پوپ فرانسس کی شدید بیماری کے بعد پہلی مرتبہ عوامی تقریب میں شرکت
اشاعت کی تاریخ: 7th, April 2025 GMT
ویٹیکن سٹی: پوپ فرانسس نے اتوار کے روز سب کو حیران کرتے ہوئے عوامی مقام پر اچانک شرکت کی، حالانکہ وہ محض دو ہفتے قبل شدید نمونیہ کے باعث اسپتال سے ڈسچارج ہوئے تھے۔
88 سالہ پوپ فرانسس کو اسپتال سے واپسی کے بعد آرام کا مشورہ دیا گیا تھا، لیکن وہ ویل چیئر پر سینٹ پیٹرز اسکوائر میں عوام کے درمیان پہنچے اور ایک خصوصی مسیحی عبادت (ماس) کے بعد موجود لوگوں کو دعائیں دیں۔
پوپ کی سانس لینے میں مدد کے لیے ناک میں آکسیجن ٹیوبز لگی ہوئی تھیں، اور ان کی آواز کمزور ہونے کے باوجود قدرے واضح تھی۔ ان کا آخری عوامی رابطہ 14 فروری کو ہوا تھا، جبکہ وہ 23 مارچ کو جمیلی اسپتال سے فارغ ہوئے تھے۔
رپورٹ کے مطابق، پوپ کو اگلے دو ماہ مکمل آرام اور عوام سے دوری کا مشورہ دیا گیا ہے، لیکن وہ اتوار کی صبح سورج کی روشنی میں جمع ہونے والے لوگوں کے درمیان گھل مل گئے اور ان کو دعائیں دیں۔
یہ منظر نہ صرف حوصلہ افزا تھا بلکہ ایسٹر سے دو ہفتے قبل مسیحیوں کے لیے خوشی کی خبر بھی لایا۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
محمد علی درانی کا پی پی پی اور مسلم لیگ (ن) پر نہروں کے منصوبے کو متنازعہ بنانے کا الزام
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) سینیئر سیاستدان اور سابق وفاقی وزیر محمد علی درانی نے نہروں کے منصوبے کو متنازعہ بنانے کا ذمہ دار پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کو قرار دے دیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر نہروں کے منصوبے پر عوامی تائید اور آئینی تقاضے پورے کیے بغیر کام کیا گیا، تو یہ منصوبہ بھی کالا باغ ڈیم کی طرح ایک تنازعہ بن جائے گا۔
محمد علی درانی نے مزید کہا کہ نئی نہروں سے عام کسان، کاشتکار اور مقامی آبادی کو کیا فائدہ پہنچے گا؟ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کی مجرمانہ خاموشی عوامی ردعمل کا باعث بن رہی ہے۔ سندھ کے عوام کی بے چینی اور احتجاج کی وجہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کی منافقت ہے، جس سے فوج کو بھی متنازعہ بنایا جا رہا ہے۔
انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) ‘اقتدار کے لیے بھائی بھائی اور نہروں پر لڑائی’ کا مجرمانہ کھیل کھیل رہی ہیں۔ بلاول بھٹو کا نہروں پر احتجاج اور مسلم لیگ (ن) کا صدر زرداری کی جانب سے منظوری دینے کا بیان صوبوں کے عوام کو لڑانے کی سازش ہے۔
محمد علی درانی نے کہا کہ پاکستان کے مفاد کے منصوبوں پر عوامی تائید پیدا کرنا وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی ذمہ داری تھی، جسے دانستہ طور پر پورا نہیں کیا گیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ 9 مئی سے نہروں تک کے معاملات کی خرابی حکومتی سازشوں کا نتیجہ ہے۔
Post Views: 1