خاتون اوّل آصفہ بھٹو زرداری کی اسپتال آمد، صدر مملکت کی خیریت دریافت کی
اشاعت کی تاریخ: 7th, April 2025 GMT
آصفہ بھٹو نے کراچی کے نجی اسپتال میں ڈاکٹر عاصم سے اپنے والد صدر مملکت آصف علی زرداری کی صحت سے متعلق معلومات لیں۔ ڈاکٹر عاصم نے آصفہ بھٹو کو مختلف رپورٹس سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ صدر مملکت کی طبعیت میں مزید بہتری آئی ہے۔
مزید پڑھیں: وزیر اعظم شہبازشریف کا صدر زرداری کو فون، جلد صحتیابی کی دعا
دوسری طرف بلاول بھٹو زرداری 10 روزہ نجی دورے پر دبئی روانہ ہوگئے ہیں۔ بلاول بھٹو زرداری چند روز تک بیرون ملک قیام کریں گے، بلاول بھٹو زرداری کا بیرون ملک شیڈول دورہ ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آصف زرداری آصفہ بھٹو زرداری عیادت.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ا صفہ بھٹو زرداری عیادت بھٹو زرداری
پڑھیں:
ڈاکٹر عاصم نے صدر آصف زرداری کی صحت سے متعلق بتا دیا
صدر مملکت آصف علی زرداری : فوٹو فائلصدر مملکت آصف علی زرداری کے معالج ڈاکٹر عاصم حسین نے صدر مملکت کی صحت سے متعلق بتاتے ہوئے کہا کہ ان کی طبعیت بہت بہتر ہے۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈاکٹر عاصم نے کہا کہ صدر مملکت کے ٹیسٹ کیے تو معلوم ہوا کہ کورونا ہوا ہے، کچھ ایسی ادویات ہیں جو پاکستان میں دستیاب نہیں تھیں وہ منگوائیں، اب صدر کی طبعیت بہت بہتر ہے، انفیکشز ڈیزیز کے ماہرین کی جانب سے انہیں مسلسل چیک کیا جا رہا ہے، کورونا کے کیسز اب بھی آ رہے ہیں لیکن وہ اتنا خطرناک نہیں ہے۔
ڈاکٹر عاصم حسین نے کہا کہ صدر زرداری بالکل ٹھیک ہیں، میڈیکلی فٹ ہیں، انہیں ان کے اسپیشلسٹ دیکھ رہے ہیں، انفیکشن کنٹرول کے ڈاکٹر، ڈاکٹر اسامہ بھی صدر مملکت کو دیکھ رہےہیں۔
عاصم حسین نے کہا کہ صدر زرداری کی صحت سے متعلق قیاس آرائی مناسب نہیں، صدر زرداری کی صحت سے متعلق سیاسی کورونا کہنا بالکل غلط بات ہے، ہمارے پاس ریکارڈ ہے کورونا کیسز اب بھی آرہے ہیں، لیکن یہ پہلے جیسا کورونا نہیں، یہ کورونا کا ایک اور قسم کا ویرینٹ ہے، کورونا کا یہ ویرینٹ اتنا مہلک نہیں، اس کے اتنے منفی اثرات نہیں، کورونا کی اینٹی وائرل دوائیاں آگئی ہیں جو کافی مؤثر ہیں۔
ڈاکٹر عاصم نے کہا کہ سیاسی مخالفین جو مرضی ہے کہتے رہیں ہم تو ہر چیز کو ٹوئسٹ دیتے ہیں، سیاسی مخالفین چاہے کوئی اچھا ہو یا بیمار ہر چیز پر ٹوئسٹ دیتے ہیں، بھارت تو ویسے ہی ہمارا دشمن ہے، پھر یہاں کا سوشل میڈیا بھارت کے سوشل میڈیا سے چیزیں اٹھاتا ہے، بھارتی سوشل میڈیا سے چیزیں اٹھا کر چلانا مناسب نہیں۔