فلسطینی حکام کے مطابق اسرائیلی فورسز نے مغربی کنارے کے علاقے ترمسعیا میں ایک 14 سالہ فلسطینی نژاد امریکی شہری عمر محمد ربیع کو فائرنگ کر کے شہید کر دیا۔

ترمسعیا کے میئر عدیب لافی نے رائٹرز کو بتایا کہ عمر ربیع اپنے دو ساتھیوں کے ساتھ قصبے کے داخلی راستے پر موجود تھا جب ایک اسرائیلی آبادکار نے ان پر گولیاں چلائیں۔ بعد ازاں اسرائیلی فوج نے عمر کو حراست میں لیا اور پھر اسے مردہ قرار دے دیا۔

فلسطینی وزارت خارجہ نے اس واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے ماورائے عدالت قتل قرار دیا اور کہا کہ یہ اسرائیل کی مسلسل استثنیٰ کی پالیسی کا نتیجہ ہے۔

دوسری جانب اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ ترمسعیا میں ایک انسداد دہشتگردی کارروائی کے دوران ان کے فوجیوں نے "تین دہشتگردوں" کو پہچانا جو سڑک پر پتھراؤ کر کے شہریوں کو خطرے میں ڈال رہے تھے۔ فوج کے مطابق، "فوجیوں نے دہشتگردوں پر فائرنگ کی، ایک کو ہلاک اور دو کو زخمی کر دیا۔"

واقعے نے عالمی سطح پر تشویش کو جنم دیا ہے، خاص طور پر اس وجہ سے کہ عمر ربیع امریکی شہریت رکھتا تھا اور کم عمر تھا۔

 

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

غزہ میں صورتحال بے قابو؛ صحافی، ڈاکٹر اور حماس کمانڈر سمیت 30 شہید

غزہ میں صورتحال بے قابو ہو گئی۔ اسرائیلی وحشیانہ حملوں میں گزشتہ روز بچوں اور خواتین سمیت مزید 30 فلسطینی شہید ہو گئے۔ شمالی غزہ کے مسلسل اسرائیلی محاصرے کے باعث شمالی غزہ کے مرکزی شہر میں پانی کی سپلائی بھی مکمل بند ہو گئی۔ اسرائیل نے غزہ شہر کے جنوب سے فلسطینیوں کی مزید جبری نقل مکانی  کا حکم دے دیا۔

صدر فلسطین ہلال احمر سوسائٹی کے مطابق اسرائیلی حملے میں حال ہی میں 15 طبی اور ایمرجنسی اہلکاروں کا قتل مشتبہ جنگی جرم ہے جو غزہ جنگ  کے تاریک ترین لمحات میں سے ایک ہے ۔ 

فلسطینی جرنلسٹس پروٹیکشن کمیٹی  کے مطابق اسرائیل نے  لبنان میں ٹارگٹڈ حملہ کرتے ہوئے فلسطینی صحافی محمد صالح محمد برداوِل، ان کی اہلیہ اور ان کے تین بچوں سمیت شہید کر دیا۔ صالح 18 مارچ کے بعد شہید ہونے والے چوتھی فلسطینی صحافی ہیں۔

میڈیا رپورٹس اور اسرائیلی و فلسطینی حکام کے مطابق اسرائیل نے لبنان کے علاقے صیدا کے رہائشی علاقے میں ایک فلیٹ پر حملہ کر کے حماس کمانڈر حسن فرحات کو ان کے بیٹے اور بیٹی سمیت شہید کر دیا۔ڈاکٹرز ودآئوٹ بارڈرز (ایم ایس ایف) نے کہا ہے کہ اسرائیل نے ان کی تنظیم کے11 ویں ڈاکٹر حسام آل لولو، ان کی اہلیہ اور 28 سالہ بیٹی کو بمباری کر کے شہید کردیا۔

اقوام متحدہ کے ادارہ انسانی حقوق کے ہائی کمشنر  وولکر ترک نے  غزہ،مغربی کنارے پر سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس میں کہا ہے کہ  غزہ میں اسرائیلی  حملوں کے نتیجے میں عالمی ادارے کے   اہلکاروں کی حالیہ ماوات جنگی جرائم کمیشن کے لئے باعث تشویش ہیں۔

 پاکستان کے مستقل مندوب  عاصم افتخار احمد نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیلی  حملوں سے مسائل کا  شکار فلسطینیوں کو ریلیف فراہم کرنے میں ناکامی،سلامتی کونسل کی کارکرگی پر سوالیہ نشان  ہے۔فلسطین میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ ناقابل قبول ہے اور سلامتی کونسل کو  اس سب کو روکنے کیلئے لازما اقدامات کرنے چاہئیں۔

چین کے مستقل نمائندے فو چھونگ نے زور دیا کہ دو ریاستی حل ہی واحد ممکنہ راستہ ا ور جنگ کو دوبارہ شروع کرنا صرف مزید قتل اور نفرت کو جنم دیگا۔اقوام متحدہ کے  ادارے انروا کے سربراہ نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیل کا غزہ میں خوراک کو ہتھیار کے طور استعمال اجتماعی سزا ہے۔

ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بغائی نے اسرائیل کی جانب سے صحافیوں کا ہدف بنا کر قتل،  امدادی کارکنوں اور طبی مراکز پر جان بوجھ کر حملوں کو جنگی جرائم   قرار دیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • غزہ میں صیہونی فورسز کی بربریت جاری، خواتین اور بچوں سمیت مزید 32 فلسطینی شہید
  • اسرائیلی فوج کی غزہ پر بمباری کا سلسلہ جاری، مزید 39 فلسطینی شہید ہوگئے
  • غزہ میں اسرائیلی بربریت میں مزید درجنوں فلسطینی شہید
  • غزہ میں اسرائیلی حملوں میں مزید 46 فلسطینی شہید،بمباری جاری
  • صیہونی فوج کی بمباری سے مزید 120 فلسطینی شہید، حماس کا اسرائیل کو انتباہ
  • غزہ: اسرائیلی فوج کی فلسطینی طبی کارکن کو قتل کرنے کی ویڈیو سامنے آگئی
  • غزہ میں اسرائیلی جارحیت جاری؛ حماس کمانڈر سمیت مزید 60 افراد شہید
  • صیہونی فوج کی بمباری سے مزید 120 فلسطینی شہید، حماس نے اسرائیل کو خبردار کردیا
  • غزہ میں صورتحال بے قابو؛ صحافی، ڈاکٹر اور حماس کمانڈر سمیت 30 شہید