پولیس کا ڈانس پارٹی پرچھاپہ، معروف وی لاگر نادیہ جاوید سمیت 55 افراد گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 6th, April 2025 GMT
قصور (نیوز ڈیسک)پولیس نے شہر کے پوش علاقے میں جاری ایک ڈانس پارٹی پر چھاپہ مار کر گوجرانوالہ کی معروف وی لاگر نادیہ جاوید سمیت 25 خواتین اور 30 مردوں کو گرفتار کر لیا۔ پولیس کے مطابق کارروائی خفیہ اطلاع پر کی گئی، جس کے دوران غیر اخلاقی سرگرمیوں میں ملوث افراد کو رنگے ہاتھوں پکڑا گیا۔
View this post on InstagramA post shared by Sarfraz Ali Rana (@sarfrazali523)
چھاپے کے دوران پولیس نے موقع سے شراب کی متعدد بوتلیں، ڈانسنگ پلز، شیشہ پینے کا سامان اور ساؤنڈ سسٹم بھی برآمد کر لیا، جنہیں قبضے میں لے کر مزید تفتیش شروع کر دی گئی ہے۔
پولیس حکام کے مطابق گرفتار افراد کے خلاف مقدمات درج کیے جا رہے ہیں، اور یہ دیکھا جا رہا ہے کہ پارٹی کے انعقاد کے لیے اجازت نامہ حاصل کیا گیا تھا یا نہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ نادیہ جاوید اور دیگر افراد سے پوچھ گچھ جاری ہے اور جلد مزید انکشافات کی توقع ہے۔
پولیس کی اس کارروائی پر سوشل میڈیا پر بھی شدید ردعمل سامنے آیا ہے، جہاں شہریوں نے غیر اخلاقی سرگرمیوں کے خلاف کارروائی کو سراہا ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ ایسے تمام عناصر کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے۔
A post shared by Nida Javed (@nidajavedofficial)
مزیدپڑھیں:پنجاب کے نجی ا سکولوں کے لیے موسم گرما کی نئی ہدایات جاری
ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
امریکا سمیت یورپی ممالک میں ڈونلڈ ٹرمپ اور ایلون مسک کے خلاف مظاہرے، لاکھوں افراد سڑکوں پر
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کے مشیر ایلون مسک کے خلاف ’ہینڈز آف‘ احتجاجی تحریک میں شکاگو، نیویارک، واشنگٹن، انٹلانٹا، ڈینور، ڈیلاس سمیت امریکا بھر میں مظاہرے شروع ہوگئے۔
امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق کینیڈا، برطانیہ، فرانس، جرمنی، پرتگال اور میکسیکو میں 1200 مقامات پر احتجاج کیا جا رہا ہے۔ مظاہرین امریکا میں حقیقی جمہوریت کی بحالی اور ٹرمپ حکومت سے عوام دشمن پالیسیاں واپس لینے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
امریکا کے مختلف شہروں میں ہفتے کے روز صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی متنازع پالیسیوں کے خلاف ہزاروں افراد سڑکوں پر نکل آئے۔ صدر ٹرمپ کے دوبارہ اقتدار میں آنے کے بعد یہ اب تک کا سب سے بڑا احتجاجی مظاہرہ قرار دیا جا رہا ہے۔ مظاہرین نے واشنگٹن، نیویارک، لاس اینجلس، ہوسٹن، فلوریڈا اور کولوراڈو سمیت درجنوں شہروں میں ٹرمپ حکومت کی پالیسیوں کے خلاف نعرے لگائے۔
HAPPENING NOW: An aerial view of the MASSIVE protest today in Boston, MA for the “Hands Off!” movement against Elon Musk and Donald Trump pic.twitter.com/0OZgQ2HfHW
— Marco Foster (@MarcoFoster_) April 5, 2025
احتجاجی شرکا نے حکومت میں عملے کی کمی، تجارتی محصولات، شہری آزادیوں کی خلاف ورزی اور دیگر فیصلوں کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ واشنگٹن کے نیشنل مال پر ملک بھر سے آئے مظاہرین نے جمع ہو کر حکومت کے خلاف آواز بلند کی۔
نیو ہیمپشائر سے آئی 64 سالہ ڈایان کولی فراتھ نے کہا کہ ہم بسوں اور وینز کے ذریعے یہاں پہنچے ہیں تاکہ اس حکومت کے خلاف احتجاج کریں، جو دنیا بھر میں ہمارے اتحادیوں کو ناراض کر رہی ہے اور اپنے ملک میں تباہی پھیلا رہی ہے۔
مشہور ناول ’دی ہینڈ میڈز ٹیل‘ کے کردار کے روپ میں ملبوس خاتون نے بینر تھا رکھا تھا جس پر لکھا تھا کہ میرے جسم سے دور رہو، یہ صدر ٹرمپ کی اسقاط حمل مخالف پالیسیوں پر طنز تھا۔ ایک شخص نے پلے کارڈ اٹھا رکھا تھا جس پر ’‘ “No king for USA درج تھا۔
احتجاجی مظاہرے صرف امریکا تک محدود نہیں بلکہ یورپ کے مختلف شہروں جیسے لندن اور برلن میں بھی لوگوں نے صدر ٹرمپ کے خلاف آواز بلند کی۔ ایک مشتعل خاتون نے کہا کہ امریکا میں جو کچھ ہو رہا ہے، وہ پوری دنیا کا مسئلہ ہے یہ معاشی خودکشی ہے۔ ٹرمپ ہمیں عالمی کساد بازاری کی طرف لے جا رہا ہے۔
⚡️????????BREAKING:
Massive Anti-Trump protests in New York. pic.twitter.com/qy5hRQ6LMK
— Suppressed News. (@SuppressedNws) April 5, 2025
امریکا میں ’موو آن‘ اور ’ویمنز مارچ‘ جیسی ترقی پسند تنظیموں کے اتحاد نے Hands Off کے نام سے ملک بھر میں ایک ہزار سے زائد مقامات پر مظاہروں کا اہتمام کیا تھا۔ مظاہرین صدر ٹرمپ کے فاشسٹ طرز حکمرانی، مخالفین کو قید کرنے کی دھمکیوں اور امیگریشن پالیسیوں پر برہمی کا اظہار کرتے رہے۔
ڈیموکریٹ رہنما اور صدر ٹرمپ کے دوسرے مواخذے کے منتظم جیمی راسکن نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کوئی باشعور انسان ایسی حکومت نہیں چاہتا جو معیشت تباہ کر دے اور انسانی اقدار کو نظر انداز کرے۔
واشنگٹن میں موسم خوشگوار رہا اور مظاہرین پرامن انداز میں احتجاج کرتے رہے۔ منتظمین کے مطابق ابتدائی طور پر 20 ہزار افراد کی شرکت کی توقع تھی لیکن شام تک یہ تعداد کہیں زیادہ ہو چکی تھی۔
More than 1,200 protests have erupted across the United States in opposition to Donald Trump today.
Notable cities include Chicago, New York, LA, Boston, and Providence. pic.twitter.com/GYB4KSQ8Ny
— Pop Crave (@PopCrave) April 5, 2025
ادھر وائٹ ہاؤس نے مظاہروں کو نظرانداز کر دیا ہے۔ صدر ٹرمپ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ مجھے ایسے مظاہروں اور حتجاج کی کوئی پرواہ نہیں کیونکہ میری پالیسیاں کبھی نہیں بدلیں گی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں