“چھینگ مینگ” کی تعطیلات کے آخری دن کو چین میں اضافی 1،214 ٹرینوں کا بندوبست
اشاعت کی تاریخ: 6th, April 2025 GMT
“چھینگ مینگ” کی تعطیلات کے آخری دن کو چین میں اضافی 1،214 ٹرینوں کا بندوبست WhatsAppFacebookTwitter 0 6 April, 2025 سب نیوز
بیجنگ :چین میں “چھینگ مینگ” کی تعطیلات کا آخری دن ہے۔”چھینگ مینگ” ہر سال چینی لوگوں کے لئے سوگ منانے اور مرحومین کی قبروں کی صفائی کا وقت ہوتاہے۔
چائنا نیشنل ریلوے گروپ کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ ملک بھر میں ریلوے نیٹ ورک پر 20 ملین مسافر ٹرپس کی توقع ہے ، اورمزید 1 ہزار 214 مسافر ٹرینوں کو شامل کرنے کا بندوبست کیا گیا ہے۔
بیجنگ وقت کے مطابق صبح 9 بجے تک ، قومی ریلوے نیٹ ورک پر “چھینگ مینگ” تعطیلات کے لئے کل 74.
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: چھینگ مینگ
پڑھیں:
امریکا کے نام نہاد ” ریسیپروکل ٹیرف “کو یقیناً عالمی برادری کی طرف سے مخالفت کا سامنا کرنا پڑے گا، چینی وزارت خارجہ
امریکا کے نام نہاد ” ریسیپروکل ٹیرف “کو یقیناً عالمی برادری کی طرف سے مخالفت کا سامنا کرنا پڑے گا، چینی وزارت خارجہ WhatsAppFacebookTwitter 0 7 April, 2025 سب نیوز
بیجنگ :چینی وزارت خارجہ کے ترجمان لین جیئن نے یومیہ پریس کانفرنس میں امریکہ کی جانب سے تمام تجارتی شراکت داروں پر اضافی محصولات عائد کرنے کے حالیہ اعلان پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ “برابری” کے نام پر بالادستی پر عمل پیرا ہے اور “امریکا فرسٹ” کو بین الاقوامی قوانین سے بالاتر کر رہا ہے، جوسراسر یکطرفہ، تحفظ پسندی اور معاشی غنڈہ گردی ہے۔
امریکہ کی جانب سے محصولات کا بےجا استعمال تمام ممالک بالخصوص گلوبل ساؤتھ کے ممالک کو ترقی کے حق سے محروم کرنے کے مترادف ہے۔ پیر کے روز ترجمان نے کہا کہ امریکہ کی جانب سے محصولات کی مختلف شرح کا نفاذ، ڈبلیو ٹی او کے عدم امتیاز کے اصول کی خلاف ورزی ہے، معمول کے بین الاقوامی اقتصادی اور تجارتی نظم و نسق، عالمی پیداوار اور سپلائی چین کی سلامتی اور استحکام اور کثیر الجہتی تجارتی نظام کو شدید نقصان پہنچاتا ہے اور عالمی معاشی بحالی کے عمل کو شدید متاثر کرتا ہے۔
عالمی برادری یقیناً اس پالیسی کی سختی سے مخالفت کرتی ہے۔چینی وزارت خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ترقی دنیا کے تمام ممالک کا حق ہے نہ کہ چند ممالک کا۔ تمام ممالک کو مشترکہ طور پر ہر قسم کی یکطرفہ اور تحفظ پسندی کی مخالفت کرنی چاہیے او ر اقوام متحدہ کی مرکزیت پر مبنی بین الاقوامی نظام اور عالمی تجارتی تنظیم کی مرکزیت پر مبنی کثیر الجہتی تجارتی نظام کی حفاظت کرنی چاہیئے۔