پنجاب کے نجی ا سکولوں کے لیے موسم گرما کی نئی ہدایات جاری
اشاعت کی تاریخ: 6th, April 2025 GMT
لاہور(نیوز ڈیسک) پنجاب حکومت نے بہاولپور سمیت صوبے بھر کے پرائیویٹ سکولوں کو آئندہ گرمیوں کے موسم کی تیاری کے لیے نئی ہدایات جاری کی ہیں۔
تمام نجی اسکولوں کو اپنے احاطے کو وائٹ واش کرنے اور طلبا اور عملے کے لیے بلاتعطل بجلی اور پینے کے صاف پانی کو یقینی بنانے کی ضرورت ہوگی۔رپورٹ کے مطابق ان ہدایات کا مقصد بچوں کو سخت موسمی حالات سے بچانا ہے جب کہ دن کے اوقات میں موسم گرما کے درجہ حرارت میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، تعمیل کو یقینی بنانے کے لیے، ہر ضلع میں محکمہ تعلیم کے چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) صورتحال کی نگرانی اور ان ہدایات پر عمل درآمد کے لیے ذمہ دار ہوں گے۔
وزارت تعلیم نے پنجاب کے تمام اعلیٰ تعلیمی افسران کو باضابطہ خطوط ارسال کر دیے ہیں، جس میں انہیں ان اقدامات کو بلا تاخیر نافذ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔دریں اثنا، یہ بات قابل ذکر ہے کہ 28 مارچ کو محکمہ سکول ایجوکیشن نے تمام سرکاری سکولوں کے لیے موسم گرما کے اوقات کار پر نظرثانی کی، جو یکم اپریل سے 15 اپریل تک لاگو ہے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق صبح کی شفٹ اسکول صبح 7:30 بجے سے دوپہر 1:00 بجے تک (جمعہ سے 11:30 بجے تک) کام کریں گے۔اسکولوں میں دوسری شفٹ دوپہر 12:00 بجے سے شام 4:00 بجے تک چلے گی، جمعہ کے اوقات 2:30 بجے سے شام 4:00 بجے تک ہوں گے۔پہلی شفٹ کے اساتذہ صبح 7:15 سے 1:30 بجے تک ڈیوٹی پر ہوں گے، اور دوسری شفٹ کا عملہ دوپہر 12:00 سے 4:30 بجے تک ڈیوٹی پر ہوگا۔یہ فیصلہ طلباء کے تحفظ اور گرمی کی بڑھتی ہوئی گرمی کے پیش نظر تعلیمی ماحول کو برقرار رکھنے کے لیے کیا گیا ہے۔
ہانیہ عامر کاشادی کی تقریب میں شاندار رقص،ویڈیووائرل
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
پنجاب میں کرائم کنٹرول ڈیپارٹمنٹ کی منظوری، گزٹ نوٹیفیکیشن جاری۔
پنجاب حکومت نے پولیس میں کرائم کنٹرول ڈیپارٹمنٹ کی منظوری دیتے ہوئے گزٹ نوٹیفیکیشن جاری کردیا۔ ہر ضلع میں ایک جبکہ لاہور میں سی سی ڈی کا ایک تھانہ بنایا جائے گا، 18 سنگین مقدمات کی تفتیش سی سی ڈی ڈیپارٹمنٹ کو منتقل ہو گی۔ پنجاب حکومت نے پولیس آرڈر 2002 میں تبدیلی کر کے آرڈیننس کے زریعے بنائے گئے نئے کرائم کنٹرول ڈیپارٹمنٹ کی منظوری دیدی۔ آرڈیننس کے تحت نئے پولیس یونٹ کا سربراہ ایڈیشنل آئی جی سی سی ڈی ہو گا۔ ایڈیشنل آئی جی سی سی ڈی ہی یونٹ میں افسران کے تبادلے کر سکے گا۔ ہر ضلع میں سی سی ڈی کا ایک جبکہ لاہور میں سی سی ڈی کے تین تھانے ہوں گے۔ آرڈینینس کے مطابق ڈکیتی، قتل، دوران ڈکیتی قتل، اغواء برائے تاوان، بھتہ خوری، بچوں کیساتھ زیادتی، خواتین کیساتھ اجتماعی زیادتی، چوری، گھروں میں ڈکیتی ، قبضہ مافیا سمیت 18 سنگین مقدمات کی تفتیش سی سی ڈی ڈیپارٹمنٹ کرے گا۔ ضلع میں درج کسی بھی اہم اور بڑے مقدمہ کی تفتیش بھی سی سی ڈی کو منتقل ہو گی۔ اہم کیسز کی تفتیش منتقلی کیلئے مقدمہ مدعی کی درخواست پر بورڈ کے افسران فیصلہ کریں گے۔ حکام کا کہنا ہے کہ سی سی ڈی میں تعیناتی کیلئے جلد ہی ایس ایس پیز، ایس پیز اور ڈی ایس پیز کے تبادلوں کا نوٹیفکیشن ہو گا۔