بیجنگ :  چائنا میڈیا گروپ کے تحت  (سی جی ٹی این) کی جانب سے دنیا بھر کے انٹرنیٹ صارفین کے لیے جاری کیے گئے ایک سروے کے مطابق جواب دہندگان نے تمام ممالک سے مطالبہ کیا  ہے کہ وہ مشترکہ طور پرامریکی طرز کی غنڈہ گردی’ کا مقابلہ کریں اور اپنے جائز حقوق و مفادات اور موجودہ بین الاقوامی معاشی و تجارتی نظام کا دفاع کریں۔

سروے میں  93.

5 فیصد جواب دہندگان کا کہنا تھا کہ صرف منصفانہ اور باہمی  فائدہ مند  نیا بین الاقوامی تجارتی نظام کا قیام  ہی تمام فریقوں کے مفاد میں اور  دانشمندانہ انتخاب ہے۔ 89.2 فیصد جواب دہندگان نے  اپیل کی ہے کہ  دنیا کے ممالک  امریکہ کے ساتھ تجارتی معاملے میں  مضبوط اور فعال موقف  اپناتے ہوئے  ڈبلیو ٹی او جیسے کثیر الجہتی پلیٹ فارمز پر امریکہ کی طرف سے یکطرفہ غنڈہ گردی کی مخالفت کریں۔ 85.3 فیصد جواب دہندگان نے نشاندہی کی کہ  تمام ممالک کا  کثیر الجہتی میکانزم کے ذریعے اپنے جائز حقوق و  مفادات کا تحفظ خود ہی  منصفانہ اور زیادہ معقول بین الاقوامی معاشی نظام کی تعمیر میں اپنا حصہ ڈالنا ہے۔ 84.9 فیصد جواب دہندگان کا ماننا ہے کہ یہ تجارتی تنازع ، جو یکطرفہ پسندی سے شروع ہوا، بالآخر بین الاقوامی تجارتی نظام کو ایک نئے توازن کی طرف دھکیل دےگا۔

یہ سروے سی جی ٹی این کے انگریزی، ہسپانوی، فرانسیسی، عربی اور روسی پلیٹ فارمز پر جاری کیا گیا اور مجموعی طور پر 5,177 غیر ملکی انٹرنیٹ صارفین نے سروے میں حصہ لیا اور 24 گھنٹوں کے اندر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

Post Views: 1

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: فیصد جواب دہندگان بین الاقوامی

پڑھیں:

ٹیرف کے نفاذ کے بعد 50 سے زائد ممالک امریکا سے تجارتی مذاکرات کے خواہاں

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے وسیع پیمانے پر تعزیری محصولات کے نفاذ کے بعد 50 سے زائد ممالک نے تجارتی مذاکرات شروع کرنے کے لیے وائٹ ہاؤس سے براہ راست رابطہ کیا ہے۔

گزشتہ ہفتے امریکی اسٹاک کی قیمتوں میں تقریباً 6 ٹریلین ڈالر کی کمی اور عالمی منڈیوں کو نقصان پہنچانے والے امریکی ٹیرف نے دنیا بھر کی توجہ مبذول کراتے ہوئے ممکنہ اقتصادی بدحالی کے خدشات کو جنم دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ٹرمپ ٹیرف وار: امریکا کو متعدد ممالک کی طرف سے شدید ردعمل کا سامنا

اس دوران، سرمایہ کاروں نے گزشتہ ہفتے وال اسٹریٹ کی فروخت کے بعد امریکی ٹریڈنگ کے کھلنے کا گھبراہٹ سے انتظار کیا، دوسرے ممالک کے ممکنہ ردعمل کے پیش نظر انہیں ایک اور ہنگامی ہفتے کا خدشہ تھا، ایشیائی مارکیٹ میں بھی ایک سخت اور مشکل دن کی توقع ہے۔

اتوار کی صبح ٹاک شو انٹرویوز کی ایک سیریز میں، صدر ٹرمپ کے اعلی اقتصادی مشیروں نے ٹیرف کا دفاع کرتے ہوئے انہیں عالمی تجارت میں امریکی پوزیشن کو مضبوط کرنے کے لیے ایک تذویراتی اقدام قرار دیا۔

مزید پڑھیں: چین کا امریکا کی مسلط کردہ ’ٹیرف وار‘ آخر تک لڑنے کا اعلان

سیکریٹری خزانہ اسکاٹ بیسنٹ نے انکشاف کیا ہے کہ بدھ کو ٹیرف کے اعلان کے بعد سے 50 سے زیادہ ممالک نے امریکا کے ساتھ بات چیت کا آغاز کردیا ہے، لیکن انہوں نے ان میں سے کسی ملک کا نام نہیں بتایا۔

اسکاٹ بیسنٹ نے دعویٰ کیا کہ محصولات نے صدر ٹرمپ کو زیادہ سے زیادہ فائدہ دیا، حالانکہ امریکی معیشت پر ان کا اثر غیر یقینی ہے، انہوں نے امریکا میں غیر متوقع طور پر مضبوط ملازمت میں اضافے کا حوالہ دیتے ہوئے کساد بازاری کے خدشات کو مسترد کر دیا۔

صدر ٹرمپ کے وسیع پیمانے پر محصولات ہفتے کے روز سے لاگو ہوئے۔

مزید پڑھیں: ٹرمپ ٹیرف: اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کا ممکنہ دورہ امریکا

ابتدائی 10 فیصد ’بیس لائن‘ ٹیرف امریکی بندرگاہوں، ہوائی اڈوں اور کسٹم گوداموں پر لاگو ہوا ہے، جس نے دوسری جنگ عظیم کے بعد باہمی اتفاق کردہ ٹیرف کی شرحوں کے نظام کو مکمل طور پر مسترد کردیا ہے۔

امریکی جی ڈی پی میں کمی

اس کے باوجود، ماہرین اقتصادیات نے متنبہ کیا ہے کہ محصولات امریکی مجموعی گھریلو پیداوار یعنی جی ڈی پی میں کمی کا باعث بن سکتے ہیں، جے پی مورگن کے ماہرین اقتصادیات نے اپنی ترقی کی پیش گوئی پر نظر ثانی کرتے ہوئے اسے 1.3 فیصد اضافے سے 0.3 فیصد کمی پر محمول کیا ہے۔

مزید پڑھیں: یورپی یونین بلبلا اٹھی، کیا ٹرمپ ٹیرف امریکا کے گلے پڑجائیگا؟

غیر ملکی حکومتوں پر رعایتیں دینے کے لیے دباؤ ڈالنے کے مقصد کے ساتھ امریکا کی جانب سے محصولات کے نفاذ نے جوابی محصولات کو بھی جنم دیا ہے، جن میں چین کی جانب سے بھاری محصولات بھی شامل ہیں، جس سے عالمی تجارتی جنگ کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔

تائیوان، اسرائیل، بھارت اور اٹلی جیسے امریکی اتحادی پہلے ہی ٹیرف سے بچنے کے لیے امریکا کے ساتھ بات چیت میں دلچسپی ظاہر کر چکے ہیں۔

تائیوان کے رہنما لائ چنگ ٹی نے بات چیت کی بنیاد کے طور پر صفر ٹیرف کی پیشکش کی، جبکہ اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے اسرائیلی اشیا پر 17 فیصد ٹیرف سے ریلیف کا مطالبہ کیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسرائیل اسکاٹ بیسنٹ اقتصادی بدحالی امریکا امریکی صدر تائیوان تعزیری محصولات ٹریژری سیکریٹری ٹیرف چین ڈونلڈ ٹرمپ کساد بازاری ماہرین اقتصادیات محصولات وائٹ ہاؤس

متعلقہ مضامین

  • امریکا کے نام نہاد ” ریسیپروکل ٹیرف “کو  یقیناً عالمی برادری کی طرف سے مخالفت کا سامنا کرنا پڑے گا، چینی وزارت خارجہ
  • ٹیرف کے نفاذ کے بعد 50 سے زائد ممالک امریکا سے تجارتی مذاکرات کے خواہاں
  • یکطرفہ غنڈہ گردی کا مقابلہ ہی دنیا کو انصاف دلا سکتا ہے ،میڈیا
  • امریکی پالیسیوں سے ایشیائی ممالک کیسے متاثر ہوں گے؟
  • امریکہ اپنے مفادات کے حصول کے لئے محصولات کو  ہتھیار کے طور پر استعمال کرتا ہے، چینی حکومت 
  • امریکی محصولاتی پالیسی عالمی تجارتی نظام کے لیےخطرہ
  • امریکی محصولاتی پالیسی عالمی تجارتی نظام کے لیے خطرہ
  • امریکی “محصولاتی جنگ” اور چین کے جوابی اقدامات
  • درآمدی محصولات کی سیاست سے عالمی تجارت میں بے یقینی کا خطرہ، انکٹاڈ