افغانستان اسلحے کی بلیک مارکیٹ بن گیا، اقوام متحدہ کی چشم کشا رپورٹ جاری WhatsAppFacebookTwitter 0 6 April, 2025 سب نیوز

کابل/نیویارک: اقوام متحدہ کی تازہ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ افغان طالبان 2021 میں امریکی انخلاء کے بعد سے اسلحے کی غیر قانونی تجارت میں ملوث ہیں اور یہ ہتھیار القاعدہ، فتنتہ الخوارج اور دیگر دہشتگرد گروپوں تک پہنچ چکے ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ طالبان کے قبضے میں موجود امریکی ساختہ M4، M16 رائفلز اور دیگر خطرناک ہتھیار افغانستان میں ایک بلیک مارکیٹ کی صورت اختیار کر چکے ہیں جہاں سے انہیں واٹس ایپ گروپس اور دیگر غیر رسمی ذرائع سے فروخت کیا جا رہا ہے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پہلے ہی انکشاف کیا تھا کہ انخلاء کے وقت اربوں ڈالر مالیت کا اسلحہ افغانستان میں چھوڑا گیا تھا، جو اب طالبان کے زیر تسلط ہے۔

اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ طالبان بگرام ایئربیس جیسے اہم مقامات پر امریکی ہتھیاروں کی تربیت دے کر اپنی طاقت کا مظاہرہ کر رہے ہیں، جس سے دنیا بھر میں دہشتگردی کے خطرات بڑھ رہے ہیں۔

بی بی سی نے اپنی رپورٹ میں لکھا کہ طالبان کی اسلحے تک رسائی اور اس کی فروخت عالمی سلامتی کے لیے سنگین خطرہ بن چکی ہے اور اس پر عالمی اداروں کو فوری کارروائی کرنی چاہیے۔

افغانستان اب دہشتگردوں کا اسلحہ مرکز بن چکا ہے، جہاں سے ہتھیار نہ صرف اندرونی خلفشار بلکہ ہمسایہ ممالک میں دہشتگردی کے لیے بھی استعمال ہو رہے ہیں۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: اقوام متحدہ

پڑھیں:

اقوامِ متحدہ میں آسکر ایوارڈ یافتہ فلم ’نو اَدر لینڈ‘ کی خصوصی نمائش

اقوامِ متحدہ میں آسکر ایوارڈ یافتہ فلم نو اَدر لینڈ کی خصوصی نمائش کی گئی جس میں فلسطینی ہدایتکار نے درد بھری اپیل بھی کردی۔

اقوامِ متحدہ میں آسکر ایوارڈ حاصل کرنے والی دستاویزی فلم نو اَدر لینڈ کی خصوصی اسکریننگ کا اہتمام کیا گیا، جس میں فلم کے ہدایتکار اور سماجی کارکن باسل العدرا نے شرکت کی اور فلسطین میں جاری انسانی بحران پر خطاب کیا۔

فلم کی اسکریننگ اقوامِ متحدہ کی ایک خصوصی کمیٹی کی جانب سے کی گئی جس کا مقصد عالمی برادری کو فلسطین میں اسرائیلی مظالم، خاص طور پر مغربی کنارے میں شدت پکڑتے تشدد سے آگاہ کرنا تھا۔

باسل العدرا نے نا صرف فلم کی جھلکیاں پیش کیں بلکہ غزہ اور مغربی کنارے میں فلسطینی عوام کو درپیش سنگین حالات پر روشنی ڈالی۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے فلسطینی ہدایتکار نے کہا کہ میری خواہش تھی کہ دنیا دیکھے کہ ہم کس طرح اس سرزمین پر رہتے ہیں اور روزانہ کن ظالمانہ حالات کا سامنا کرتے ہیں، فلم نے آسکر جیتا، لیکن ہماری حقیقت بدستور اذیت ناک ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہر گزرتے دن کے ساتھ مغربی کنارے میں حملوں کی شدت میں اضافہ ہو رہا ہے، ایسا لگتا ہے کہ ہم آسکر جیسے عالمی اعزاز کے باوجود اپنی اصل حقیقت کی طرف لوٹ آئے ہیں۔

باسل العدرا نے اقوامِ متحدہ کے پلیٹ فارم سے عالمی ضمیر کو جھنجھوڑتے ہوئے کہا کہ ہم فن کے ذریعے سچ دکھاتے ہیں، لیکن ہمیں انصاف کے لیے صرف ایوارڈز نہیں، عملی اقدامات درکار ہیں، فلسطینیوں کی زندگیاں خطرے میں ہیں اور ہر دن ان پر قیامت بن کر گزر رہا ہے۔

نو اَدر لینڈ ایک طاقتور اور حقیقت پر مبنی دستاویزی فلم ہے جو فلسطینی اور اسرائیلی فلم سازوں کے تعاون سے تخلیق کی گئی ہے۔

فلم میں مغربی کنارے میں آبادکاروں کے بڑھتے ہوئے حملے، فلسطینیوں کے گھروں کی مسماری اور روزمرہ زندگی میں ہونے والی انسانی حقوق کی پامالیوں کو نہایت مؤثر انداز میں پیش کیا گیا ہے۔

Post Views: 1

متعلقہ مضامین

  • طالبان کے زیر حراست معمر برطانوی جوڑے نے جیل کو جہنم سے قریب قرار دیدیا
  • اقوامِ متحدہ میں آسکر ایوارڈ یافتہ فلم ’نو اَدر لینڈ‘ کی خصوصی نمائش
  • فلسطین پر محض تماشائی بنے ادارے کا حصہ نہیں بن سکتے، پاکستان
  • یہود مخالفت سے نمٹنے کے لیے اقوام متحدہ کا لائحہ عمل جاری
  • پاکستان 4 سال کیلئے اقوام متحدہ کے کمیشن برائے منشیات کا رکن منتخب
  • پاکستان اقوام متحدہ کے کمیشن برائے منشیات کا رکن منتخب
  • ٹرمپ اقوام متحدہ میں امریکی سفیر کیلئے ممکنہ نام سامنے لے آئے، رچرڈ گرینل کا نام بھی شامل
  • غزہ کی پٹی میں دوبارہ جنگ سے صرف مزید خونریزی ہوگی، چینی مندوب
  • افغانستان اور پاکستان میں سوویت اور نیٹو کے اسلحے کی تجارت تاحال جاری