وزیر داخلہ محسن نقوی کی وزیراعظم سے ملاقات، اہم امور پر تبادلہ خیال
اشاعت کی تاریخ: 6th, April 2025 GMT
سٹی 42 : وزیر داخلہ محسن نقوی کی آج وزیراعظم شہباز شریف سے ہونے والی ملاقات میں امن و امان سمیت سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا، وزیر داخلہ نے وزیراعظم کو بجلی کی قیمتیں کم کرنے پر بھی مبارکباد دی۔
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کی لاہور میں وزیر اعظم شہباز شریف سے ملاقات ہوئی۔
ذرائع کے مطابق دونوں کے درمیان دریائے سندھ سے نکالی جانے والی نہروں پر عوامی ردعمل پر بات چیت ہوئی۔ اس کے علاوہ وزیر داخلہ نے وزیراعظم کو افغانیوں کی اپنے ملک واپسی کے لئے جاری آپریشن بارے بھی آگاہ کیا ۔
بہت بڑے ہاسپٹل کے سربراہ کو کورونا ہو گیا
وزیر داخلہ نے ملاقات میں امن و امان سمیت سیاسی صورتحال پر بریف کیا ۔ بلوچستان اور کے پی میں امن امان کے لئے اٹھائے گئے اقدامات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
وزیراعظم نے اس موقع پر کہا کہ حکومتی اتحادی اپنے معاملات پارلیمنٹ اور کابینہ میں متفقہ طور پر طے کرتے ہیں، حکومتی اتحادیوں میں بے مثال سیاسی ہم آہنگی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملکی ترقی کا پہیہ اپنے ٹریک پر چڑھ گیا ہے اب کسی کو سیاسی تخریبی کاروائیوں کی اجازت نہیں دیں گے۔ ملک میں سیاسی ٹھیراو اور امن امان کی صورتحال دن بدن ٹھیک ہو رہی ہے۔
عید الاضحیٰ کس روز، کس کس کی چھٹی ماری جائے گی
علاوہ ازیں چئرمین پی سی بی محسن نقوی نے وزیراعظم کو پی ایس ایل سیزن 10 کی تیاریوں کے لئے اٹھائے گئے اقدامات سے بھی آگاہ کیا، انہوں نے پی ایس ایل ٹورنامنٹ کے دوران سیکورٹی معاملات سے متعلق بھی وزیراعظم کو تفصیلات بتائیں۔
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: وزیراعظم کو وزیر داخلہ محسن نقوی
پڑھیں:
محسن نقوی کے استعفے سے متعلق پی سی بی کا بیان سامنے آگیا
محسن نقوی کے استعفے سے متعلق پی سی بی کا بیان سامنے آگیا WhatsAppFacebookTwitter 0 7 April, 2025 سب نیوز
اسلام آباد:پاکستان کرکٹ بورڈ حکام کی جانب سے چیئرمین محسن نقوی کے استعفے سے متعلق بیان سامنے آگیا۔
پی سی بی حکام نے ان افواہوں کی تردید کی ہے کہ وفاقی وزیر داخلہ اور پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین محسن نقوی نے پی سی بی چیئرمین کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔
حال ہی میں محسن نقوی ایشین کرکٹ کونسل کے صدر منتخب ہوئے ہیں جس کے باعث کئی کھیلوں کی ویب سائٹس اور سوشل میڈیا پیجز پر خبر شائع ہوئی کہ ہوسکتا ہے مصروفیت کے باعث محسن نقوی عہدے سے استعفیٰ دے دیں۔