ڈی آئی خان: شیرانی قوم کا گرینڈ امن جرگہ، پاک فوج کی مکمل حمایت کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 6th, April 2025 GMT
ڈی آئی خان: شیرانی قوم کا گرینڈ امن جرگہ، پاک فوج کی مکمل حمایت کا اعلان WhatsAppFacebookTwitter 0 6 April, 2025 سب نیوز
ڈیرہ اسماعیل خان(آئی پی ایس ) ڈیرہ اسماعیل خان کے علاقے درازندہ میں پاک فوج کے تعاون سے شیرانی قوم کے مشران و عمائدین کا گرینڈ امن جرگہ منعقد ہوا، عمائدین نے پاک فوج کا مکمل ساتھ دینے کا اعلان کیا۔گرینڈ امن جرگہ میں شیرانی قوم کے مشران، عمائدین علما کرام، سمیت اساتذہ کرام و دیگر مکاتب فکر کے لوگوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔
شرکا نے علاقائی امن کے قیام اور فتتہ الخوارج کے خاتمے کیلئے پاک فوج کا مکمل ساتھ دینے کا اعلان کیا، مشران و عمائدین نے پاک فوج و سکیورٹی فورسز اور ان کے شہدا کی لازوال قربانیوں کو زبردست خراج تحسین پیش کیا۔مشران نے متفقہ طور پر فتتہ الخوارج اور شر پسند عناصر کی روک تھام اور اس سلسلے میں حکام کے ساتھ مکمل تعاون کی بھی یقین دہانی کرائی،
درازندہ میں مقامی بریگیڈ کمانڈر نے خصوصی طور پر جرگہ میں شرکت کی۔اس موقع پر مشران، عمائدین، علما اور مشائخ کرام نے علاقے میں تعلیم، صحت خصوصا بچیوں کی تعلیم کے حوالے سے کی جانے والی کاوشوں پر پاک فوج کا شکریہ ادا کیا۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: گرینڈ امن جرگہ کا اعلان پاک فوج
پڑھیں:
امریکی حملے کی حمایت کی تو یہ براہ راست حملہ تصور ہوگا، ایران کا ترکیہ، قطر سمیت خطے کے ممالک کو پیغام
ایران نے جوہری معاہدے کے حوالے سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی براہ راست مذاکرات کی پیشکش کو ایک بار پھر مسترد کردیا ہے، ساتھ ہی پڑوسی ملکوں کو امریکی افواج کو ایران کے خلاف ممکنہ مہم جوئی کے لیے اڈے دینے کے حوالے سے بھی خبردار کردیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق ایک سینیئر ایرانی عہدیدارنے کہا ہے کہ ایران نے امریکا کے جوہری معاہدے پر براہ راست مذاکرات کی پیشکش کو ایک بار پھر مسترد کر دیا ہے، البتہ ایران ، امریکا کے ساتھ عمان کے ذریعے بالواسطہ مذاکرات جاری رکھنا چاہتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ایران پر بمباری کی گئی تو امریکا کو سخت ضرب کا سامنا کرنا پڑے گا، آیت اللہ علی خامنہ ای
ایرانی عہدیدار کا کہنا ہے کہ بالواسطہ مذاکرات سے ہمیں یہ اندازہ لگانے کا موقع ملے گا کہ امریکا سیاسی حل کے لیے کتنا سنجیدہ ہے، اگرچہ یہ راستہ مشکل ہوسکتا ہے، لیکن اگر امریکا اس کی حمایت کرے تو جلد ہی یہ بات چیت شروع ہو سکتی ہے۔
ایرانی اہلکار نے کہا کہ سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے امریکی اڈوں کی میزبانی کرنے والے پڑوسی ممالک کو خبردار کیا ہے کہ کہ اگر وہ ایران پر امریکی حملے میں ملوث ہوئے تو یہ براہ راست ایران پر حملہ تصور کیا جائے گا اور یہ ممالک ایران کی جوابی کارروائی کا سامنا کرسکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ایران نے معاہدہ نہ کیا تو ایسی بمباری ہوگی جو اس سے پہلے نہیں دیکھی گئی، ٹرمپ کی کھلی دھمکی
اہلکار نے کہا کہ ایران نے عراق، کویت، متحدہ عرب امارات، قطر، ترکی اور بحرین کو نوٹس جاری کیا ہے کہ ایران پر امریکی حملے کے لیے کسی بھی قسم کی حمایت، بشمول حملے کے دوران امریکی فوج کی جانب سے ان کی فضائی حدود یا سرزمین کا استعمال، دشمنی تصور کی جائے گی اور اس کے سنگین نتائج ہوں گے۔
دوسری جانب عراق، کویت، متحدہ عرب امارات، قطر اور بحرین نے ایران کی وارننگ پر فوری طور کوئی رد عمل نہیں دیا ہے جبکہ ترکیہ کی وزارت خارجہ نے کہا کہ وہ کسی انتباہ سے آگاہ نہیں ہے لیکن اس طرح کے پیغامات دوسرے چینلز کے ذریعے پہنچائے جاسکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ایران کا اقوام متحدہ کو خط، ٹرمپ کے بیان کو بے بنیاد قرار دیدیا
یاد رہے کہ گزشتہ دنوں ایران کے سرکاری میڈیا نے رپورٹ کیا کہ کویت نے ایران کو یقین دلایا ہے کہ وہ اپنی سرزمین سے دوسرے ممالک کے خلاف کسی بھی جارحانہ اقدام کو قبول نہیں کرے گا۔
ایران کے اتحادی روس نے جمعرات کو کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف فوجی حملوں کی امریکی دھمکیاں ناقابل قبول ہیں، فریقین تحمل سے کام لیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکا ایران بحرین ترکیہ ڈونلڈ ٹرمپ عراق فوجی اڈے متحدہ عرب امارات