پاپوا نیوگنی : 6.9 شدت کا زلزلہ، سونامی وارننگ واپس ،تاحال کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں
اشاعت کی تاریخ: 7th, April 2025 GMT
نیو گنی(نیوزڈیسک)پاپوا نیو گنی میں 6.9 شدت کے زلزلے کے جھٹکے محسوس کئے گئے، سونامی کی وارننگ بھی جاری کی گئی تاہم بعد میں منسوخ کردی گئی، تاحال کسی جانی و مالی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔
ہفتے کے روز علی الصبح پاپوا نیو گنی کے نیو برطانیہ جزیرے کے قریب سمندر میں ایک 6.9 شدت کا طاقتور زلزلہ آیا، جس سے سونامی کی وارننگ سامنے آئی تاہم اسے بعد میں واپس لے لیا گیا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق زلزلے کے نتیجے میں فوری طور پر کسی جانی و مالی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔
یو ایس جیولوجیکل سروے (یو ایس جی ایس) کے مطابق ہفتے کی صبح پاپوا نیو گنی کے ساحل پر 6.
زلزلے کا مقام نیو برطانیہ جزیرے سے 194 کلومیٹر مشرق میں کمبی کا علاقہ تھا جبکہ اس کی گہرائی: 10 کلومیٹر تھی۔
پیسیفک سونامی وارننگ سینٹر نے ابتدائی طور پر پاپوا نیو گنی کی ساحلی پٹی کے کچھ حصوں کے ساتھ ایک سے 3 میٹر اونچی لہروں سے خبردار کیا تھا، جزائر سلیمان کیلئے 0.3 میٹر تک کی چھوٹی لہروں کے الرٹ بھی جاری کئے گئے جو بعد میں واپس لے لیے گئے۔
رپورٹ کے مطابق زلزلے میں فوری طور پر کسی مالی و جانی نقصان یا زخمی ہونے کی کوئی اطلاع نہیں ملی۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق نیو برطانیہ جزیرے پر 5 لاکھ افراد رہائش پذیر ہیں، یہ بحرالکاہل کے “رنگ آف فائر” کے ایک فعال علاقے میں واقع ہے، حکام کسی بھی آفٹر شاکس یا ساختی اثرات کی نگرانی جاری رکھے ہوئے ہیں۔
سونامی کی پیشگوئی کرنیوالی ریوتا تسوکی ‘ کی رواں برس کیلئے پیشگوئی سامنے آگئی
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: اطلاع نہیں سونامی کی کے مطابق
پڑھیں:
کسی کا نقصان نہیں چاہتا، مگر ٹیرف سے پیچھے نہیں ہٹوں گا، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے عالمی اسٹاک مارکیٹس میں بھونچال کے سوال پر کہا ہے کبھی کبھار آپ کو دوائی بھی لینا پڑتی ہے، جب تک تجارتی خسارہ حل نہیں کریں گے، ڈیل نہیں کروں گا۔ کسی کا نقصان نہیں چاہتا، مگر ٹیرف سے پیچھے نہیں ہٹوں گا۔
امریکی میڈیا کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ چین کا ٹریڈ سرپلس ناپائیدار ہے، ٹیرف پر یورپی اور ایشیائی رہنماؤں سے بات ہوئی ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے چند روز قبل چین سمیت دنیا کے مختلف ممالک پر جوابی ٹیرف کے باعث صرف 2 روز میں امریکی اسٹاک مارکیٹ میں سرمایہ کاروں کے 60 کھرب ڈالر سے زائد ڈوب گئے۔
مزید پڑھیں: ٹیرف کے نفاذ کے بعد 50 سے زائد ممالک امریکا سے تجارتی مذاکرات کے خواہاں
آئی ایم ایف کی مینجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیوا کا کہنا ہے کہ سست شرحِ نمو کے وقت امریکی ٹیرف عالمی معیشت کے لیے خطرہ قرار دیا ہے جبکہ امریکی سینٹرل بینک کے سربراہ جیروم پاویل نے قیمتوں میں اضافے اور معاشی ترقی کی رفتار میں کمی سے خبردار کرتے ہوئے صدر ٹرمپ کے اصرار کے باوجود شرحِ سود میں فی الحال کمی سے انکار کر دیا ہے۔
یاد رہے کہ امریکی صدر ٹرمپ نے چینی مصنوعات کی درآمد پر مجموعی طور پر 54 فیصد ٹیرف عائد کیا تھا جس کے جواب میں چین نے بھی امریکی مصنوعات کی درآمد پر 34 فیصد ٹیرف کا اعلان کیا ہے۔
مزید پڑھیں: ٹرمپ ٹیرف: اپنی خودمختاری اور ترقیاتی مفادات کا ہر قیمت پر تحفظ کریں گے، چین
امریکی میڈیاسے گفتگو میں امریکی وزیر خزانہ اسکاٹ بیسنٹ نے محصولات میں اضافے سے مہنگائی بڑھنے اور کساد بازاری کے خدشات کو مسترد کر دیا ہے۔ بیسنٹ نے کہا کہ ٹیرف ایک بار کی قیمتوں کی ایڈجسٹمنٹ ہے، قیمتوں کے مسلسل اضافے اور ایک وقتی ایڈجسٹمنٹ میں بڑا فرق ہے۔ اس سے قبل معاشی ماہرین نے محصولات کی وجہ سے امریکا میں کساد بازاری کے خدشات بیان کیے تھے۔
دوسری جانب امریکی قومی اقتصادی کونسل کے ڈائریکٹر کا کہنا ہے کہ اب تک 50 سے زائد ممالک تجارتی مذاکرات کے لیے رابطہ کر چکے ہیں، محصولات کا اعلان کسی سیاسی حکمت عملی کا نتیجہ نہیں۔ تجزیہ نگاروں کے مطابق شرحِ سود میں کمی کے لیے ٹرمپ نے مالیاتی منڈیوں کو کریش کرنے کی حکمت عملی اپنائی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکا امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ٹیرف چین