پاکستان نے میانمار زلزلہ متاثرین کیلئے 35 ٹن امدادی سامان کی دوسری کھیپ بھجوادی
اشاعت کی تاریخ: 6th, April 2025 GMT
کراچی:
زلزلہ متاثرین کے لیے پاکستان کی جانب سے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد کی دوسری کھیپ میانمار کے شہر ینگون میں باضابطہ طور پر مقامی حکام کے حوالے کر دی گئی۔
تفصیلات کے مطابق 35 ٹن ہنگامی امدادی سامان پر مشتمل یہ دوسری کھیپ ینگون بین الاقوامی ہوائی اڈے پر میانمار کے حکام کے سپرد کی گئی جس کے بعد حالیہ زلزلے کے بعد بھیجی گئی مجموعی امداد 70 ٹن تک پہنچ گئی ہے۔
یہ امداد وزیر اعظم پاکستان کی خصوصی ہدایات پر روانہ کی گئی، جس کے لیے نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے موثر رابطہ کاری اور تیز تر عمل درآمد کو یقینی بنایا۔
تقریب میں میانمار میں پاکستان کے سفیر عمران حیدر اور پاکستانی سفارتخانے کے اہلکاروں نے شرکت کی۔ امدادی سامان ینگون ریجن کے وزیر اعلیٰ اور وزارت خارجہ کے ڈائریکٹر جنرل ٹریننگ کے حوالے کیا گیا۔
ترجمان این ڈی ایم اے کے مطابق حکومت پاکستان اور این ڈی ایم اے میانمار کے زلزلہ متاثرین کو امداد فراہم کرنے کے اپنے عزم پر ثابت قدم ہیں۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
اسرائیلی محاصرے سے ضروری طبی سامان کی قلت، غزہ کے اسپتال موت کے مرکز بن گئے
غزہ: اسرائیلی افواج کی جانب سے غزہ پٹی میں صرف فوجی حملے ہی نہیں بلکہ طبی دباؤ بھی بڑھا دیا گیا ہے، جس سے فلسطینی عوام دوہری اذیت کا شکار ہیں۔
الجزیرہ کے نمائندے طارق ابو عزوم نے دیر البلح سے رپورٹ کرتے ہوئے کہا کہ خان یونس شہر میں رہائشی علاقوں اور عارضی خیموں کو منظم طریقے سے نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل غزہ کے مختلف علاقوں کو تنہا کرنے اور ایک 'بفر زون' قائم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ یہ دباؤ صرف فوجی نوعیت کا نہیں بلکہ اب طبی سطح پر بھی محسوس کیا جا رہا ہے۔ غزہ کا صحت کا نظام تباہی کے دہانے پر پہنچ چکا ہے، جہاں اسپتالوں کو نہ صرف زخمیوں کی آمد سے نمٹنا مشکل ہو رہا ہے بلکہ ضروری طبی سازوسامان کی شدید قلت کے باعث طبی خدمات برقرار رکھنا بھی ایک بڑا چیلنج بن چکا ہے۔
اس تمام صورتحال کے پیچھے اسرائیلی ناکہ بندی کو بنیادی وجہ قرار دیا جا رہا ہے، جس نے غزہ کے طبی اداروں کو مکمل طور پر منزوی کر دیا ہے۔