غزہ پر اسرائیلی بمباری جاری، فرانسیسی صدر کا مصر اور اردن کے سربراہان سے اہم اجلاس شیڈول
اشاعت کی تاریخ: 6th, April 2025 GMT
فرانس کے صدر ایموئل میکرون غزہ کی صورت حال پر مصر اور اردن کے رہنماؤں کے ساتھ اجلاس کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں اسرائیل فلسطینی علاقوں سے قبضہ ختم کرے، اقوام متحدہ میں قرارداد منظور
اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہاکہ مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی اور اردن کے شاہ عبداللہ دوم کے ساتھ غزہ کی صورتحال پر سہ فریقی سربراہی اجلاس ہوگا۔
فرانس کے صدر ایموئل میکرون منگل 8 اپریل کو مصر کا دورہ کریں گے۔ وہ اپنے دورے کے دوران مصر کے شہر العریش جائیں گے جو غزہ کی پٹی سے 50 کلومیٹر دوری پر واقع ہے۔
دو روز قبل فرانس کے ایوان صدر کی جانب سے کہا گیا تھا کہ فرانسیسی صدر العریش کی بندرگاہ پر فرانسیسی اور اقوام متحدہ کی غیر سرکاری تنظیموں کے علاوہ مصری ہلال احمر کی ٹیموں سے ملاقات کریں گے۔ امکان ہے کہ فرانس کے صدر فلسطینیوں سے بھی ملیں گے۔
غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق فرانسیسی صدر کی مصری ہم منصب سے ملاقات میں غزہ میں دوبارہ فائر بندی کا معاملہ بھی زیر بحث آنے کا امکان ہے۔
یہ بھی پڑھیں اسرائیل فلسطینیوں کو غزہ سے مصر میں دھکیلنا چاہتا ہے، اقوام متحدہ
واضح رہے کہ اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ پر بمباری کا سلسلہ جاری ہے، اور 7 اکتوبر 2023 سے اب تک 60 ہزار سے زیادہ افراد شہید ہوچکے ہیں جن میں خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد موجود ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اردن کے سربراہ اسرائیلی فوج بمباری جاری شاہ عبداللہ دوم شہادتیں غزہ فرانسیسی صدر مصری صدر وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اردن کے سربراہ اسرائیلی فوج شاہ عبداللہ دوم شہادتیں وی نیوز فرانس کے اردن کے کے صدر
پڑھیں:
صیہونی فوج کی بمباری سے مزید 120 فلسطینی شہید، حماس کا اسرائیل کو انتباہ
اقوام متحدہ کے مطابق اسرائیل کیجانب سے جنگ بندی معاہدہ توڑنے کے بعد سے دو ہفتوں میں 2 لاکھ 80 ہزار سے زیادہ فلسطینی دوبارہ دربدر ہوچکے ہیں۔ ادھر حماس نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیلی جارحیت قیدیوں کیلئے انتہائی خطرناک ہوسکتی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ اسرائیل نے اپنی جارحیت برقرار رکھتے ہوئے بے گھر فلسطینیوں کے خیموں پر بمباری کرکے خواتین اور بچوں سمیت 100 سے زائد فلسطینیوں کو شہید کر دیا۔ اسرائیلی فوج نے غزہ کے پناہ گزین اسکولوں، بے گھر فلسطینیوں کے خیموں پر بمباری کی، جس کے نتیجے میں مزید 120 فلسطینی شہید ہوگئے۔ اس کے علاوہ اسرائیل نے جنوبی غزہ کے علاقوں سے مزید جبری بے دخلی کے احکامات بھی جاری کر دیئے ہیں۔ اقوام متحدہ کے مطابق اسرائیل کی جانب سے جنگ بندی معاہدہ توڑنے کے بعد سے دو ہفتوں میں 2 لاکھ 80 ہزار سے زیادہ فلسطینی دوبارہ دربدر ہوچکے ہیں۔ ادھر حماس نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیلی جارحیت قیدیوں کے لیے انتہائی خطرناک ہو سکتی ہے۔