اسلام آباد:

پاور ڈویژن کے ترجمان ظفریاب خان نے بجلی کی نرخوں میں تبدیلی کی افواہوں پر وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ وفاقی حکومت کی جانب سے اعلان کردہ بجلی کے نرخوں میں ریلیف پر عمل درآمد کیا جائے گا۔

اے پی پی کی رپورٹ کے مطابق ظفریاب خان نے ایک انٹرویو میں بتایا کہ بجلی کے نرخوں میں کسی قسم کی تبدیلی کی تردید کی خبریں بے بنیاد اور متضاد ہیں، بعض عناصر جان بوجھ کر بجلی کے نرخوں اور اس کی تکنیکی تفصیلات سے متعلق غلط معلومات پھیلا کر حقائق مسخ کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس طرح کی رپورٹس حکومت کے سرکاری مؤقف کو غلط انداز میں پیش کرتی ہیں اور اس کا مقصد عوام میں الجھن پیدا کرنا ہے۔

ترجمان نے واضح کیا کہ وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے بجلی کے نرخوں میں کمی کا اعلان درست ہے اور اس  پر عمل درآمد کیا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ رواں موسم گرما کو دیکھتے ہوئے وزیراعظم نے صارفین پر بوجھ کم کرنے کے لیے فوری کارروائی کی ہدایت کی ہے، وزیراعظم کے اعلان کے بعد نیپرا نے بغیر کسی تاخیر کے ریلیف پیکیج پر عمل درآمد کے لیے 4 اپریل کو عوامی سماعت کی۔

انہوں نے کہا کہ ریلیف پیکیج کی وفاقی کابینہ پہلے ہی منظوری دے چکی ہے اور اس کا اطلاق ملک بھر کی تمام پاور ڈسٹری بیوشن کمپنیوں پر ہوگا۔

پاور ڈویژن کے ترجمان نے کہا کہ یہ ریلیف مہینوں کی مسلسل کوششوں کی وجہ سے ممکن ہوا ہے جس میں ٹیرف کو کم کرنے کے لیے آزاد پاور پروڈیوسرز (آئی پی پیز) کے ساتھ مذاکرات شامل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جب اصل اثر عوام تک پہنچ رہا ہو تو ٹیرف کے زمرے پر بحث غیرضروری ہے، اس بروقت اقدام کے لیے حکومت کو کریڈٹ دینا چاہیے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: بجلی کے نرخوں نے کہا کہ اور اس کے لیے

پڑھیں:

بجلی صارفین کی جیبوں سے اضافی 148 ارب روپے نکال لیے جانے کا انکشاف

لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 7 اپریل 2025ء ) بجلی صارفین کی جیبوں سے اضافی 148 ارب روپے نکال لیے جانے کا انکشاف، پاور پلانٹس کی بندش اور سسٹم کی خامیوں کے باعث بجلی صارفین بجلی کی قیمت میں مزید کمی سے بھی محروم کر دیے گئے۔ نیپرا دستاویز میں سسٹم کنسٹرین اور بند پاور پلانٹس سے نقصانات کی تفصیلات سامنے آگئیں۔ انکشاف ہوا ہے کہ بند پاور پلانٹس اور سسٹم میں خرابیاں بجلی ریلیف دینے میں بڑی رکاوٹ بن گئیں۔

نیپرا دستاویز کے مطابق سسٹم میں خرابیوں اور بند پاور پلانٹس کی وجہ سے صارفین پرموجودہ مالی سال کے ابتدائی 8 ماہ میں 148 ارب روپے سے زائد کااضافی بوجھ پڑا۔ اگر پاور پلانٹس بند نہ ہوتے تو بجلی مزیددوروپے فی یونٹ تک سستی ہوسکتی تھی۔ نیلم جہلم اور گڈو پلانٹس بند ہونے سے 136ارب 40 کروڑ روپے کا نقصان ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

(جاری ہے)

اگر پاور پلانٹس بند نہ ہوتے تو بجلی مزید2 روپے فی یونٹ تک سستی ہوسکتی تھی۔

نیلم جہلم پلانٹ کی بندش سے موجودہ مالی سال 23 ارب 70 کروڑ روپے کا مجموعی نقصان ہوا، گڈو پلانٹ کے اوپن سائیکل موڈ میں چلنے سےصرف فروری میں 60 کروڑ روپے کا نقصان ہوا۔ نیپرا دستاویز کے مطابق گڈو پلانٹ کے اوپن سائیکل موڈ میں چلنے سے 5.7 ارب روپے کا مجموعی نقصان ہوا، مہنگے تھرمل پلانٹس پر انحصار سے مجموعی طور پر 107 ارب روپے کا نقصان ہوا۔ مہنگے تھرمل پلانٹس سے صرف فروری میں 22 ارب روپے کا اضافی بوجھ پڑا، 8 ماہ میں سسٹم نقائص سے نقصان 11.69 ارب روپے تک پہنچ گیا، نیلم جہلم اور گڈو پلانٹس کی بحالی میں تاخیر سے نقصانات مسلسل بڑھ رہے ہیں۔ جنوبی علاقوں کی سستی بجلی استعمال نہ ہونے سے صارفین پر بوجھ بڑھا۔                

متعلقہ مضامین

  • بجلی صارفین کی جیبوں سے اضافی 148 ارب روپے نکال لیے جانے کا انکشاف
  • پیٹرولیم قیمت میں کمی کا فائدہ عوام کو بجلی کی قیمت میں مزید کمی سے دیں گے، وزیراعظم
  • افغان بگرام ایئربیس امریکہ کے حوالے نہیں کیا ، افواہیں جھوٹ پر مبنی ہیں، ترجمان ذبیع اللہ مجاہد
  • وزیراعظم کی جانب سے بجلی کی قیمتوں میں ریلیف، پاور ڈویژن کا ردعمل سامنے آگیا
  • بجلی کی قیمتوں میں بڑا ریلیف وزیراعظم   کی محنت، دیانت اور مہارت کا ثبوت ہے،امیرمقام
  • وزیر اعلیٰ مریم نواز کی ہدایت پر سبزیوں کے نرخوں میں ریلیف
  • بجلی کی قیمت میں کمی صرف 3 ماہ کیلئے ہے
  • بجلی کی قیمت میں کمی کے بعد عوام کیلئے ایک اور خوشخبری
  • بجلی کے نرخوں میں کمی پر مبارکباد، لیگی دور میں ہمیشہ عوام کو ریلیف ملتا ہے: نوازشریف