بشریٰ بی بی، علیمہ خان سمیت دیگر شخصیات دھڑوں کی سرپرستی کررہی ہیں، سینئر قیادت کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 7th, April 2025 GMT
پشاور:
پاکستان تحریک انصاف کی سینئر قیادت نے پارٹی میں دھڑے بندی ختم کروانے کیلیے عمران خان سے رابطے کا فیصلہ کرتے ہوئے انکشاف کیا ہے کہ دھڑوں کی سرپرستی بشریٰ بی بی، علیمہ خان سمیت دیگر شخصیات کررہی ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پی ٹی آئی میں دھڑے بندی کے خاتمہ کے لیے پارٹی کے سینئر رہنماؤں نے بانی پی ٹی آئی کے ساتھ رابطہ کا فیصلہ کیا ہے، جس کے لیے جلد ہی بانی پی ٹی آئی سے جیل میں ملاقات کرتے ہوئے صورت حال ان کے سامنے پیش کی جائے گی۔
پی ٹی آئی ذرائع کے مطابق پارٹی میں موجود گروپوں کی سرپرستی مختلف شخصیات کررہی ہیں جس سے دھڑے بندی کو فروغ مل رہاہے، پارٹی میں علیمہ خان ، بشریٰ بی بی اور دیگر لوگوں کے اپنے گروپ ہیں۔
سینئر قیادت نے کہا کہ مذکورہ شخصیات کی سرپرستی کی وجہ سے پارٹی تقسیم کا شکارہورہی ہے، یہ پارٹی صرف اور صرف بانی پی ٹی آئی کے نام پر قائم اور ان کے احکامات کے تحت ہی چل رہی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ بانی پی ٹی آئی سے درخواست کی جائے گی کہ مخصوص کمیٹی کا اعلان کیا جائے اور ان ہی کے ذریعے پارٹی رہنمائوں اور ورکروں تک ہدایات پہنچائی جائیں، مختلف رہنماؤں کے ذریعے آنے والے پیغامات سے انتشار پیداہورہا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سینئر قیادت عمران خان کے سامنے معاملہ اٹھائے گی کہ جورہنما مختلف گروپوں کی سرپرستی کررہے ہیں انھیں ایسا کرنے سے روکا جائے اور ان کے خلاف کاروائی کی جائے۔
ذرائع نے بتایا کہ بانی پی ٹی آئی نے ایکشن نہ لیاتو اختلافات کم ہونے کی بجائے بڑھتے رہیں گے، معاملہ جلد بانی پی ٹی آئی کو ملاقات کرتے ہوئے پیش کیا جائے گا۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان بانی پی ٹی ا ئی سینئر قیادت کی سرپرستی
پڑھیں:
پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما اعظم سواتی کے قرآن پر حلف کے ساتھ تہلکہ خیز انکشافات
پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما اور سابق وفاقی وزیر اعظم خان سواتی نے قرآن پر حلف کے ساتھ تہلکہ خیز انکشافات کیے ہیں۔
اپنے ایک بیان میں اعظم سواتی نے کہا کہ میرے بارے میں بانی پی ٹی آئی سے منسوب غلط خبریں چلائیں گئیں، میری بانی سے ملاقات کے وقت بشری بی بی بھی موجود تھیں، ڈاکٹر بابر اعوان نے میرے بیٹے کو بانی پی ٹی آئی سے ملوایا، بانی پی ٹی آئی نے دس منٹ میری صحت سے متعلق پوچھا، راولپنڈی انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں میرا علاج ہوا۔
ان کا کہنا تھا کہ خان صاحب آپ کی جیب میں کھوٹے سکے ہیں، مانسہرہ میں ایک سو ووٹ بھی نہیں ہے، اعظم کو جب اسٹبلشمنٹ نے الیکشن نہ لڑنے دیا تو گستاسب خان کو کھڑا کیا، گستاسب خان جو پارٹی چھوڑ گیا تھا اسے ٹکٹ ملا تو اس نے نواز شریف کو ہرایا۔
انہوں نے کہا کہ دسمبر 2022 میں نئے آرمی چیف کے تقرر کے بعد مجھے بلا کر بانی پی ٹی آئی نے کہا میں آرمی چیف سے بات کرنا چاہتا ہوں، بانی پی ٹی آئی نے کہا فوجی مجھے گالیاں دیتے ہیں اور میرے ساتھی اس پر ہنستے ہیں، بانی پی ٹی آئی نے کہا آپ پر مجھے اعتماد ہے، آپ جائیں اور فوجی قیادت سے بات کریں۔
اعظم سواتی نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی سے مشاورت کے بعد جنرل عاصم منیر کے استاد کے ذریعے رابطے کی کوشش کی، عاصم منیر کے قریبی دوست سمیت عارف علوی کے زریعے کوشش کی، آرمی چیف سے بات کی کوشش کی لیکن دروازے نہ کھلے۔
بانی پی ٹی آئی کو بتایا کہ 22 اگست کو جب آیا تو کسی آئی ایس آئی اہلکار سے ملاقات نہ ہوئی، پارٹی رہنماؤں نے مجھے گھر سے اٹھایا اور 22 اگست کے جلسے کو ملتوی کروانے کا کہا، بیرسٹر گوہر میرے گھر آئے اور مجھے اڈیالہ لیکر گئے، اس وقت مذہبی احتجاج تھا۔
بانی سے کہا میں عارف علوی اور ساتھیوں سے ملکر اسٹیبلشمنٹ سے بات کرونگا، بانی پی ٹی آئی نے کہا کسی کو بتانے کی ضرورت نہیں کہ کس سے کہاں رابطہ کر رہے ہو، بانی نے کہا اگر وہ بات کرنا چاہتے ہیں تو میں پہلے دن سے تیار ہوں۔
ان کا کہنا تھا کہ ایک ویلاگر کہتا ہے اعظم سواتی 26 نومبر کو کہاں تھا میں تو اٹک جیل میں تھا، کونسا جنرل ہے جو اتنی قربانی کے بعد کہے کہ بانی پی ٹی آئی کا مشن چھوڑ دو، مجھ پر تشدد ہوا میں پارٹی میں تفریق نہیں پیدا کرنا چاہتا، علی امین کے ساتھ کھڑا ہوں، وہ بانی پی ٹی آئی کے وزیر اعلیٰ ہیں۔