قمر زمان کائرہ نے صدر آصف زرداری کی صحتیابی کی خبر سنادی
اشاعت کی تاریخ: 6th, April 2025 GMT
پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے سینئر رہنما قمر زمان کائرہ نے صدر مملکت آصف علی زرداری کی صحتیابی کی خبر سنا دی۔
ایک بیان میں قمر زمان کائرہ نے کہا کہ صدر آصف زرداری سے ٹیلیفون پر بات ہوئی ہے، وہ روبہ صحت ہیں۔
انہوں نے کہا کہ صدر آصف علی زرداری اچھے موڈ میں تھے، انہوں نے جلد گھر شفٹ کیے جانے کا کہا ہے۔
پی پی پی رہنما نے مزید کہا کہ صدر نے کہا کہ جلد اپنے فرائض منصبی پھر سے سنبھال لیں گے۔
اُن کا کہنا تھا کہ صدر زرداری سے کینال معاملے پر بات نہیں ہوئی، صدر مملکت سے بات ہوئی کہ گڑھی خدا بخش میں جلسہ اچھا ہوا۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
میں ایک سیاسی رہنما ہوں نہ کہ دہشت گرد، یاسین ملک
ذرائع کے مطابق محمد یاسین ملک نئی دلی کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل سے جسٹس ابھے ایس اوکا اور اجل بھویان پر مشتمل سپریم کورٹ کی دو بنچ کے سامنے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے پیش ہوئے۔ اسلام ٹائمز۔ کشمیری آزادی پسند رہنما اور جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے غیر قانونی طور پر نظربند چیئرمین محمد یاسین ملک نے کہا ہے کہ وہ ایک سیاسی رہنما ہیں نہ کہ دہشت گرد۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں سات بھارتی وزرائے اعظم نے ان کے ساتھ بات چیت کی تھی۔ ذرائع کے مطابق محمد یاسین ملک نے نئی دلی کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل سے جسٹس ابھے ایس اوکا اور اجل بھویان پر مشتمل سپریم کورٹ کی دو بنچ کے سامنے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے پیش ہوئے۔ انہوں نے سی بی آئی کی نمائندگی کرنے والے سالیسٹر جنرل تشار مہتا کی اس عرضداشت کا حوالہ دیا جس میں کہا گیا ہے کہ یاسین ملک کی حافظ سعید کے ساتھ تصاویر ہیں جو تمام قومی اور علاقائی روزناموں میں شائع ہوئیں اور ٹیلی ویڑن چینلوں نے بھی وہ تصاویر دکھائیں۔ یاسین ملک نے کہا کہ اس عرضداشت کے ذریعے ان کے خلاف عوامی سطح پر ایک بیانیہ بنایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ 1994ء میں جب میں نے یکطرفہ جنگ بندی کی تو اس کے بعد مجھے نہ صرف 32 مقدمات میں ضمانت دی گئی تھی بلکہ کسی بھی مقدمے کو مزید آگے نہیں بڑھایا گیا لیکن پھر اچانک میرے خلاف پرانے مقدمات دوبارہ کھولے گئے۔ یاسین ملک نے کہا کہ وزیراعظم پی وی نرسمہا رائو، ایچ ڈی دیوے گوڑا، اندر کمار گجرال، اٹل بہاری واجپائی، ڈاکٹر منموہن سنگھ اور وزیراعظم نریندر مودی نے بھی اپنے پہلے دور حکومت کے پانچ سالوں کے دوران میرے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی اور جنگ بندی کا پاس کیا۔ انہوں نے کہا کہ سی بی آئی کو اعتراض ہے کہ میں سیکورٹی کے لیے خطرہ ہوں میں کہنا چاہتا ہوں کہ میں دہشت گرد نہیں ہوں۔