عمران خان کی اہلیہ بشری بی بی نے جیل میں بہتر سہولیات مانگ لیں
اشاعت کی تاریخ: 7th, April 2025 GMT
سابق خاتون اول اور بانی پی ٹی آئی عمران خان کی اہلیہ بشری بی بی نے اڈیالہ جیل میں بہتر سہولیات کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کرتے ہوئے مزید سہولیات مانگ لیں۔
بشری بی بی نے وکلا کے ذریعے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کرتے ہوئے مؤقف اپنایا کہ بطور خاتون اول وزیر اعظم ہاؤس میں مقیم رہی، اپنے بہتر معیار زندگی کی وجہ سے قانون کے مطابق بہتر سہولیات کی حقدار ہوں۔
اپنی درخواست میں بشری بی بی نے کہا کہ بہتر سہولیات کے لیے جیل حکام کو درخواست کی، سپرٹینڈنٹ اڈیالہ جیل نے درخواست پر کان نہیں دھرے۔
درخواست میں کہا گیا کہ بشری بی بی کے شوہر بانی پی ٹی آئی عمران خان کو اسی جیل میں بہتر سہولیات کا حقدار قرار دیا گیا ہے، فریقین کو اپنی قانونی ذمہ داریاں پوری کرنے کی ہدایت کی جائے۔
اس میں استدعا کی گئی کہ جیل رولز 1978 کے تحت بشری بی بی کو بہتر سہولیات کی فراہمی کا حکم دیا جائے۔
درخواست میں وفاق، سپرٹنیڈنٹ اڈیالہ جیل اور چیف کمشنراسلام آباد کو فریق بنایا گیا ہے، بشری بی بی اڈیالہ جیل میں 190 ملین پاؤنڈ کیس میں 7 سال قید کی سزا کاٹ رہی ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: بہتر سہولیات اڈیالہ جیل جیل میں
پڑھیں:
عمران خان توہم پرست ہوگئے تھے، نعیم بخاری کا انکشاف
اسلام آباد:سینئر قانون دان نعیم بخاری نے انکشاف کیا ہے کہ عمران خان توہم پرست ہوگئے تھے۔
حالیہ پوڈ کاسٹ میں گفتگو کرتے ہوئے نعیم بخاری نے واضح کیا کہ وہ پی ٹی آئی کے کارکن اور عمران خان کو آج بھی پسند کرتے ہیں۔
انہوں نے اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ اس سب کے باوجود جو سچ اور حق ہے میں وہ بولتا ہوں اور یہ حقیقت ہے کہ عمران خان توہم پرست ہوگئے تھے۔
نعیم بخاری کے مطابق عمران خان کی توہم پرستی کا یہ عالم تھا کہ وہ دن، راستے اور حتی کہ کپڑوں کے بارے میں رائے دیتے اور انہیں اچھا یا برا مانتے تھے۔
انہوں نے کہا کہ اگر میں عمران خان کا مشیر ہوتا تو مشورہ دیتا کہ انہیں القادر ٹرسٹ کی زمین کو ہاتھ بھی لگانا نہیں چاہیے تھا۔
نعیم بخاری نے شکوہ کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان مردوں کو پہچان سکتے ہیں اور نہ ہی عورتوں کو، وہ فواد چوہدری کو کیسے منتخب اور بابر اعوان کو مشیر کیسے بناسکتے ہیں؟۔
انہوں نے مزید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ریاست کا ملکیتی ہار آپ توشہ خانہ سے کیسے لے سکتے ہیں؟ بطور وزیراعظم کوئی پین یا پینسل بھی تحفہ ملے تو وہ ریاست کی ملکیت ہے۔