بی این پی اور حکومت کے درمیان مذاکرات میں تاحال ڈیڈ لاک برقرار
اشاعت کی تاریخ: 6th, April 2025 GMT
کوئٹہ:
بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی) مینگل اور حکومت کے درمیان مذاکرات میں تاحال ڈیڈ لاک برقرار ہے۔
حکومت کی جانب سے وفد سردار اختر مینگل سے تین مرتبہ مذاکرات کے لیے لکپاس گیا تھا جس میں بی این پی کی جانب سے گرفتار شدگان خواتین کی رہائی کا مطالبہ رکھا گیا۔
بی این پی کا دھرنا گزشتہ دس روز سے کوئٹہ سے 30 کلو میٹر کے فاصلے پر لکپاس میں جاری تھا تاہم بی این پی کی جانب سے آج صبح 9 بجے لکپاس سے کوئٹہ کی جانب لانگ مارچ کا اعلان کیا گیا تھا۔
حکومت کی جانب سے لانگ مارچ کو روکنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس پر رات گئے سیکیورٹی فورسز کی مزید نفری طلب کر لی گئی۔
لکپاس کے قریب بی این پی کے دھرنے کے اطراف سیکیورٹی فورسز کی بھاری نفری تعینات ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کی جانب سے بی این پی
پڑھیں:
اختر مینگل کو پیغام دے دیا کہ کوئٹہ کی طرف بڑھیں گے تو گرفتار کیا جائے گا، ترجمان بلوچستان حکومت
اختر مینگل کو پیغام دے دیا کہ کوئٹہ کی طرف بڑھیں گے تو گرفتار کیا جائے گا، ترجمان بلوچستان حکومت WhatsAppFacebookTwitter 0 6 April, 2025 سب نیوز
کوئٹہ(آئی پی ایس )سربراہ بی این پی اختر مینگل کی نظر بندی کے احکامات جاری کردیے گئے۔ترجمان بلوچستان حکومت کا کہنا ہے کہ آج صبح اختر مینگل کو ایم پی او آرڈر سے آگاہ کیا گیا، انہوں نے گرفتاری سے انکار کردیا۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ اختر مینگل کو پیغام دے دیا ہے کہ کوئٹہ کی طرف بڑھیں گے تو گرفتار کیا جائے گا۔خیال رہے کہ بلوچستان نیشنل پارٹی کا مستونگ لک پاس پر دھرنا دسویں روز بھی جاری ہے۔
سربراہ بی این پی اختر مینگل نے کہا ہے کہ اسپیکر قومی اسمبلی نے ان سے رابطہ کرکے مطالبات وزیراعظم کے سامنے رکھنے کی یقین دہانی کرادی ہے، مطالبات تسلیم نہیں ہوئے تو آج کوئٹہ کی جانب پرامن مارچ کریں گے۔ دوسری جانب کوئٹہ میں موبائل فون اور انٹرنیٹ سروس بحال ہونے کے بعد دوبارہ بند کردی گئی ہے۔