چین کیساتھ تجارتی خسارہ حل کرنے تک ڈیل نہیں کرونگا، امریکی صدر کا اپنے فیصلے سے پیچھے ہٹنے سے انکار
اشاعت کی تاریخ: 7th, April 2025 GMT
چین کیساتھ تجارتی خسارہ حل کرنے تک ڈیل نہیں کرونگا، امریکی صدر کا اپنے فیصلے سے پیچھے ہٹنے سے انکار WhatsAppFacebookTwitter 0 7 April, 2025 سب نیوز
واشنگٹن(آئی پی ایس )امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ٹیرف کے نفاذ پر ڈٹ گئے۔ عالمی اسٹاک مارکیٹس میں بھونچال کے سوال پر بولے کبھی کبھار آپ کو دوائی بھی لینی ہوتی ہے، جب تک چین کے ساتھ تجارتی خسارہ حل نہیں کریں گے، ڈیل نہیں کروں گا۔ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا چین کا ٹریڈ سرپلس ناپائیدار ہے، ٹیرف پر یورپی اور ایشیائی رہنماوں سے بات ہوئی ہے۔
خیال رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے چند روز قبل چین سمیت دنیا کے مختلف ممالک پر جوابی ٹیرف نافذ کیا گیا تھا۔ٹرمپ ٹیرف کے باعث صرف دو روز میں امریکی اسٹاک مارکیٹ میں سرمایہ کاروں کے 60 کھرب ڈالر سے زائد ڈوب گئے۔آئی ایم ایف کی مینجنگ ڈائریکٹرکرسٹالینا جارجیوا کا کہنا ہے کہ سست شرحِ نمو کے وقت امریکی ٹیرف عالمی معیشت کے لیے خطرہ قرار دیا ہے ۔
امریکی سینٹرل بینک کے سربراہ جیروم پاویل نے قیمتوں میں اضافے اور معاشی ترقی کی رفتار میں کمی سے خبردار کرتے ہوئے صدر ٹرمپ کے اصرار کے باوجود شرحِ سود میں فی الحال کمی سے انکار کر دیا ہے۔یاد رہے کہ امریکی صدر ٹرمپ نے چینی مصنوعات کی درآمد پر مجموعی طور پر 54 فیصد ٹیرف عائد کیا تھا جس کے جواب میں چین نے بھی امریکی مصنوعات کی درآمد پر 34 فیصد ٹیرف کا اعلان کیا ہے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: امریکی صدر
پڑھیں:
ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹک ٹاک کو امریکا میں بزنس فروخت کرنے کیلئے مزید 75 دن کی مہلت دیدی
ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹک ٹاک کو امریکا میں بزنس فروخت کرنے کیلئے مزید 75 دن کی مہلت دیدی WhatsAppFacebookTwitter 0 6 April, 2025 سب نیوز
واشنگٹن:امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹک ٹاک پر امریکا میں پابندی کو مزید 75 دن کے لیے ملتوی کر دیا ہے۔
امریکی صدر کی جانب سے ایک بار پھر ٹک ٹاک کو 75 دن کی مہلت دی گئی ہے جس دوران سوشل میڈیا کمپنی کو امریکا میں اپنے بزنس کو فروخت کرنا ہوگا، ورنہ اسے پابندی کا سامنا ہوسکتا ہے۔
ٹروتھ سوشل میں ایک پوسٹ میں امریکی صدر نے بتایا کہ ان کی انتظامیہ کی جانب سے ٹک ٹاک کو بچانے کے لیے کسی معاہدے پر کام کیا جا رہا ہے اور اس حوالے سے اہم پیشرفت ہوئی ہے۔
مگر بظاہر اتنی بھی پیشرفت نہیں ہوئی کہ ٹک ٹاک کی فروخت جلد ممکن ہوسکے اور اسی وجہ سے کمپنی کو دی گئی مہلت میں اضافہ کیا گیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق کمپنی اور امریکی انتظامیہ کے درمیان ہونے والے معاہدے ہر ابھی بھی کافی کام ہونا باقی ہے۔
امریکی صدر نے توقع ظاہر کی کہ اس حوالے سے کام جاری رہے گا اور معاہدے کے حوالے سے ہمیں چین سے اچھی توقعات ہیں۔
انہوں نے ایک بار اس عزم کا اعادہ کیا کہ وہ ٹک ٹاک پر پابندی عائد کرنا نہیں چاہتے۔
متعدد کمپنیوں کی جانب سے ٹک ٹاک کے امریکی آپریشنز کو خریدنے میں دلچسپی ظاہر کی گئی ہے جن میں ایمازون کا نام بھی شامل ہے۔
مگر اب تک کوئی کمپنی کسی ایسے معاہدے کو تیار نہیں کرسکی جو امریکی انتظامیہ، بائیٹ ڈانس (ٹک ٹاک کی مالک کمپنی) اور چینی حکومت کو مطمئن کرسکے۔
خیال رہے کہ اس سے قبل 20 جنوری 2025 کو صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے عہدہ سنبھالتے ہی ایک ایگزیکٹیو آرڈر پر دستخط کیے جس کے تحت ٹک ٹاک کو امریکا میں اپنے آپریشنز فروخت کرنے کے لیے مزید 75 دن کی مہلت دی گئی۔
یہ مہلت 6 اپریل کو ختم ہورہی تھی مگر اب اس میں مزید 75 دن کا اضافہ کر دیا گیا ہے۔
اپریل 2024 میں امریکی ایوان نماندگان نے ایک قانون کی منظوری دی تھی جس کے تحت ٹک ٹاک کو ہدایت کی گئی تھی کہ وہ 19 جنوری 2025 تک اپنے امریکی آپریشنز کو فروخت کر دے ورنہ اس پر پابندی عائد کی جائے گی۔
اس قانون پر صدر جو بائیڈن نے بھی دستخط کیے تھے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ اپنے اولین دور صدارت کے دوران ڈونلڈ ٹرمپ ٹک ٹاک پر پابندی لگانے کی ناکام کوشش کر چکے تھے مگر اب ان کا کہنا ہے کہ وہ ایپ پر پابندی کے حق میں نہیں۔