کراچی:

سندھ ہائی کورٹ نے کینالز کی تعمیر کے لیے ارسا کی پانی دستیابی کے سرٹیفکیٹ کے خلاف حکم امتناع جاری کردیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق اِرسا کی تشکیل اور نہروں کی تعمیرات کے لیے پانی کی دستیابی کے سرٹیفکیٹ کے خلاف درخواست پر سماعت سندھ ہائی کورٹ میں ہوئی، جس میں عدالت نے ارسا کی پانی کی دستیابی کے سرٹیفکیٹ کے خلاف حکم امتناع جاری کر دیا۔

سندھ ہائیکورٹ نے وفاقی حکومت سے اس حوالے سے 18اپریل تک تفصیلی جواب طلب کر لیا ہے۔

دوسری جانب پیپلز پارٹی کے سینیٹر بیرسٹر ضمیر گھمرو نے کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ سندھ ہائیکورٹ کے حکم امتناع کے بعد نہروں کی تعمیر شروع نہیں ہو سکتی۔ سندھ پر نہروں کو مسلط کیا جا رہا ہے۔ نہروں کے معاملے پر سندھ کے عوام سراپائے احتجاج ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سندھ کوخدشہ تھا کہ کینالزبنائے جائیں گے۔ سندھ کے ممبر کو سندھ سے نہیں لیاگیااورغیرقانونی طورپروفاق نے پنجاب سے ممبر لیا اور فیصلہ کروا دیا گیا۔ اب ہائی کورٹ نے موجودہ ممبر کو نوٹس جاری کیا ہے۔ سندھ ہائی کورٹ نے کینالزسرٹیفکیٹ پر اسٹے آرڈر جاری کردیا ہے، اب کینالز تعمیر نہیں ہو سکیں گی۔

ضمیرگھمرو کا کہنا تھا کہ پانی کا ایشو اہم ہے۔ 25جنوری 2024ء کوارسانے پانی کی اضافی موجودگی کاسرٹیفکیٹ جاری کیا، معاملہ ایکنک میں گیا اور منظوری نہیں ملی۔ سندھ کےعوام نے بھی احتجاج کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 2000ء میں وفاق نے نوٹیفکیشن جاری کیا تھا۔ وفاق کانمائندہ سندھ سے لینے کافیصلہ کیاتھا اور 2014ء تک اس پرعمل ہوا۔ 2014ء میں سندھ کےنامزد نمائندے غلام عباس لغاری کوتقرری نہیں دی گئی۔

دریں اثنا وزیر آبپاشی سندھ جام خان شورو نے اپنے ویڈیو پیغام میں سندھ ہائی کورٹ کے متنازع کینالز اور ارسا کے جاری کردہ سرٹیفکیٹ پر عملدرآمد روکنے کے احکامات کو تاریخ ساز فیصلہ قرار دے دیا ۔

انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت کا جو وفاق کے آگے کیس تھا کہ ارسا میں ممبر سندھ کا مقرر ہونا چاہیے، وہ آج ثابت ہوگیا ہے۔ سندھ حکومت نے وفاق سے عدالتی احکامات پر عملدرآمد کرکے ارسا میں ظہیر حیدرشاہ کو سندھ کا ممبر تعینات کرکے نوٹیفکیشن جاری کرنے اور متنازع کینالز منصوبہ ختم کرنے کا مطالبہ  کیا ہے۔  سندھ حکومت کو ارسا میں اپنا حق ملنا چاہیے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: سندھ ہائی کورٹ کی تعمیر سندھ کے کورٹ نے

پڑھیں:

سپر ٹیکس کے نفاذ کیخلاف کیس؛سینئر وکیل مخدوم علی خان کی عدم دستیابی کے باعث 15 اپریل تک ملتوی 

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سپریم کورٹ آئینی بنچ نے  سپر ٹیکس کے نفاذ کیخلاف کیس کی سماعت سینئر وکیل مخدوم علی خان کی عدم دستیابی کے باعث 15 اپریل تک ملتوی کردی ۔

نجی ٹی وی چینل کے مطابق  سپریم کورٹ آئینی بنچ میں سپر ٹیکس کے نفاذ کیخلاف کیس کی سماعت ہوئی،جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں پانچ رکنی آئینی بنچ نے سماعت کی،سینئر وکیل مخدوم علی خان عدالت میں پیش نہیں ہوئے،وکیل شہزاد عطا الہی نے کہاکہ لاہور ہائیکورٹ سے وہ کیسز بھی سپریم کورٹ ٹرانسفر کر دیئے جو سپر ٹیکس سے متعلق نہیں،جسٹس امین الدین خان نے کہاکہ اگر ہائیکورٹس سے کیسز غلط ٹرانسفر ہوئے تو لسٹ بنا کر جمع کرا دیں،ہم کیسز واپس بھجوا دیں گے، جسٹس امین الدین خان نے کہاکہ 15 اپریل سے  روزانہ کی بنیاد پر سماعت کریں گے،آئندہ التوا نہیں دیں گے،سینئر وکیل مخدوم علی خان کی عدم دستیابی کے باعث کیس کی سماعت 15 اپریل تک ملتوی کردی گئی۔

پی ایس ایل، ہمیں فرنچائزز کے کوئی مالکانہ حقوق حاصل نہیں،  علی ترین نے تہلکہ خیز انکشاف  کردیا، نیا تنازعہ کھڑا ہوگیا

مزید :

متعلقہ مضامین

  • تھل کینالز کی تعمیر کیلئے پانی کی دستیابی کے سرٹیفکیٹ کےخلاف حکم امتناع جاری
  • زرداری نے کینالز تعمیر کی اجازت دی، عوامی احتجاج کے بعد مکر گئے، پی ٹی آئی
  • چولستان اور تھل نہروںکی تعمیر کے لیے سرٹیفکیٹ کے خلاف درخواست پرسندھ ہائی کورٹ کا حکم امتناع جاری
  • ارسا کے پانی کی دستیابی کے سرٹیفکیٹ کیخلاف حکم امتناع جاری
  • سندھ ہائیکورٹ نے نئی کینالز سے متعلق ارسا سرٹیفکیٹ پر اسٹے آرڈر جاری کردیا
  • چولستان، تھل کینالز کی تعمیر کیلئے پانی کی دستیابی کے سرٹیفکیٹ کیخلاف حکم امتناع جاری
  • سپر ٹیکس کے نفاذ کیخلاف کیس؛سینئر وکیل مخدوم علی خان کی عدم دستیابی کے باعث 15 اپریل تک ملتوی 
  • دریائے سندھ سے کینالز نکالنے کا معاملہ، خورشید شاہ بھی بول پڑے
  • سسٹم میں پانی نہیں تو یہ کینالز کیسے بنارہے ہیں؟ وزیر آب پاشی سندھ کا سوال