شہر قائد  میں تخریب کاری کا بڑا منصوبہ ناکام، قانون نافذ کرنے والے اداروں نے  منصوبہ بندی کرنے والے کالعدم تنظیم کے 3 دہشت گردوں کو کورنگی سے گرفتار کرلیا گیا۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے کراچی کے علاقے کورنگی میں مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے ایک بڑی کامیابی حاصل کی ہے، اس کارروائی کے دوران کالعدم تنظیم سے تعلق رکھنے والے 3 مطلوب دہشت گردوں کو گرفتار کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق گرفتار افراد کی شناخت انعام اللہ، نعیم اللہ اور طائب کے ناموں سے ہوئی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ گرفتار دہشت گردوں کا تعلق مبینہ طور پر کالعدم تنظیم حافظ گل بہادر گروپ سے ہے، ملزمان ماضی میں خیبر پختونخوا میں مختلف دہشت گردی کی متعدد وارداتوں میں ملوث رہے ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ دہشت گرد حالیہ دنوں میں کراچی منتقل ہو کر دوبارہ اپنے نیٹ ورک کو فعال کر رہے تھے اور شہر میں ممکنہ تخریب کاری کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔قانون نافذ کرنے والے اداروں نے دہشت گردوں کو مزید تفتیش کے لیے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا ہے، جہاں ان سے مزید انکشافات کی توقع کی جا رہی ہے۔قانون نافذ کرنے والے اداروں کی بروقت کارروائی نے ایک بڑا سانحہ رونما ہونے سے بچا لیا، کارروائی کے دوران گرفتار دہشت گردوں سے اہم معلومات حاصل ہوئی ہیں، جن کی روشنی میں مزید گرفتاریوں کا امکان ہے۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: قانون نافذ کرنے والے اداروں

پڑھیں:

تاجکستان میں بجلی کی چوری پر دس سال سزائے قید کا قانون نافذ

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 07 اپریل 2025ء) تاجکستان نے بجلی کے غیر قانونی استعمال پر دس سال قید کی سزا متعارف کرا دی ہے۔ اس وسطی ایشیائی ریاست میں حکام نے یہ قدم ملک میں پانی کی قلت کی وجہ سے کئی دہائیوں سے جاری توانائی کے بحران کے شدت اختیار کر جانے کے بعد اٹھایا ہے۔

تاجکستان میں بجلی کی کھپت ہر سال تقریباً چھ ماہ تک محدود ہے، کیونکہ اس کا پرانا توانائی کا بنیادی ڈھانچہ بڑھتی ہوئی طلب کو پورا کرنے کے لیے جدوجہد کر رہا ہے۔

ملک کی توانائی اور آبی وسائل کی وزارت نے ہفتے کے روز ''بجلی کے استعمال سے متعلق ضوابط کی خلاف ورزیوں پر مجرمانہ ذمہ داری‘‘ متعارف کرانے کے اقدامات کا اعلان کیا۔

یہ ریاست پریس اور معلومات کے بہاؤ کو کس حد تک مضبوطی سے کنٹرول کرتی ہے، اس کی ایک مثال یہ خبر بھی تھی، جو آج بروز پیر صرف آزاد میڈیا آؤٹ لیٹس نے رپورٹ کی۔

(جاری ہے)

نئے قوانین کے تحت، کوئی بھی شخص بجلی کے میٹر کو روکنے، اس میں خلل ڈالنے یا بائی پاس کرنے کی کوشش کرتا پایا گیا، تو اسے 10 سال قید کی سزا ہو گی۔ سابق سوویت یونین کی اس ریاست پر صدر امام علی رحمان کی حکومت ہے، جو 1992 سے اقتدار پر قابض ہیں۔

وزیر انصاف رستم شمومرود نے اپریل کے اوائل میں کہا تھا کہ جو لوگ ادائیگیوں سے بچنے کے لیے میٹر ریڈنگ میں ردوبدل کرتے ہیں یا اسے نظرانداز کرتے ہیں، وہ ''ملک کے اقتصادی مفادات کو شدید نقصان پہنچا رہے ہیں۔

‘‘

تاجکستان میں توانائی کی پچانوے فیصد ضرورت پن بجلی سے پیدا شدہ توانائی کے ذریعے پوری کی جاتی ہے تاہم اس کے لیے درکار پانی کی کمی کی وجہ سے وہاں برسوں سے بجلی کی باقاعدہ لوڈ شیڈنگ کی جا رہی ہے۔

صدر رحمانوف نے مارچ میں کہا تھا کہ انہیں ملک میں بجلی کے بے جا استعمال پر تشویش ہے۔ اس وسطی ایشیائی ملک میں اوسط ماہانہ تنخواہ 240 ڈالر سے بھی کم بنتی ہے۔

ملکی صدر بجلی کے بحران کے ممکنہ حل کے طور پر روگن ہائیڈرو پاور پلانٹ کے منصوبے کی تکمیل پر زور دے رہے ہیں۔

یہ منصوبہ 1990ء کی دہائی میں سوویت یونین کے خاتمے اور پھر تاجک خانہ جنگی کی دور میں ناکامی کا شکار ہو گیا تھا۔ صدر رحمان نے سن دو ہزار کی دہائی میں اس منصوبے کو بحال کیا گیا تاہم بڑھتی ہوئی لاگت کی وجہ سے یہ کئی مرتبہ تاخیر کا شکار ہو چکا ہے اور اس کی تکمیل پر لاگت کا تازہ ترین تخمینہ چھ ارب ڈالر سے زائد لگایا گیا ہے۔

ش ر⁄ م م (اے ایف پی)

متعلقہ مضامین

  • تاجکستان میں بجلی کی چوری پر دس سال سزائے قید کا قانون نافذ
  • گوادر سے لانگ مارچ نہیں کرنے دینگے، کارروائی ہوگی، ڈی سی گوادر
  • کراچی میں دہشتگردی کی منصوبہ بندی کرنے والے فتنہ خوارج کے 3 دہشتگرد گرفتار
  • کراچی، سی ٹی ڈی اور رینجرز کی مشترکہ کارروائی،فتنہ الخوارج کے 3 انتہائی مطلوب دہشت گرد گرفتار
  • فورسز کا ڈی آئی خان میں آپریشن، انتہائی مطلوب خوارج سرغنہ سمیت 9 دہشتگرد ہلاک
  • کراچی میں تخریب کاری کی منصوبہ بند کرنے والے 3 مطلوب دہشت گرد گرفتار
  • افغانستان سے داخلے کی کوشش کرنے والے 8 دہشتگرد ہلاک
  • افغانستان سے داخلے کی کوشش کرنے والے 8 خوارج ہلاک، آئی ایس پی آر
  • سکیورٹی فورسز کا خفیہ اطلاع پر کیچ میں آپریشن، 2 دہشت گرد ہلاک