چین کا امریکی ٹیرف کے خلاف اپنے ترقیاتی مفادات کا ہر صورت تحفظ کرنے کااعلان WhatsAppFacebookTwitter 0 6 April, 2025 سب نیوز

بیجنگ : چین نے امریکی ٹیرف کے غلط استعمال کی سخت مخالفت کرتے ہوئے ترقیاتی مفادات کا ہر صورت تحفظ کرنے کا عہد کیا ہے۔امریکہ نے مختلف حیلے بہانوں کے تحت چین سمیت اپنے تمام تجارتی شراکت داروں پرٹیرف کا نفاذ کیا ہے جو دیگر ممالک کے جائز حقوق اور مفادات کے لیے شدید نقصان دہ ہے ۔عالمی تجارتی تنظیم کے قوانین کی خلاف ورزی پر مبنی یہ ٹیرف قواعد پر مبنی کثیرالطرفہ تجارتی نظام اورعالمی اقتصادی نظام کے استحکام کو بری طرح متاثر کررہے ہیں۔

چینی حکومت نے ایک بیان میں کہا کہ امریکہ کی طرف سے اٹھائے گئے اقدامات بنیادی اقتصادی اصولوں اور مارکیٹ اصولوں کی خلاف ورزی ہیں جن میں کثیر الجہتی تجارتی مذاکرات کے ذریعے حاصل ہونے والے متوازن اصولوں کو نظر انداز کیا گیا ہے۔ امریکہ کی جانب سے تجارتی محصولات کو انتہائی دباؤ کے آلے کے طور پر استعمال کرنا یکطرفہ، تحفظ پسندی، اور معاشی بدمعاشی کی ایک مثال ہے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ “مقابلہ” اور “انصاف پسندی” کی آڑ میں امریکہ دوسروں کے تجارتی مفادات کو نقصان پہنچانے اور ، “امریکہ فرسٹ” اور “امریکی استثنیٰ” کا خواہاں ہے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکہ موجودہ بین الاقوامی اقتصادی اور تجارتی نظام کو تباہ کرنے کے لیے محصولات کا غلط استعمال کرتے ہوئے اپنے مفادات کو عالمی مشترکہ بھلائی پر ترجیح اور دنیا بھر کے ممالک کے جائز مفادات کو اپنے تسلط پسند ایجنڈے کی تکمیل کے لیے قربان کر رہا ہے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ اس طرح کے اقدامات کو لامحالہ بین الاقوامی برادری کی طرف سے بڑے پیمانے پر مخالفت کا سامنا کرنا پڑے گا۔چین ایک قدیم تہذیب اور روایات کی سرزمین ہے۔

چینی عوام نے دوسروں کے ساتھ خلوص اور اعتماد کے ساتھ سلوک کے لیے ہمیشہ آواز بلند کی ہے۔ بیان میں اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ دباؤ اور دھمکیاں چین کے ساتھ معاملات طے کرنے کا صحیح طریقہ نہیں ہیں۔ چین نے اپنی خودمختاری، سلامتی اور ترقیاتی مفادات کے تحفظ کے لیے پرعزم اقدامات کیے ہیں اور کرتے رہیں گے۔بیان میں کہا ہے کہ دونوں ممالک کے بنیادی مفادات کے تحفظ کی ضرورت کے مطابق امریکہ کو چین کی تجارت اور معیشت کو دبانے کے لیے ٹیرف کو بطور ہتھیار استعمال اور چینی عوام کے جائز ترقیاتی حقوق کو پامال کرنا بند کرنا چاہیے۔بیان میں زور دیا گیا کہ دنیا کی دوسری سب سے بڑی معیشت اور اشیا کے لیے دوسری سب سے بڑی صارف منڈی ہونے کے ناطے، چین بیرونی دنیا کے لیے اپنے دروازے وسیع تر کھولے گا چاہے بین الاقوامی صورت حال کیسے بھی بدل جائے۔چین اعلیٰ سطح کی تجارت اور سرمایہ کاری کے لیے لبرلائزیشن اور سہولت کاری کی پالیسیوں کا نفاذ کرے گا، اور مارکیٹ اور قانون پر مبنی بین الاقوامی سطح کے کاروباری ماحول کو فروغ دے گا، تاکہ دنیا کے ساتھ اپنے ترقی کے مواقع کا اشتراک کیا جا سکے اور باہمی فوائد حاصل کیے جا سکیں۔

کیوںکہ معاشی عالمگیریت ہی انسانی معاشرے کی ترقی کاواحد راستہ ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ عالمی تجارتی تنظیم کے اصولوں پر مبنی کثیر جہتی تجارتی نظام نے عالمی تجارت، اقتصادی ترقی اور پائیدار ترقی کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔بیان میں کہا گیا کہ یہ بین الاقوامی برادری کی مشترکہ ذمہ داری ہے کہ وہ اقتصادی عالمگیریت کو مزید کھلا، جامع، عالمی طور پر فائدہ مند اور متوازن بنائےبیان میں زور دیا گیا ہے کہ تجارتی جنگوں یا ٹیرف کی جنگوں میں کوئی فاتح نہیں رہا، اور تحفظ پسندی کا ہمیشہ برا انجام ہوا ہے۔ تمام ممالک کو وسیع مشاورت، مشترکہ شراکت اور مشترکہ فوائد کے اصولوں اورحقیقی کثیرالجہتی کو برقرار رکھنا چاہیے، یکطرفہ اور تحفظ پسندی کی تمام شکلوں کی مخالفت کے لیے مل کر کام کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے ساتھ ساتھ ڈبلیو ٹی او کے ساتھ کثیرالطرفہ تجارتی نظام کو برقرار رکھنا چاہیے۔دنیا کو بالادستی نہیں بلکہ مساوات کو اپنانا چاہیے۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: ترقیاتی مفادات

پڑھیں:

امریکا کی چین سے تجارتی جنگ شدت اختیار کر گئی، ٹرمپ کا پیچھے ہٹنے سے انکار 

واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چین کے ساتھ جاری تجارتی جنگ کے تناظر میں ٹیرف کے نفاذ پر سخت مؤقف اپناتے ہوئے کہا ہے کہ جب تک چین کے ساتھ تجارتی خسارہ حل نہیں ہوگا، کوئی معاہدہ نہیں کریں گے۔

ٹرمپ نے عالمی اسٹاک مارکیٹس میں پیدا ہونے والی ہلچل پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا، "کبھی کبھار آپ کو دوائی بھی لینی ہوتی ہے۔" ان کا کہنا تھا کہ چین کا ٹریڈ سرپلس ناپائیدار ہے اور اس پر یورپی و ایشیائی رہنماؤں سے بھی بات چیت کی جا چکی ہے۔

چند روز قبل ٹرمپ نے چین سمیت کئی ممالک پر جوابی ٹیرف نافذ کیے تھے، جس کے نتیجے میں صرف دو دنوں میں امریکی اسٹاک مارکیٹ سے 60 کھرب ڈالر کا سرمایہ غائب ہو گیا۔

دوسری جانب آئی ایم ایف کی سربراہ کرسٹالینا جارجیوا نے امریکی ٹیرف کو عالمی معیشت کے لیے خطرہ قرار دیا، جبکہ امریکی سینٹرل بینک کے سربراہ جیروم پاویل نے قیمتوں میں اضافے اور معیشت کی سست رفتاری کے خدشات کے باوجود شرح سود میں کمی سے انکار کر دیا ہے۔

یاد رہے کہ ٹرمپ نے چینی مصنوعات پر 54 فیصد ٹیرف لگایا ہے، جس کے ردعمل میں چین نے بھی 34 فیصد ٹیرف عائد کر دیا ہے، جس سے دونوں ممالک کے درمیان تجارتی کشیدگی میں مزید اضافہ ہو گیا ہے۔

 

متعلقہ مضامین

  • چین کیساتھ تجارتی خسارہ حل کرنے تک ڈیل نہیں کرونگا، امریکی صدر کا اپنے فیصلے سے پیچھے ہٹنے سے انکار
  • امریکا کی چین سے تجارتی جنگ شدت اختیار کر گئی، ٹرمپ کا پیچھے ہٹنے سے انکار 
  • 50 سے زائد ممالک کا ٹیرف میں نرمی کرنے کیلئے امریکہ سے رابطہ
  • 50 سے زائد ممالک کا ٹیرف میں کمی کے لیے ٹرمپ سے رابطہ
  • ٹرمپ ٹیرف: اپنی خودمختاری اور ترقیاتی مفادات کا ہر قیمت پر تحفظ کریں گے، چین
  • ٹرمپ اور ٹیرف…ورلڈآرڈر میں بھونچال
  • امریکہ اپنے مفادات کے حصول کے لئے محصولات کو  ہتھیار کے طور پر استعمال کرتا ہے، چینی حکومت 
  • وقت آگیا ہے ٹرمپ اپنے غلط اقدامات کو روک لیں، چین
  • چین کا ٹرمپ حکومت کو بڑا دھچکا