سپریم کورٹ نے 9 مئی کیس میں مقدمات منتقلی کی اپیلیں نمٹا دیں WhatsAppFacebookTwitter 0 7 April, 2025 سب نیوز

اسلام آباد: سپریم کورٹ نے 9 مئی سے متعلق کیس میں اے ٹی سی راولپنڈی کے جج سے مقدمات منتقلی کی اپیلیں نمٹا دیں۔

عدالت عظمیٰ نے لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے پراسیکیوٹر جنرل پنجاب کو کیا گیا 22 لاکھ روپے کا جرمانہ برقرار رکھا ہے۔

دوران سماعت سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ ہائی کورٹ کا فیصلہ پراسیکیوٹر جنرل اور اے ٹی سی جج کے کیریئر پر اثرانداز نہیں ہو گا، پنجاب حکومت کے وکیل نے کہا کہ جج کا تبادلہ ہو چکا ہے، مسئلہ ہائی کورٹ کے ریمارکس اور جرمانے کا ہے۔

چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے کہا کہ چیف جسٹس ہائی کورٹ نے پورا صوبہ چلانا ہوتا ہے، انہوں نے جج کے خلاف ریفرنس پر حکومت کو پیغام دینا تھا۔

چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ لاہور ہائی کورٹ نے حکومت کو پیغام دے دیا جس سے ایڈمنسٹریٹو جج نے بھی اتفاق کیا، ہائی کورٹ کے اختیار میں مداخلت نہیں کرنا چاہتے، جرمانے ادا کر دیں یہ اتنا بڑا مسئلہ نہیں۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: سپریم کورٹ نے

پڑھیں:

بلوچستان کی صورتحال پر سینئرسیاستدانوں پر مشتمل بااختیار کمیٹی بنائی جائے، سپریم کورٹ بار

اسلام آباد:

سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن ک صدر میاں رؤف عطا نے وفاقی حکومت سے اپیل کی ہے کہ بلوچستان کی صورت حال پر سینئر سیاست دانوں پر مشتمل بااختیار اور مینڈیٹ کی حامل کمیٹی تشکیل دی جائے اور بلاتاخیر بلوچستان روانہ کردی جائے۔

سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن سے جاری اعلامیے کے مطابق صدر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن میاں محمد رؤف عطا نے سپریم کورٹ میں چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی سے ملاقات کی۔

اعلامیے میں کہا گیا کہ صدر سپریم کورٹ بار نے چیف جسٹس کو بلوچستان کی صورت حال سے آگاہ کیا اور بتایا کہ بلوچستان میں آئین کے تحت دیے گئے بنیادی حقوق فی الوقت ناپید ہو چکے ہیں اور اس قسم کے حالات نے صوبے میں امن و امان کی صورت حال مزید خراب کر دی ہے۔

صدر سپریم کورٹ بار نے کہا کہ اس کے نتیجے میں صوبے میں عوامی بے چینی، باغیانہ سرگرمیوں میں اضافہ اور سڑکوں کی بندش نے عام شہریوں کی روزمرہ زندگی براہ راست متاثر کی ہے۔

اعلامیے کے مطابق صدر سپریم کورٹ بار نے اپنے ان مشاورتی ملاقاتوں کی تفصیلات بھی شیئر کیں جو بلوچستان کے مسائل پر وسیع البنیاد قومی اتفاق رائے حاصل کرنے کے مقصد سے کی جا رہی ہیں۔

صدر سپریم کورٹ بار نے کہا کہ عمومی طور پر سیاسی اشرافیہ کی اکثریت اس بات پر متفق ہے کہ ان مسائل کا حل جمہوری انداز، سیاسی مکالمے اور مذاکرات کے ذریعے بلوچستان کے عوام کے حقیقی مسائل کو سننے اور حل کرنے میں ہے۔

سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے مطابق اس موقع پر چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے ان کوششوں کو سراہتے ہوئے صدر سپریم کورٹ بار کو قومی اتفاق رائے کی تشکیل کے لیے کی گئی کاوشوں پر خراجِ تحسین پیش کیا۔

اعلامیے میں کہا گیا کہ چیف جسٹس نے کہا کہ بنیادی حقوق کی پاسداری کسی بھی جمہوری معاشرے کی بنیاد ہوتی ہے اور اس بات پر زور دیا کہ بنیادی حقوق کو ہر سطح پر برقرار رکھا جانا چاہیے۔

بلوچستان کی صورت حال کے حوالے سے صدر سپریم کورٹ بار نے ایک بار پھر وفاقی حکومت سے اپیل کی ہے کہ وہ فوری طور پر سینئر سیاست دانوں پر مشتمل ایک کمیٹی نامزد کرے جس سے مکمل اختیار اور مینڈیٹ حاصل ہو اور اس کمیٹی کو بلا تاخیر بلوچستان روانہ کیا جائے۔

چیف جسٹس یحییٰ آفریدی سے ملاقات کے بعد سپریم کورٹ بار سے جاری اعلامیے میں کہا گیا کہ ایسی کمیٹی کو چاہیے کہ وہ بلوچستان نیشنل پارٹی  مینگل اور دیگر احتجاجی سیاسی دھڑوں کے ساتھ بامقصد مکالمہ شروع کرے تاکہ ان کے حقیقی مسائل کو گفتگو اور مذاکرات کے ذریعے حل کیا جا سکے قبل اس کے کہ بہت دیر ہو جائے۔

متعلقہ مضامین

  • سپریم کورٹ، اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کی درخواستیں سماعت کے لیے مقرر
  • دہشت گردی کنٹرول کرنا پارلیمان کا کام ہے، عدالت کا نہیں.سپریم کورٹ
  • دہشت گردی کنٹرول کرنا پارلیمان کا کام ہے، عدالت کا نہیں، سپریم کورٹ
  • ہائیکورٹ کے اختیار میں مداخلت نہیں کرنا چاہتے: چیف جسٹس یحییٰ آفریدی
  • سپریم کورٹ: ججز روسٹر جاری، آئندہ ہفتے 7 بینچز مقدمات کی سماعت کریں گے
  • پاکستان کے اکیسویں چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی بولچ انعام کے حقدار
  • سپریم کورٹ ججز روسٹر جاری، آئندہ ہفتے 7 بینچز مقدمات کی سماعت کریں گے
  • لاہور: ایکس کی بندش کیخلاف درخواست پر سماعت 8 اپریل کو مقرر
  • بلوچستان کی صورتحال پر سینئرسیاستدانوں پر مشتمل بااختیار کمیٹی بنائی جائے، سپریم کورٹ بار