پی ٹی آئی میں بڑھتے اختلافات‘ بیرسٹر گوہر نے پارٹی رہنماؤں کو بیان بازی سے روکدیا
اشاعت کی تاریخ: 7th, April 2025 GMT
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) بیرسٹرگوہر نے پارٹی میں بڑھتے اختلافات کے پیش نظر رہنماؤں کو میڈیا میں بیان بازی سے روک دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ آئندہ پارٹی عہدیدار عوامی سطح پر اختلافات کا اظہار نہیں کریں گے اور پارٹی اپنے تمام معاملات مناسب فورم پر ہی حل کرے گی۔ وزیراعلیٰ خیبر پی کے علی امین گنڈاپور نے سوشل میڈیا پر ایک بیان میں پی ٹی آئی کے بعض رہنماؤں پر سازش کرنے کا الزام لگایا تھا جس کے جواب میں پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی شہرام خان ترکئی نے علی امین گنڈا پور کے بیان کی تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا۔ شہرام ترکئی نے کہا کہ اس قسم کے بیانات سے عمران خان کی تحریک کو نقصان پہنچے گا۔ انہوں نے وزیراعلیٰ کو مشورہ دیا تھا کہ وہ اپنی توانائیاں امن و امان کی بحالی اور طرز حکومت پر بہتر بنانے پر مرکوز رکھیں۔ انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کی رہائی کی کوششوں کو کمزور نہیں کرنا چاہیے۔ اگر عمران خان نے ہمارے خلاف کوئی بیان دیا ہے تو اس کی تصدیق ہونی چاہیے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
امریکی کانگریس میں قانون سازی کا پی ٹی آئی سے کوئی تعلق نہیں، بیرسٹر گوہر
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 اپریل2025ء)پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ امریکی کانگریس میں بے شمار قراردادیں اور قانون سازی ہوتی ہے، امریکی کانگریس میں قانون سازی کا پی ٹی آئی سے کوئی تعلق نہیں۔(جاری ہے)
پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ کسی امریکی وفد کی پاکستان آمد کے موقع پر پی ٹی آئی کے ساتھ کسی کا کوئی رابطہ نہیں، اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ رابطوں سے اتنا ہی باخبر ہوں جتنا آپ لوگ ہیں، تحریک انصاف آئندہ کا لائحہ عمل الائنس کے ساتھ طے کرے گی۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان نے مجلس عاملہ کے بعد 15 اپریل کو فیصلے سے آگاہ کرنے کا کہا ہے، اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ الائنس بنائیں گے، آئندہ کا لائحہ عمل مشترکہ طے کریں گے، مشترکہ اپوزیشن کے ساتھ مل کر ٹی او آرز طے کیے جائیں گے۔پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ نفرت نہیں بلکہ ہم بھائی ہیں آپس میں یہ اختلاف ہوتا رہتا ہے، ہم جمہوری پارٹی ہیں کسی کو بولنے سے منع نہیں کرتے، واضح کیا ہے کہ اگر بات کرنی ہے تو پارٹی کے اندر بات کریں۔