Daily Mumtaz:
2025-04-07@05:11:30 GMT

محبت میں دھوکا ملا، سحر ہاشمی کا انکشاف

اشاعت کی تاریخ: 6th, April 2025 GMT

محبت میں دھوکا ملا، سحر ہاشمی کا انکشاف

اداکارہ سحر ہاشمی نے محبت میں دھوکا ملنے کا چونکا دینے والا انکشاف کرتے ہوئے کہا ہے کہ خوابوں کا ساتھی اب بھی ڈھونڈ رہی ہوں۔

ابھرتی ہوئی اداکارہ سحر ہاشمی نے مختصر عرصے میں ڈرامہ انڈسٹری میں اپنی جگہ بنائی، وہ حال ہی میں مشہور ٹی وی شو کے عید اسپیشل ایپیسوڈ میں شریک ہوئیں جہاں انہوں نے اپنے کیریئر، ذاتی زندگی اور محبت کے تجربات پر کھل کر بات کی۔

سحر ہاشمی اپنی خوش مزاجی، صاف گوئی اور دوستانہ لہجے کے لیے جانی جاتی ہیں، انہوں نے جاندار اداکاری سے ناظرین کی توجہ حاصل کی اور اب ان کا شمار ان نئی اداکاراؤں میں کیا جا رہا ہے جن سے شائقین کو بڑی توقعات ہیں۔

اداکارہ نے انٹرویو کے دوران انکشاف کیا کہ میرا دل محبت میں ٹوٹ چکا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ کالج کے دنوں میں مجھے ایک شخص سے محبت ہو گئی تھی لیکن اس شخص نے مجھے رد کر دیا۔

ان کا کہنا ہے کہ میں نے کالج کے شروع میں ہی ایک لڑکے کو پسند کیا، مگر اس نے مجھے یہ کہہ کر انکار کر دیا کہ وہ مجھ سے 5-6 سال بڑا ہے اور وہ اس رشتے کو سنجیدگی سے نہیں دیکھتا۔

انہوں نے کہا کہ خوبصورتی یا معصومیت کسی کو دھوکے سے نہیں بچا سکتی، محبت میں دھوکہ ملنا انسان کو اندر سے توڑ دیتا ہے، لیکن میں نے اس سے سیکھا کہ اپنی قدر کرنا سب سے اہم ہے۔

سحر نے مزید کہا کہ میں چاہتی ہوں کہ میرا شوہر خوبصورت ہو، مجھ سے محبت کرے، میرا خیال رکھے اور سب سے اہم بات یہ کہ وہ میرے غصے کو برداشت کر سکے کیونکہ میں جلدی غصہ ہو جاتی ہوں۔

انہوں نے ہنستے ہوئے مزید کہا کہ اگر اس کے بال اچھے ہوں تو بہت خوشی ہوگی اور مجھے اس بات سے فرق نہیں پڑتا کہ وہ مجھ سے کم کماتا ہے، بس نیت صاف ہونی چاہیے۔

سحر کی یہ گفتگو سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو رہی ہے اور مداحوں کی بڑی تعداد ان کی ایمانداری اور جرات کی تعریف کر رہی ہے۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: سحر ہاشمی انہوں نے

پڑھیں:

افغانستان اور پاکستان میں امریکی اسلحے کی تجارت کا انکشاف

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ طالبان کے علاقائی دہشتگرد نیٹ ورکس بشمول ٹی ٹی پی اور القاعدہ کیساتھ تعلقات سرحد پار سمگلنگ روکنے کی کوششوں کو مزید پیچیدہ بناتے ہیں۔ اس منصوبے کے ابتدائی نتائج میں مشرقی افغانستان اور پاکستان کے سرحدی علاقوں میں اسلحے کی مارکیٹوں کی موجودگی کو دستاویزی شکل دی گئی تھی، جس میں سرحد پار سے جاری ہتھیاروں کی سمگلنگ کی نشاندہی کی گئی تھی، جس میں مقامی طالبان بھی شامل تھے۔ اسلام ٹائمز۔ افغانستان میں سوویت اور نیٹو افواج کی جانب سے چھوڑے گئے ہتھیار اب بھی اس کے مشرقی صوبوں کیساتھ ساتھ پاکستان کے قبائلی اضلاع میں بھی قابل رسائی ہیں، کیونکہ کابل کی جانب سے لگائی گئی پابندیاں گولہ بارود کے غیر قانونی بہاؤ کو روکنے کیلئے انتہائی ناکافی ثابت ہو رہی ہیں۔ پاکستان کے انگریز اخبار ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق انکشاف کیا گیا ہے کہ غیر رسمی اسلحے کی سمگلنگ میں پرانے ہتھیاروں کیساتھ ساتھ سابق افغان نیشنل ڈیفنس اور سکیورٹی فورسز کو فراہم کیے جانیوالے ساز و سامان سے حاصل ہونیوالا مواد بھی شامل ہے۔ جنیوا سے تعلق رکھنے والی تنظیم اسمال آرمز سروے کی جانب سے شائع ہونے والی اس تحقیق میں طالبان حکومت کے دور میں افغانستان میں اسلحے کی دستیابی کی تفصیلات پیش کی گئی ہیں۔

یہ رپورٹ 2022 سے 2024 کے درمیان افغانستان اور پاکستان کے سرحدی علاقوں میں غیر رسمی مارکیٹوں میں چھوٹے ہتھیاروں، ہلکے اسلحے، لوازمات اور گولہ بارود کی دستیابی اور قیمتوں کے بارے میں کی جانیوالی فیلڈ تحقیقات پر مبنی ہے۔ اخبار کا کہنا ہے کہ طالبان کے برسراقتدار آنے اور سابقہ حکومت کے ہتھیاروں کے ذخیروں پر قبضے کے 3 سال سے زائد عرصے کے بعد، حکام نے کمانڈروں پر کنٹرول کو مضبوط کیا ہے اور شہریوں اور نجی کاروباری اداروں کی ہتھیاروں تک رسائی کو محدود کر دیا ہے۔تاہم نچلی سطح کے طالبان عہدیداروں کی خاموش منظوری کیساتھ سمگلنگ جاری ہے اور شواہد سے پتہ چلتا ہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی جانب سے نامزد دہشتگرد گروہوں بشمول کالعدم تحریک طالبان پاکستان اور القاعدہ کو مسلسل اسلحہ فراہم کرنے کیساتھ ساتھ بین الاقوامی منڈیوں میں روایتی ہتھیاروں کے نظام کے حصول کی کوششیں بھی جاری ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ طالبان کے علاقائی دہشتگرد نیٹ ورکس بشمول ٹی ٹی پی اور القاعدہ کیساتھ تعلقات سرحد پار سمگلنگ روکنے کی کوششوں کو مزید پیچیدہ بناتے ہیں۔ اس منصوبے کے ابتدائی نتائج میں مشرقی افغانستان اور پاکستان کے سرحدی علاقوں میں اسلحے کی مارکیٹوں کی موجودگی کو دستاویزی شکل دی گئی تھی، جس میں سرحد پار سے جاری ہتھیاروں کی سمگلنگ کی نشاندہی کی گئی تھی، جس میں مقامی طالبان بھی شامل تھے۔ سمگلروں کے ایک مستحکم نیٹ ورک کے ساتھ اس سرحد پر طویل عرصے سے سمگلنگ کا سلسلہ جاری ہے، طالبان شورش کے دوران اکثر اسمگلروں سے ہتھیار خریدتے ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ افغانستان اور ہمسایہ ملک پاکستان میں اسلحے کی دستیابی اور قیمتوں کی حرکیات میں 2021 کے اواخر سے نمایاں تبدیلی آئی ہے۔ افغانستان کے صوبوں میں قیمتوں میں اتار چڑھاؤ دیکھا گیا جبکہ پاکستان میں قیمتیں مستحکم رہیں۔

رپورٹ کے مطابق افغانستان میں ایک امریکی ایم 4 نیٹو اسالٹ رائفل کی قیمت ارگن (پکتیکا) میں 2219 ڈالر سے لے کر اسپیرا (خوست) میں 4817 ڈالر تک تھی۔ اس کے باوجود ننگرہار میں قیمتیں خوست کے برابر تھیں، جہاں امریکی ایم 4 رائفل کی کم ترین قیمت 4379 ڈالر تھی جبکہ کلاشنکوف طرز رائفل کی زیادہ سے زیادہ قیمت 1386 ڈالر تھی۔ پاکستانی سرحد کے قریب ننگرہار کے دیہی ضلع دربابا میں امریکی ایم 4 رائفل 3722 ڈالر میں فروخت ہورہی تھی اور مقامی سطح پر تیار کردہ کلاشنکوف طرز کی رائفل218 ڈالر میں فروخت کی جا رہی ہیں۔ محققین نے پایا کہ اس عرصے کے دوران پاکستان کے مختلف علاقوں میں نیٹو اور سوویت طرز کے ہتھیاروں اور گولہ بارود کی قیمتیں نسبتاً مستحکم رہیں۔ کہا جاتا ہے کہ پاکستان میں جاری فوجی آپریشن ’عزم استحکام‘ سے اگرچہ ہتھیاروں کی قیمتوں پر براہ راست اثر نہیں پڑا، لیکن مقامی ذرائع نے عندیہ دیا کہ اسلحے کے ڈیلر گرفتاریوں اور اسلحے اور گولہ بارود کی ضبطی کے خدشات کی وجہ سے مقامی مارکیٹوں میں نیٹو ہتھیاروں کی کھلے عام نمائش سے گریز کر رہے ہیں۔

تحقیق میں ہتھیاروں سے متعلق کچھ مخصوص رجحانات سامنے آئے، مثال کے طور پر ننگرہار اور کنڑ میں 2022 کے آخر سے 2024 کے وسط تک ایم 4 رائفلوں کی قیمت میں تقریباً 13 فیصد اضافہ ہوا، جس کی اوسط قیمت 1،787 ڈالر سے بڑھ کر 3،813 ڈالر ہوگئی۔ اسی دوران ایم 16 رائفلز کی فروخت 38 فیصد اضافے کیساتھ 1020 ڈالر سے بڑھ کر 2434 ڈالر ہوگئی۔ یہ اضافہ کم رسد، بڑھتی ہوئی طلب، یا دونوں کے امتزاج کی عکاسی کر سکتا ہے۔ اس کے برعکس، اے کے پیٹرن رائفلز اور آر پی جی پیٹرن لانچرز کی قیمتوں میں اضافہ نسبتاً معمولی تھا، جبکہ چینی ٹائپ 56 رائفلز کی قیمتوں میں ممکنہ طور پر مارکیٹ کی دستیابی میں اضافے یا کم طلب کی وجہ سے قدرے کمی آئی۔ تاہم نائٹ ویژن ڈیوائسز کی قیمتوں میں کمی واقع ہوئی ہے اور یہ اوسطاً 2575 ڈالر سے کم ہو کر 781 ڈالر رہ گئی ہے جو تقریباً 70 فیصد کمی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ’’سکول میں سب مجھے ہیرو کے نام سے پکارتے‘‘
  • اسرائیلی فوج انسانی ڈھال کے طور پر فلسطینی شاوِش استعمال کر رہی ہے، اسرائیلی فوجی کا انکشاف
  • پی ٹی آئی کے سینئر رہنما اعظم سواتی کے قرآن پر حلف کے ساتھ تہلکہ خیز انکشافات
  • میرا مشن تھیٹر سے فحاشی اور بیہودگی کا خاتمہ کرنا ہے، عظمیٰ بخاری
  • پی ٹی آئی رہنما اعظم سواتی کے قرآن پر حلف کے ساتھ تہلکہ خیز انکشافات
  • 12 برس پہلے نواز شریف کی حکومت آئی تو بجلی کا بحران تھا: نہال ہاشمی
  • بیوی کی محبت نے مجھے بدل دیا، آرز احمد کی بات پر حبا بخاری آبدیدہ ہوگئیں
  • دادو :محبت نے قانون کی زنجیریں توڑ دیں، ایس ایچ او اور اے ایس آئی رشتہ ازدواج میں منسلک
  • افغانستان اور پاکستان میں امریکی اسلحے کی تجارت کا انکشاف