی دن صحت کے شعبے ایاز صادق نے کہا کہ
پڑھیں:
آج دنیا بھر میں عالمی یومِ صحت منایا جارہا ہے
آج دنیا بھر میں صحت کا عالمی دن منایا جارہا ہے جس کا مقصد عوام میں صحت سے متعلق آگاہی پیدا کرنا ہے۔
یہ دن ہر سال 7 اپریل کو عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے ساتھ ساتھ دیگر متعلقہ اداروں کی اسپانسپر شپ سے منایا جاتا ہے۔
1948 میں ڈبلیو ایچ او نے پہلی عالمی صحت اسمبلی کا انعقاد کیا تھا۔ اسمبلی نے 1950 سے ہر سال 7 اپریل کو عالمی یوم صحت کے طور پر منانے کا فیصلہ کیا۔
صحت کا عالمی دن ڈبلیو ایچ او کے قیام کی یاد میں منایا جاتا ہے اور اسے ہر سال صحت جیسے ایک اہم موضوع کی طرف دنیا بھر کی توجہ مبذول کرنے کے لیے ایک موقع کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔
ڈبلیو ایچ او عالمی صحت سے متعلق اس دن بین الاقوامی، علاقائی اور مقامی تقریبات کا اہتمام کرتا ہے۔ عالمی یوم صحت کو مختلف حکومتوں اور غیر سرکاری تنظیموں کی طرف سے تسلیم کیا گیا ہے جو صحت عامہ کے مسائل میں دلچسپی رکھتی ہیں اور جو سرگرمیاں بھی منظم کرتی ہیں اور میڈیا رپورٹس میں اپنی حمایت کو اجاگر کرتی ہیں، جیسے کہ گلوبل ہیلتھ کونسل۔
عالمی یوم صحت 11 سرکاری عالمی صحت کی مہمات میں سے ایک ہے جو ڈبلیو ایچ او کی طرف سے نشان زد کی جاتی ہیں۔ اس کے علاوہ ڈبلیو ایچ او تپ دق کا عالمی دن ، عالمی حفاظتی ٹیکوں کا ہفتہ ، ملیریا کا عالمی دن، تمباکو نوشی کا عالمی دن ، عالمی یوم ایڈز ، خون کے عطیے کا عالمی دن ، عالمی چاگاس بیماری کا دن، مریضوں کی حفاظت کا عالمی دن، انسداد مائکروبیل آگاہی کا عالمی دن اور ہیپاٹائٹس کا عالمی دن۔