ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹک ٹاک کو امریکا میں بزنس فروخت کرنے کیلئے مزید 75 دن کی مہلت دیدی
اشاعت کی تاریخ: 6th, April 2025 GMT
ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹک ٹاک کو امریکا میں بزنس فروخت کرنے کیلئے مزید 75 دن کی مہلت دیدی WhatsAppFacebookTwitter 0 6 April, 2025 سب نیوز
واشنگٹن:امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹک ٹاک پر امریکا میں پابندی کو مزید 75 دن کے لیے ملتوی کر دیا ہے۔
امریکی صدر کی جانب سے ایک بار پھر ٹک ٹاک کو 75 دن کی مہلت دی گئی ہے جس دوران سوشل میڈیا کمپنی کو امریکا میں اپنے بزنس کو فروخت کرنا ہوگا، ورنہ اسے پابندی کا سامنا ہوسکتا ہے۔
ٹروتھ سوشل میں ایک پوسٹ میں امریکی صدر نے بتایا کہ ان کی انتظامیہ کی جانب سے ٹک ٹاک کو بچانے کے لیے کسی معاہدے پر کام کیا جا رہا ہے اور اس حوالے سے اہم پیشرفت ہوئی ہے۔
مگر بظاہر اتنی بھی پیشرفت نہیں ہوئی کہ ٹک ٹاک کی فروخت جلد ممکن ہوسکے اور اسی وجہ سے کمپنی کو دی گئی مہلت میں اضافہ کیا گیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق کمپنی اور امریکی انتظامیہ کے درمیان ہونے والے معاہدے ہر ابھی بھی کافی کام ہونا باقی ہے۔
امریکی صدر نے توقع ظاہر کی کہ اس حوالے سے کام جاری رہے گا اور معاہدے کے حوالے سے ہمیں چین سے اچھی توقعات ہیں۔
انہوں نے ایک بار اس عزم کا اعادہ کیا کہ وہ ٹک ٹاک پر پابندی عائد کرنا نہیں چاہتے۔
متعدد کمپنیوں کی جانب سے ٹک ٹاک کے امریکی آپریشنز کو خریدنے میں دلچسپی ظاہر کی گئی ہے جن میں ایمازون کا نام بھی شامل ہے۔
مگر اب تک کوئی کمپنی کسی ایسے معاہدے کو تیار نہیں کرسکی جو امریکی انتظامیہ، بائیٹ ڈانس (ٹک ٹاک کی مالک کمپنی) اور چینی حکومت کو مطمئن کرسکے۔
خیال رہے کہ اس سے قبل 20 جنوری 2025 کو صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے عہدہ سنبھالتے ہی ایک ایگزیکٹیو آرڈر پر دستخط کیے جس کے تحت ٹک ٹاک کو امریکا میں اپنے آپریشنز فروخت کرنے کے لیے مزید 75 دن کی مہلت دی گئی۔
یہ مہلت 6 اپریل کو ختم ہورہی تھی مگر اب اس میں مزید 75 دن کا اضافہ کر دیا گیا ہے۔
اپریل 2024 میں امریکی ایوان نماندگان نے ایک قانون کی منظوری دی تھی جس کے تحت ٹک ٹاک کو ہدایت کی گئی تھی کہ وہ 19 جنوری 2025 تک اپنے امریکی آپریشنز کو فروخت کر دے ورنہ اس پر پابندی عائد کی جائے گی۔
اس قانون پر صدر جو بائیڈن نے بھی دستخط کیے تھے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ اپنے اولین دور صدارت کے دوران ڈونلڈ ٹرمپ ٹک ٹاک پر پابندی لگانے کی ناکام کوشش کر چکے تھے مگر اب ان کا کہنا ہے کہ وہ ایپ پر پابندی کے حق میں نہیں۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: ڈونلڈ ٹرمپ نے کو امریکا میں دن کی مہلت دی امریکی صدر پر پابندی ٹک ٹاک کو امریکی ا
پڑھیں:
کسی کا نقصان نہیں چاہتا، مگر ٹیرف سے پیچھے نہیں ہٹوں گا، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے عالمی اسٹاک مارکیٹس میں بھونچال کے سوال پر کہا ہے کبھی کبھار آپ کو دوائی بھی لینا پڑتی ہے، جب تک تجارتی خسارہ حل نہیں کریں گے، ڈیل نہیں کروں گا۔ کسی کا نقصان نہیں چاہتا، مگر ٹیرف سے پیچھے نہیں ہٹوں گا۔
امریکی میڈیا کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ چین کا ٹریڈ سرپلس ناپائیدار ہے، ٹیرف پر یورپی اور ایشیائی رہنماؤں سے بات ہوئی ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے چند روز قبل چین سمیت دنیا کے مختلف ممالک پر جوابی ٹیرف کے باعث صرف 2 روز میں امریکی اسٹاک مارکیٹ میں سرمایہ کاروں کے 60 کھرب ڈالر سے زائد ڈوب گئے۔
مزید پڑھیں: ٹیرف کے نفاذ کے بعد 50 سے زائد ممالک امریکا سے تجارتی مذاکرات کے خواہاں
آئی ایم ایف کی مینجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیوا کا کہنا ہے کہ سست شرحِ نمو کے وقت امریکی ٹیرف عالمی معیشت کے لیے خطرہ قرار دیا ہے جبکہ امریکی سینٹرل بینک کے سربراہ جیروم پاویل نے قیمتوں میں اضافے اور معاشی ترقی کی رفتار میں کمی سے خبردار کرتے ہوئے صدر ٹرمپ کے اصرار کے باوجود شرحِ سود میں فی الحال کمی سے انکار کر دیا ہے۔
یاد رہے کہ امریکی صدر ٹرمپ نے چینی مصنوعات کی درآمد پر مجموعی طور پر 54 فیصد ٹیرف عائد کیا تھا جس کے جواب میں چین نے بھی امریکی مصنوعات کی درآمد پر 34 فیصد ٹیرف کا اعلان کیا ہے۔
مزید پڑھیں: ٹرمپ ٹیرف: اپنی خودمختاری اور ترقیاتی مفادات کا ہر قیمت پر تحفظ کریں گے، چین
امریکی میڈیاسے گفتگو میں امریکی وزیر خزانہ اسکاٹ بیسنٹ نے محصولات میں اضافے سے مہنگائی بڑھنے اور کساد بازاری کے خدشات کو مسترد کر دیا ہے۔ بیسنٹ نے کہا کہ ٹیرف ایک بار کی قیمتوں کی ایڈجسٹمنٹ ہے، قیمتوں کے مسلسل اضافے اور ایک وقتی ایڈجسٹمنٹ میں بڑا فرق ہے۔ اس سے قبل معاشی ماہرین نے محصولات کی وجہ سے امریکا میں کساد بازاری کے خدشات بیان کیے تھے۔
دوسری جانب امریکی قومی اقتصادی کونسل کے ڈائریکٹر کا کہنا ہے کہ اب تک 50 سے زائد ممالک تجارتی مذاکرات کے لیے رابطہ کر چکے ہیں، محصولات کا اعلان کسی سیاسی حکمت عملی کا نتیجہ نہیں۔ تجزیہ نگاروں کے مطابق شرحِ سود میں کمی کے لیے ٹرمپ نے مالیاتی منڈیوں کو کریش کرنے کی حکمت عملی اپنائی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکا امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ٹیرف چین