معاشی ریلیف حاصل کرنے کی کوشش:شام کے عبوری صدر کا یو اے ای اور ترکی کا دورہ،
اشاعت کی تاریخ: 7th, April 2025 GMT
معاشی ریلیف حاصل کرنے کی کوشش:شام کے عبوری صدر کا یو اے ای اور ترکی کا دورہ، WhatsAppFacebookTwitter 0 7 April, 2025 سب نیوز
دمشق(آئی پی ایس ) شام کے عبوری صدر احمد الشرع آئندہ ہفتے متحدہ عرب امارات اور ترکی کا سرکاری دورہ کریں گے، جو ان کا عہدہ سنبھالنے کے بعد پہلا سرکاری دورہ ہوگا۔ شام کی وزارت خارجہ کے مطابق، ان دوروں کا مقصد علاقائی تعلقات کی بحالی اور معاشی امداد حاصل کرنا ہے۔احمد الشرع نے اس سے قبل فروری میں سعودی عرب اور ترکی کا غیر سرکاری دورہ بھی کیا تھا۔ اب یو اے ای کا یہ دورہ ان کی دوسری خلیجی ریاست سے ملاقات ہے، جو شام کی نئی حکومت کی سفارتی مہم کا حصہ ہے۔
شامی حکومت نے عالمی برادری سے پابندیاں ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے تاکہ ملک کی معیشت کو بحال کیا جا سکے اور اداروں کی تعمیر نو ممکن ہو۔ امریکہ، برطانیہ اور یورپی یونین کی سخت پابندیوں نے شام کی تجارت، بینکنگ اور تعمیراتی کاموں کو مفلوج کر رکھا ہے۔یہ سفارتی پیش رفت ایسے وقت میں ہو رہی ہے جب اقوام متحدہ کی ہیومن رائٹس کونسل نے جمعے کو شام میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی تحقیقات کے لیے قرارداد منظور کی ہے۔اس قرارداد میں 2011 سے جاری جنگی جرائم جیسے جبری گمشدگیوں، تشدد اور کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال پر شفاف تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ سابق صدر بشار الاسد گزشتہ سال دسمبر میں روس فرار ہو گئے تھے، جب ان کی حکومت تیزی سے گر گئی تھی۔ شام اب بین الاقوامی پہچان اور انسانی امداد حاصل کرنے کی کوشش کر رہا ہے تاکہ 13 سالہ خانہ جنگی کے زخموں پر مرہم رکھا جا سکے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: اور ترکی کا
پڑھیں:
عمران کیلئے ریلیف کی کوششں، امریکی پاکستانیوں کے وفد کی بانی PTI سے ملاقات
بانی پی ٹی آئی کے ہم درد امریکا میں مقیم پاکستانی ڈاکٹروں اور تاجروں کے ایک گروپ کی اسلام آباد میں سینئر عہدیدار اور پی ٹی آئی کے بانی چیئرمین سے اڈیالہ جیل میں ملاقات ہوئی ہے۔یہ ملاقاتیں بانی پی ٹی آئی کے لیے ریلیف حاصل کرنے کی کوشش ہیں۔
پی ٹی آئی اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان بیک چینل مذاکرات دوبارہ شروع ہونے میں اب تک کوئی پیش رفت نہیں ہوسکی۔
پی ٹی آئی کے کچھ رہنما جو ماضی میں اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ بات چیت کرتے رہے ہیں، وہ بیک چینل مذاکرات کی بحالی کی کوشش کررہے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق ملٹری اسٹیبلشمنٹ مسلسل اس بات پر اصرار کرتی رہی ہے کہ وہ سیاست دانوں اور سیاسی جماعتوں سے بات نہیں کرے گی اور یہ سیاسی جماعتوں کا کام ہے۔
انصار عباسی
Post Views: 1