امریکی کانگریس کے وفد کی پاکستان آمد ،اعلی سطح ملاقاتیں شیڈول
اشاعت کی تاریخ: 6th, April 2025 GMT
امریکی کانگریس کے وفد کی پاکستان آمد ،اعلی سطح ملاقاتیں شیڈول WhatsAppFacebookTwitter 0 6 April, 2025 سب نیوز
امریکی کانگریس کا ایک اعلی۔سطح وفد آئندہ ہفتے پاکستان کا دورہ کرے گا، امریکی کانگریس کے اراکین پاکستان کی اعلی سیاسی و عسکری قیادت سے ملاقاتیں کرے گا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ امریکی کانگریسی وفد 10 سے 15 اپریل تک پاکستان کا دورہ کرے گا، کانگریس رکن جنرل جیک برگمین اور ٹام سوزی وفد کی قیادت کریں گے۔امریکی کانگریس کے اراکین پاکستان کی اعلی سیاسی و عسکری قیادت سے ملاقاتیں متوقع ہیں، کانگریسی وفد وزیراعظم شہباز شریف، وزیر خارجہ اسحاق ڈار سے ملے گا-وفد مختلف سیاسی جماعتوں کی قیادت سے ملاقات کرے گا،
وفد آزاد جموں و کشمیر کا دورہ بھی کرے گا وفد کو مقبوضہ کشمیر کی تازہ ترین صورتحال اور لائن آف کنٹرول پر سیکیورٹی صورتحال پر بریفنگ دی جائے گی۔ امریکی وفد کرتارپور راہداری کا دورہ اور بابا گرو نانک کے مزار پر حاضری دے گا۔کانگریسی وفد کے دورے کا مقصد پاکستان اور امریکہ کے درمیان دوطرفہ تعلقات کو فروغ دینا ہے، دورے میں معیشت، تجارت، دفاعی اور عسکری تعلقات، اور تعلیم جیسے اہم امور ایجنڈے کا حصہ ہوں گے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: امریکی کانگریس کے
پڑھیں:
پاکستان کا دورہ کرنے والے امریکی وفد سے پی ٹی آئی کا رابطہ ہے؟ بیرسٹر گوہر نے بتادیا
اسلام آباد:پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ پاکستان کا دورہ کرنے والے امریکی وفد سے ہمارا کوئی رابطہ نہیں اور اسٹیبلشمنٹ سے بھی رابطوں کا کوئی علم نہیں ہے۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ امریکی کانگرس میں بے شمار قراردادیں اور قانون سازی ہوتی ہے پی ٹی آئی کا اس سے کوئی تعلق نہیں اور کسی امریکی وفد نے پاکستان آکر پی ٹی آئی سے بھی کوئی رابطہ نہیں کیا۔
انہوں نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ رابطوں کے حوالے سے میں اتنا ہی باخبر ہوں جتنا آپ لوگ باخبر ہیں۔ بیرسٹر گوہر نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف آئندہ کا لائحہ عمل الائنس کے ساتھ طے کرے گی، مولانا فضل الرحمن نے مجلس عاملہ کے بعد 15 اپریل کو فیصلے سے آگاہ کرنے کا کہا ہے۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ اپوزیشن کی جماعتوں کے ساتھ الائنس بنائیں گے اور جو آئندہ کا لائحہ عمل ہوگا اُس کو مشترکہ طور پر طے کریں گے، مشترکہ اپوزیشن کے ساتھ مل کر ٹی او آرز طے کیے جائیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ نفرت نہیں بلکہ ہم بھائی ہیں آپس میں یہ اختلاف ہوتا رہتا ہے، ہم جمہوری پارٹی ہیں کسی کو بولنے سے منع نہیں کرتے ۔ واضح کیا ہے کہ اگر بات کرنی ہے تو پارٹی کے اندر بات کریں۔ یہ پرسنل نہیں ہوئے بلکہ ایک عدد بیان آجاتا ہے جسے درگزر کر دینا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ پارٹی میں ٹکٹوں کی تقسیم عمران خان کی ہدایت کی روشنی میں ہوئی اور ساری چیزوں سے قیادت کو آگاہ کیا تھا، علی امین گنڈا پور نے سازشی کا لفظ خود سے ہی استعمال کیا جس کا پارٹی سے کوئی تعلق نہیں ہے۔