پی ٹی آئی رہنماؤں میں اختلافات کی لہر برقرار، معاملہ عمران خان کے سامنے اٹھانے کی یقین دہانی
اشاعت کی تاریخ: 7th, April 2025 GMT
سابق وزیر اعظم عمران خان کی بہن علیمہ خان سمیت پی ٹی آئی کے رہنماؤں سلمان اکرم راجہ اور فردوس شمیم نقوی نے شہرام ترکئی، اسد قیصر اور عاطف خان سے رابطہ کرکے انہیں وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کے بیان پر ردعمل نہ دینے کی اپیل کی ہے۔
تحریک انصاف کے رہنماؤں نے معاملہ پی ٹی آئی کے بانی چیئرمین عمران خان کے سامنے اٹھانے کی یقین دہانی بھی کرائی ہے، دوسری جانب کرپشن الزامات کی زد پر آئے اسپیکر خیبر پختونخوا بابر سلیم سواتی نے پارٹی کی احتساب کمیٹی کو اپنا جواب جمع کرادیا ہے۔
ذرائع کے مطابق کرپشن کے الزامات ثابت ہونے پر بابر سواتی کو عہدے سے ہٹائے جانے کا امکان ہے، بصورت دیگر ان کی اعظم سواتی سے صلح کروائی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی کے اندرونی اختلافات میں شدت، علی امین گنڈاپور اور اسد قیصر آمنے سامنے
سوشل میڈیا پر علی امین گنڈاپور کے بیان کے بعد پی ٹی آئی میں اختلافات کی لہر دوڑ گئی ہے، رکن قومی اسمبلی شہرام ترکئی نے مرکزی قیادت سے وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کے بیان کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
شہرام ترکئی کا کہنا ہے کہ ایسے بیانات سے بانی پی ٹی آئی کی تحریک کو نقصان پہنچے گا، وزیر اعلیٰ اپنی توانائیاں امن وامان کی بحالی اور گڈ گورننس پر مرکوز رکھیں، انہوں نے پارٹی قیادت سے بانی چیئرمین کاموقف قوم کے سامنے لانے کا مطالبہ کیا۔
’ہم وزیراعلیٰ کے بیان کا جواب دینے کا حق محفوظ رکھتے ہیں، موجودہ حالات میں ایسے بیانات سے بانی چیئرمین کی تحریک کو نقصان پہنچے گا۔‘
مزید پڑھیں: عاطف نے عمران خان سے منسوب بیان کی تصدیق کا مطالبہ کیوں کیا؟
واضح رہے کہ اس سے قبل دو طرفہ بیان بازی کے بعد سابق اسپیکر قومی اسمبلی اور رکن پارلیمنٹ اسد قیصر نے بھی مرکزی قیادت سے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کے بیان کی مکمل تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا۔
سماجی رابطے کی ویب سائیٹ ایکس پر جاری بیان میں اسد قیصر نے پارٹی کی مرکزی قیادت سے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے حالیہ بیان کی مکمل تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے بانی پی ٹی آئی عمران خان کا مؤقف قوم کے سامنے لانے کا کہا تھا۔
’ہم وزیرِاعلیٰ کے بیان کا جواب دینے کا حق محفوظ رکھتے ہیں تاہم موجودہ حالات میں ایسی باتوں سے گریز کرنا، ملک اور بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے لیے ضروری سمجھتے ہیں۔‘
مزید پڑھیں: تیمور جھگڑا اور علی امین گنڈاپور میں جھگڑا کیا ہے؟
اسد قیصر کا کہنا تھا کہ اس وقت ہماری ساری توجہ عمران خان اور دیگر بے گناہ قیدیوں کی رہائی پر مرکوز ہونی چاہیے، غیر ضروری بیانات کے ذریعے پارٹی کے اندرونی معاملات کو ہوا دے کر عمران خان کی رہائی کی جدوجہد کو کمزور نہیں کرنا چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ کو چاہیے کہ وہ اپنی تمام تر توانائیاں صوبے میں بہتر گورننس، امن و امان کی بحالی اور عمران خان اور دیگر بے گناہ اسیران کی رہائی کی جدوجہد پر مرکوز رکھیں۔
واضح رہے کہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے اپنے حالیہ انٹرویو میں کہا تھا کہ عاطف خان، شہرام ترکئی اور اسد قیصر سازشی ہیں، اس لیے عمران خان نے انہیں صوبائی اسمبلی کا ٹکٹ نہ دینے کا کہا تھا، اگر وہ صوبائی اسمبلی میں آئے تو مجھے تنگ کریں گے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسد قیصر سابق وزیر اعظم سلمان اکرم راجہ علی امین گنڈاپور علیمہ خان عمران خان فردوس شمیم نقوی وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: سلمان اکرم راجہ علی امین گنڈاپور علیمہ خان فردوس شمیم نقوی وزیراعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور خیبر پختونخوا بانی چیئرمین پی ٹی ا ئی کا مطالبہ وزیر اعلی کے سامنے قیادت سے
پڑھیں:
پی ٹی آئی میں اختلافات سنگین ہوگئے، اسد قیصر اور وزیراعلیٰ گنڈاپور آمنے سامنے
اسلام آباد:خیبرپختونخوا میں پی ٹی آئی کے اندر اختلافات سنگین صورت حال اختیار کرگئے ہیں اور سابق اسپیکر قومی اسمبلی اور رکن پارلیمنٹ اسد قیصر نے مرکزی قیادت سے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کے بیان کی مکمل تحقیقات کا مطالبہ کردیا۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر جاری بیان میں پی ٹی آئی کے سینئر رہنما اسد قیصر نے کہا کہ میں پارٹی کی مرکزی قیادت سے مطالبہ کرتا ہوں کہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے حالیہ بیان کی مکمل تحقیقات کی جائیں۔
انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے چیئرمین عمران خان کا مؤقف قوم کے سامنے لایا جائے، ہم وزیر اعلیٰ کے بیان کا جواب دینے کا حق محفوظ رکھتے ہیں تاہم موجودہ حالات میں ایسی باتوں سے گریز کرنا، ملک اور بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے لیے ضروری سمجھتے ہیں۔
اسد قیصر نے کہا کہ اس وقت ہماری ساری توجہ عمران خان اور دیگر بے گناہ قیدیوں کی رہائی پر مرکوز ہونی چاہیے، غیر ضروری بیانات کے ذریعے پارٹی کے اندرونی معاملات کو ہوا دے کر عمران خان کی رہائی کی جدوجہد کو کمزور نہیں کرنا چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ کو چاہیے کہ وہ اپنی تمام تر توانائیاں صوبے میں بہتر گورننس، امن و امان کی بحالی اور عمران خان اور دیگر بے گناہ اسیران کی رہائی کی جدوجہد پر مرکوز رکھیں۔
پی ٹی آئی کے رہنما شہرام ترکئی نے بھی علی امین گنڈاپور کے بیان پر احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی کی مرکزی قیادت سے مطالبہ کرتا ہوں کہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے بیان کی مکمل تحقیقات ہونی چاہئیں۔
انہوں نے کہا کہ بانی چیئرمین کامؤقف قوم کے سامنے لایا جائے، ہم وزیراعلیٰ کے بیان کا جواب دینے کا حق محفوظ رکھتے ہیں، موجودہ حالات میں ایسے بیانات سے بانی چیئرمین کی تحریک کو نقصان پہنچے گا۔
شہرام تراکئی کا کہنا تھا کہ ہماری توجہ بانی چیئرمین اور بے گناہ قیدیوں کی رہائی پر مرکوز ہونی چاہیے نہ کہ بیانات کے ذریعے پارٹی کے اندرونی معاملات کو ہوا دیا جائے۔
رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کو چاہیے کہ وہ اپنی تمام ترتوانائیاں صوبے میں بہترحکمرانی، امن و امان کی بحالی پرمرکوز رکھے۔