پی ایس ایل 10: لاہور، پنڈی، ملتان کے میچز کیلئے فوج و رینجرز طلب
اشاعت کی تاریخ: 7th, April 2025 GMT
لاہور، راولپنڈی اور ملتان میں پاکستان سپر لیگ کے میچز کی سیکیورٹی کے لیے فوج اور رینجرز کے دستے طلب کرلیے گئے۔
اس حوالے سے محکمہ داخلہ پنجاب نے وفاقی وزارت داخلہ کو درخواست بھجوا دی ہے۔
محکمہ داخلہ پنجاب کے مطابق فول پروف سیکیورٹی میں پولیس کی معاونت کے لیے فوج اور رینجرز کے دستے طلب کیے گئے ہیں۔ لاہور، راولپنڈی اور ملتان کے لیے رینجرز کے 1، 1 ونگ اور آرمی کی 2، 2 کمپنیوں کی خدمات طلب کی گئی ہیں۔
محکمہ داخلہ پنجاب نے درخواست میں کہا ہے کہ پی ایس ایل میں بین الاقوامی کرکٹرز اور میچ آفیشلز حصہ لے رہے ہیں۔ ملکی و غیر ملکی کھلاڑیوں، میچ آفیشلز اور عملے کی شرکت کے باعث یہ ہائی پروفائل ایونٹ ہے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ لاہور، راولپنڈی اور ملتان میں میچز، ٹیموں کے قیام اور سفر کے دوران فول پروف سیکیورٹی انتظامات کیےجائیں گے۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
آزاد کشمیر میں امن و امان مؤثر بنانے کیلئے رینجرز تعینات کردی جائے گی، وزیراعظم انوارالحق
اسلام آباد:آزاد جموں و کشمیر کے وزیراعظم چوہدری انوارالحق نے کہا ہے کہ آزاد کشمیر میں امن و امان کو مزید مؤثر بنانے کے لیے رینجرز کی تعیناتی کی کابینہ سے باضابطہ منظوری حاصل کر لی گئی ہے جس کے تحت ایک ہزار جوان اور 300 افسران مروجہ قواعد و ضوابط کے تحت بھرتی کیے جائیں گے جو مقامی ہوں گے۔
سرکاری خبرایجنسی اے پی پی کودیے گئے انٹرویو میں وزیراعظم آزاد جموں و کشمیر چوہدری انوارالحق نے واضح طور پر کہا کہ رینجرز فورس کی قیادت آزاد کشمیر کے مقامی افسران کے سپرد ہوگی جبکہ کسی غیر ریاستی فرد کو اس فورس کا حصہ نہیں بنایا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے ممکنہ خطرات کے پیش نظر حکومت محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) کے قیام کے آخری مراحل میں ہے تاکہ عوام کو تحفظ فراہم کیا جا سکے۔
ان کا کہنا تھا کہ موجودہ حالات میں یہ اقدام ناگزیر ہوچکا ہے، خاص طور پر جب پاکستان کی مسلح افواج نے امن کے قیام کے لیے عظیم قربانیاں دی ہیں۔
حکومتی کی کارکردگی پر روشنی ڈالتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 71 ارب روپے کے خسارے کے باوجود سرکاری ملازمین کو عید سے قبل تنخواہوں کی ادائیگی ممکن بنائی گئی، بلدیاتی اداروں کو فنڈز جاری کیے گئے، بند منصوبوں کو فعال کیا گیا اور جامعات کو مالی امداد فراہم کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نے مالی دباؤ کے باوجود مسلسل کارکردگی دکھائی ہے۔
وزیراعظم آزاد کشمیر نے بتایا کہ تعلیم اور بنیادی ڈھانچے کی بہتری کے لیے بھی پیش رفت جاری ہے، "آؤٹ آف اسکول چلڈرن” منصوبہ جلد آغاز کے مراحل میں ہے اور وزیراعظم پاکستان نے تین ارب روپے مالیت کے دانش اسکول منصوبے کی منظوری دی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ مظفرآباد میں شونٹر ٹنل کی تعمیر بھی وفاقی تعاون سے شروع کی جائے گی۔
ریاست آزاد کشمیر میں بینکاری کے شعبے کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آزاد جموں و کشمیر بینک کو 30 جون سے قبل شیڈیولڈ بینک کا درجہ دلانے کے لیے تمام حکومتی ذمہ داریاں مکمل کر لی گئی ہیں اوردیگر انتظامی مراحل بینک کی انتظامیہ کے سپرد ہیں۔
انتظامی اصلاحات کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ بلدیاتی نمائندوں کے ساتھ مذاکرات کامیابی سے مکمل ہو چکے ہیں، بلدیاتی ادارے آزاد کشمیر کے آئینی نظام کا اہم جزو ہیں اور ان کی شمولیت کے بغیر گورننس کا عمل مکمل نہیں ہو سکتا۔
انہوں نے کہا کہ اراکین اسمبلی کے ترقیاتی فنڈز کے اجرا کا معاملہ آئینی طریقے سے عدالتی راستے یا قانون سازی کے ذریعے حل کیا جائے گا۔
سیاسی وابستگی کی بنیاد پر بھرتیوں کے الزامات مسترد کرتے ہوئے وزیراعظم آزاد کشمیر نے کہا کہ تمام تقرریاں باقاعدہ اشتہار اور میرٹ کے تحت کی گئی ہیں، تاہم بعض خصوصی حالات، جیسے دور افتادہ علاقوں میں صحت کی سہولیات کی فوری فراہمی کے لیے ’ریاستی باشندہ‘ کی شرط میں نرمی برتی گئی تاہم رینجرز اور پولیس جیسی حساس فورسز میں کسی غیر ریاستی فرد کو شامل نہیں کیا گیا۔
خطے کی سیکیورٹی صورت حال پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے بھارت پر الزام عائد کیا کہ وہ پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کے لیے دہشت گردی کی نئی لہر کو ہوا دے رہا ہے، بھارتی خفیہ ایجنسی ’را‘ دشمن عناصر کے ساتھ مل کر پاکستان اور آزاد کشمیر میں عدم استحکام پیدا کرنے کی کوشش کر رہی ہے جس کے نتائج نہایت خطرناک ہو سکتے ہیں۔
چوہدری انوارالحق نے کہا کہ پاک فوج نے گزشتہ 77 برسوں میں لائن آف کنٹرول کی حفاظت اور آفات کے دوران عوام کی خدمت میں جو قربانیاں دی ہیں وہ ناقابل فراموش ہیں، ان اداروں کے خلاف بے بنیاد الزامات کسی صورت قابل قبول نہیں۔