پاک افغان سرحد پر خوراج کی دراندازی کی کوشش ناکام، 8 دہشتگرد ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 6th, April 2025 GMT
پاک افغان سرحد پر خوراج کی دراندازی کی کوشش ناکام، 8 دہشتگرد ہلاک WhatsAppFacebookTwitter 0 6 April, 2025 سب نیوز
کراچی (آئی پی ایس )سیکیورٹی فورسز نے خیبرپختونخوا کے ضلع شمالی وزیرستان میں پاک-افغان بارڈر سے خارجیوں کی دراندازی کی کوشش ناکام بنادی جب کہ فائرنگ کے تبادلے میں 8 خارجی دہشت گرد ہلاک اور 4 زخمی ہوگئے۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق خوراج کے گروپ نے گزشتہ رات شمالی وزیرستان کے علاقے حسن خیل میں افغان سرحد سے دراندازی کی کوشش کی تھی۔
ترجمان پاک فوج کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی فورسز نے خوارج کی دراندازی کی کوشش ناکام بنادی، اس دوران فائرنگ کے تبادلے میں 8 خارجہ دہشت گرد ہلاک اور 4 زخمی ہوگئے۔آئی ایس پی آر کا کہنا کہ پاکستان مسلسل افغان عبوری حکومت سے موثر بارڈر مینجمنٹ کے لیے کہتا رہا ہے، توقع ہے افغان عبوری حکومت اپنی ذمہ داریاں پوری کرے گی۔ترجمان پاک فوج نے مطالبہ کیا ہے کہ افغانستان خارجیوں کو پاکستان مین دہشتگردی کے لیے اپنی سرزمین استعمال کرنے سے روکے، توقع ہے افغان حکومت پاکستان کے خلاف افغانستان سرزمین کے استعمال کی اجازت نہیں دے گی۔آئی ایس پی آر نے مزید کہا کہ سیکیورٹی فورسز اپنی سرحدوں کو محفوظ بنانے اور دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پر عزم ہیں۔
یاد رہے کہ 22 اور 23 مارچ کی درمیانی شب میں خارجیوں نے شمالی وزیرستان کے علاقے غلام خان کلے میں دراندازی کی کوشش کی تھی۔جس پر سیکیورٹی فورسز نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے شدید فائرنگ کے تبادلے میں 16 خارجیوں کو ہلاک کردیا تھا۔ واضح رہے کہ افغانستان سے پاکستان میں دراندازی کا سلسلہ تواتر سے جاری ہے جب کہ پاکستان میں دہشت گردی کے واقعات میں افغان دہشت گردوں کے ملوث ہونے میں بتدریج اضافہ دیکھا جارہا ہے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: کی دراندازی کی کوشش ناکام
پڑھیں:
پاکستان: افغانستان سے عسکریت پسندوں کی مبینہ دراندازی کی کوشش ناکام
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 07 اپریل 2025ء) پاکستانی خبر رساں ادارے اے پی پی نے پاکستانی فوج کے میڈیا ونگ انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان کے حوالے سے بتایا ہے کہ ملکی سکیورٹی فورسز نے صوبے خیبر پختونخوا کے ضلع شمالی وزیرستان میں پاک افغان سرحد کے قریب عسکریت پسندوں کی دراندازی کی ایک کوشش کو کامیابی سے ناکام بنا دیا، جس دوران آٹھ عسکریت پسند ہلاک اور چار دیگر زخمی ہو گئے۔
خیبر پختونخوا میں تشدد میں اضافہ کیوں؟
آئی ایس پی آر کے مطابق، ''خوارج کے ایک گروپ نے رات کے وقت حسن خیل کے علاقے میں داخل ہونے کی کوشش کی۔ سکیورٹی فورسز کے ساتھ شدید فائرنگ کے تبادلے کے بعد ان کی یہ کوشش ناکام بنا دی گئی۔
(جاری ہے)
‘‘ خیال رہے کہ پاکستانی فوج کالعدم تنظیم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) سے وابستہ دہشت گردوں کے لیے 'خوارج‘ کی اصطلاح استعمال کرتی ہے۔
آئی ایس پی آر کے بیان میں کہا گیا کہ پاکستان مسلسل افغان عبوری حکومت سے مؤثر بارڈر مینجمنٹ یقینی بنانے کے لیے کہتا رہا ہے۔ بیان میں توقع ظاہر کی گئی کہ افغان عبوری حکومت اپنی ذمہ داریاں پوری کرے گی اور افغانستان کی سرزمین کو پاکستان کے خلاف استعمال ہونے سے روکے گی۔
پاکستان میں حملے: مارچ گزشتہ ایک دہائی کا مہلک ترین مہینہ
خیال رہے کہ اسلام آباد کابل پر دہشت گردوں کو پناہ دینے کا الزام عائد کرتا رہا ہے لیکن کابل میں طالبان حکمران اس الزام کی تردید کرتے ہیں۔
دریں اثنا صدر پاکستان آصف علی زرداری اور وزیر اعظم شہباز شریف نے پاکستانی فورسز کو ان کی اس کامیابی پر خراج تحسین پیش کیا۔
دہشت گردی کے واقعات میں اضافہپاکستان میں حالیہ ہفتوں میں دہشت گردی کی کارروائیوں میں اضافہ ہوا ہے۔ صوبے خیبر پختونخوا کی پولیس کی طرف سے حال ہی میں جاری کردہ سہ ماہی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ جنوری اور مارچ 2025 کے درمیان صرف خیبر پختونخوا میں ہی دہشت گردانہ حملوں میں 45 افراد ہلاک اور 127 زخمی ہوئے۔
اس رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ اس مدت کے دوران پولیس فورس نے اپنے 37 اہلکاروں کو کھو دیا اور 46 دیگر زخمی ہوئے جب کہ فرنٹیئر کور (ایف سی) کے بھی 34 جوان ہلاک اور 43 زخمی ہو گئے۔
یاد رہے کہ 22 اور 23 مارچ کی درمیانی شب بھی عسکریت پسندوں نے شمالی وزیرستان کے علاقے غلام خان کلے میں دراندازی کی کوشش کی تھی۔
آئی ایس پی آر کے بیان کے مطابق پاکستانی سکیورٹی فورسز ملکی سرحدوں کو محفوظ بنانے اور ملک سے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پرعزم ہیں۔
ج ا ⁄ م م (خبر رساں ادارے)