ٹرمپ نے روس پر اضافی ٹیرف کیوں نہیں لگایا؟ اصل وجہ سامنے آگئی
اشاعت کی تاریخ: 7th, April 2025 GMT
واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے مختلف ممالک پر اضافی درآمدی ٹیرف عائد کرنے کے بعد یہ سوال اٹھا کہ روس کو اس فہرست سے کیوں خارج رکھا گیا؟ اب اس فیصلے کی اصل وجہ سامنے آ گئی ہے۔
گزشتہ دنوں امریکا نے درآمدات پر کم از کم 10 فیصد ٹیرف عائد کیا، جبکہ چین، کینیڈا، برطانیہ، آسٹریلیا اور دیگر یورپی اتحادی ممالک پر اس سے بھی زیادہ 34 فیصد تک ٹیرف نافذ کیا گیا۔ لیکن روس، جو کہ امریکہ کا طویل مدتی حریف سمجھا جاتا ہے، اس فہرست سے باہر رہا۔
ابتدائی طور پر وائٹ ہاؤس کی پریس سیکرٹری کیرولین لیوٹ نے وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ نے پہلے ہی روس پر تجارتی پابندیاں عائد کر رکھی ہیں، اور دونوں ممالک کے درمیان تجارت کا حجم محدود ہے۔
تاہم برطانوی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق سال 2024 میں امریکہ اور روس کے درمیان تجارت کا حجم 3.
اب غیر ملکی خبر رساں ایجنسی نے انکشاف کیا ہے کہ نیشنل اکنامک کونسل کے ڈائریکٹر کیون ہیسٹ نے بتایا ہے کہ روس پر ٹیرف نہ لگانے کی وجہ یوکرین جنگ کے خاتمے کے لیے جاری مذاکرات ہیں۔ امریکہ روس اور یوکرین سے علیحدہ علیحدہ بات چیت کر رہا ہے، اور صدر ٹرمپ کی روسی صدر سے ٹیلیفون پر بات بھی ہو چکی ہے۔
اس پس منظر میں روس پر اضافی دباؤ ڈالنے سے گریز کیا گیا تاکہ امن مذاکرات میں رکاوٹ نہ آئے۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
چین کیساتھ تجارتی خسارہ حل کرنے تک ڈیل نہیں کرونگا، امریکی صدر کا اپنے فیصلے سے پیچھے ہٹنے سے انکار
چین کیساتھ تجارتی خسارہ حل کرنے تک ڈیل نہیں کرونگا، امریکی صدر کا اپنے فیصلے سے پیچھے ہٹنے سے انکار WhatsAppFacebookTwitter 0 7 April, 2025 سب نیوز
واشنگٹن(آئی پی ایس )امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ٹیرف کے نفاذ پر ڈٹ گئے۔ عالمی اسٹاک مارکیٹس میں بھونچال کے سوال پر بولے کبھی کبھار آپ کو دوائی بھی لینی ہوتی ہے، جب تک چین کے ساتھ تجارتی خسارہ حل نہیں کریں گے، ڈیل نہیں کروں گا۔ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا چین کا ٹریڈ سرپلس ناپائیدار ہے، ٹیرف پر یورپی اور ایشیائی رہنماوں سے بات ہوئی ہے۔
خیال رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے چند روز قبل چین سمیت دنیا کے مختلف ممالک پر جوابی ٹیرف نافذ کیا گیا تھا۔ٹرمپ ٹیرف کے باعث صرف دو روز میں امریکی اسٹاک مارکیٹ میں سرمایہ کاروں کے 60 کھرب ڈالر سے زائد ڈوب گئے۔آئی ایم ایف کی مینجنگ ڈائریکٹرکرسٹالینا جارجیوا کا کہنا ہے کہ سست شرحِ نمو کے وقت امریکی ٹیرف عالمی معیشت کے لیے خطرہ قرار دیا ہے ۔
امریکی سینٹرل بینک کے سربراہ جیروم پاویل نے قیمتوں میں اضافے اور معاشی ترقی کی رفتار میں کمی سے خبردار کرتے ہوئے صدر ٹرمپ کے اصرار کے باوجود شرحِ سود میں فی الحال کمی سے انکار کر دیا ہے۔یاد رہے کہ امریکی صدر ٹرمپ نے چینی مصنوعات کی درآمد پر مجموعی طور پر 54 فیصد ٹیرف عائد کیا تھا جس کے جواب میں چین نے بھی امریکی مصنوعات کی درآمد پر 34 فیصد ٹیرف کا اعلان کیا ہے۔