متنازع لباس کیلیے مشہور عرفی جاوید نے فوٹوگرافر کو دیکھ کر منہ کیوں چھپالیا؟
اشاعت کی تاریخ: 6th, April 2025 GMT
عجیب و غریب قسم کے ڈیزائن والے لباس زیب تن کرکے خبروں کی زینت بننے والی عرفی جاوید نے فوٹو گرافر کو دیکھ کر حیران کن طور پر اپنا منہ چھپالیا۔
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ یہ واقعہ ایک ایئرپورٹ کے باہر پیش آیا۔
عرفی جاوید فوٹوگرافرز کی موجودگی سے بے خبر ایئرپورٹ سے باہر آئیں۔ انھوں نے کیپ لگایا ہوا تھا اور چشمہ بھی پہنی ہوئی تھیں۔
روایت کے برعکس روفی جاوید نے بہت مناسب اور آرام دہ لباس پہنا ہوا تھا۔ ڈھیلی ڈھالی سی ٹی شرٹ کے اوپر جینز کی جیکٹ بھی پہنی ہوئی تھی۔
تاہم جیسے ہی عرفی جاوید کی نظر فوٹوگرافرز پر پڑی تو اس سے قبل کے کیمرے کھلتے انھوں نے اپنا منہ چھپالیا۔
View this post on InstagramA post shared by Viral Bhayani (@viralbhayani)
فوٹو گرافرز کہاں رکنے والے تھے جس پر عرفی جاوید بابار یہی کہتی رہیں کہ میری حالت تو دیکھو اور اس وقت تصاویر مت بناؤ۔
تاہ فوٹو گرافرز نے عرفی جاوید کا پیچھا نہیں چھوڑا اور ان کے گاڑی میں بیٹھنے میں تک مسلسل تصویریں بنانے کی کوشش کرت رہے۔
یہ تو واضح نہیں کہ آخر فوٹو شوٹ کی دلدادہ عرفی جاوید نے تصاویر بنوانے سے کیوں منع کیا لیکن کہا جا رہا ہے کہ اس کی وجہ ان کا میک اپ میں نہ ہونا تھا۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: عرفی جاوید جاوید نے
پڑھیں:
اسکوئیڈ گیم کے مشہور اداکار کو جنسی زیادتی کے جرم میں ایک سال قید کی سزا
نیٹ فلکس سیریز ’اسکوئیڈ گیم‘ میں پلیئر 001 کے کردار سے شہرت پانے والے جنوبی کوریائی اداکار او یونگ سو کو جنسی زیادتی کے جرم میں ایک سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔
80 سالہ اداکار پر الزام تھا کہ انہوں نے ایک خاتون کے ساتھ دو مواقع پر نازیبا حرکتوں کا ارتکاب کیا، جبکہ وہ اپیل ٹرائل کے دوران بھی اپنی بے گناہی پر قائم رہے۔
3 اپریل کو پیش ہونے والے حتمی دلائل میں پراسیکیوشن نے او یونگ سو کو تھیٹر کے ایک تجربہ کار اداکار کے طور پر پیش کیا جس نے ’’تھیٹر ٹروپ کے ایک کمزور رکن کے ساتھ جنسی ہراسانی کی‘‘۔
کوریائی میڈیا رپورٹس کے مطابق، پراسیکیوٹرز کا کہنا تھا کہ متاثرہ خاتون واقعات کے بعد سے ’’کام اور روزمرہ کی زندگی میں خوف میں مبتلا رہی‘‘۔ انہوں نے یہ بھی نوٹ کیا کہ اداکار نے متاثرہ سے معافی مانگنے کے بجائے یہ کہہ کر مزید نقصان پہنچایا کہ ’’میں نے یہ ایک باپ کے دل سے کیا تھا‘‘۔
او یونگ سو کے وکلاء نے تمام الزامات کو چیلنج کیا، یہ دلیل دیتے ہوئے کہ متاثرہ کا بیان ہی ان کے خلاف واحد ثبوت ہے اور ان کا بیان ’’خصوصیت، استحکام اور منطقی ہم آہنگی سے محروم ہے‘‘۔ ان کے وکلاء نے یہ بھی تجویز کیا کہ جب الزامات سامنے آئے تو او یونگ سو کو ’اسکوئیڈ گیم‘ کی وجہ سے عالمی توجہ حاصل ہوئی تھی اور انہوں نے صرف رسمی طور پر جواب دیا تاکہ ڈرامے پر کوئی منفی اثر نہ پڑے۔
عدالت میں بات کرتے ہوئے او یونگ سو نے اپنی صورت حال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا، ’’میں اس عمر میں عدالت میں کھڑے ہونے پر شرمندہ ہوں۔ اگر میرے الفاظ یا اعمال غلط تھے تو میں نتائج قبول کروں گا۔ تاہم، غور کرنے کے بعد بھی مجھے یقین نہیں کہ میں نے کوئی ایسا عمل کیا جسے زیادتی سمجھا جا سکے۔‘‘
اداکار نے مزید کہا، ’’اگر میرے لاپرواہ الفاظ اور اعمال نے ہماری مختصر واقفیت میں کسی کو تکلیف پہنچائی تو مجھے اس پر افسوس ہے۔ میری 80 سال کی زندگی ایک لمحے میں تباہ ہوگئی ہے، اور میں خالی محسوس کر رہا ہوں۔ میں صرف اپنی جگہ واپس جانا چاہتا ہوں۔‘‘
یہ الزامات 2017 سے متعلق ہیں جب او یونگ سو پر الزام تھا کہ انہوں نے اپنی رہائش گاہ کے قریب متاثرہ کو زبردستی گلے لگایا اور چوما، جسے انہوں نے مسترد کیا تھا۔
ابتدائی طور پر او یونگ کو آٹھ ماہ قید اور دو سال کی پروبیشن کی سزا سنائی گئی تھی، لیکن تازہ فیصلے میں ان کی سزا بڑھا کر ایک سال قید کر دی گئی ہے۔ اس اپیل کیس کا حتمی فیصلہ 3 جون کو سنایا جائے گا۔