تالی بجانے پر مخصوص آواز کیوں پیدا ہوتی ہے؟
اشاعت کی تاریخ: 6th, April 2025 GMT
جب آپ تالی بجاتے ہیں تو کیا کبھی آپ نے غور کیا ہے کہ آخر اسکیوجہ سے مخصوص آواز کیوں پیدا ہوتی ہے؟
جب آپ اپنے ہاتھوں کو رفتار سے ایک دوسرے کے ساتھ ملاتے ہیں تو بہت سے عوامل فوری طور پر اس میں کارفرما ہوتے ہیں:
1) ہاتھوں کا ٹکراؤ
تالی میں ہاتھ ایک دوسرے کو طاقت سے مارتے ہیں جس کیوجہ سے ان کے درمیان ہوا پر دباؤ بنتا ہے۔
یہ عمل ایک شدید دباؤ کی لہر پیدا کرتا ہے، بنیادی طور پر ایک چھوٹی شاک ویو، جو ہوا کے ذریعے سفر کرتی ہے۔
2) ہوا پر دباؤ اور اس کا اخراج
جب ہوا کو تیزی سے کمپریس کیا جاتا ہے اور پھر چھوڑ دیا جاتا ہے تو یہ باہر کی طرف اچانک نکلتی ہے اور یہی ہوا آواز کی لہروں کے طور پر حرکت کرتی ہے۔
3) جِلد کی سطح اور تناؤ
آپ کے ہاتھوں کی شکل اور سطح بھی تالی کی آواز میں کافی معنی رکھتی ہے۔ آپ کتنی زور سے تالی بجاتے ہیں اور آپ کی جلد کی لچک یہ سب تالی کے اثرات اور حجم کو متاثر کرتے ہیں۔
چپٹے ہاتھ کی تالی تیز بجتی ہے۔ یہ اسلیے ہوتا ہے کیونکہ ہوا بلکل پھنسک جاتی ہے اور زیادہ شدت سے خارج ہوتی ہے۔
طبیعیات کے لحاظ سے آپ ہر تالی پر تغیر کے ساتھ صوتی لہروں کے طول و عرض، تعدد اور گونج کو تبدیل کرسکتے ہیں۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
حجر اسود کے قریب کھڑے ہو کر رکاوٹ پیدا نہ کریں، سعودی وزارت حج و عمرہ کی عمرہ زائرین کو ہدایت
سعودی وزارت حج و عمرہ نے کہا ہے کہ عمرہ زائرین حجر اسود کے قریب کھڑے ہو کر رکاوٹ پیدا نہ کریں۔
سعودی وزارت حج و عمرہ نے زائرین کو مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ وہ طواف کے دوران حجر ا سود کے قریب زیادہ دیر رک کر رکاوٹ پیدا نہ کریں۔ وزارت نے ایکس اکاؤنٹس پر جاری بیان میں کہا کہ عمرہ زائرین طواف کرتے وقت حجر ا سود کے قریب رک جاتے ہیں یا وہاں کھڑے ہوجاتے ہیں جس سے دوسروں کو تکلیف ہوتی ہے اور یہ چیز رش کا سبب بنتی ہے۔
وزارت کے مطابق حجر ا سود کے پاس کھڑے ہوکر طواف کے راستے میں رکاوٹ پیدا نہ کریں بلکہ دیگر عمرہ زائرین کا خیال رکھتے ہوئے اس سے بچیں، اس طرح آپ اور دیگر عمرہ زائرین ذہنی سکون و اطمینان کے ساتھ طواف مکمل کرسکیں گے۔